Express News:
2025-07-26@14:48:55 GMT

ہتک عزت سے لیکر پیکا بل تک پیپلز پارٹی کی دوغلی پالیسی

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

لاہور:

پیپلز پارٹی کا دعویٰ کہ پیکا کے متنازع بل پر اس سے خاطر خواہ مشاورت نہیں کی گئی، حالانکہ بل کے خلاف بہت  زیادہ عوامی سطح پر احتجاج کے باوجود پارٹی نے دونوں ایوانوں میں بل کی  مکمل حمایت کی۔

ایسا لگتا ہے کہ  یہ خرگوش کا ساتھ دینے اور شکاری کے ساتھ شکار کرنے کی کوشش ہے۔ پنجاب میں ہتک عزت کے ایسے ہی ایک اور قانون  کو پاس کرانے کے دوران پارٹی نے اپنی دوغلی پالیسی کا  دوبارہ آغاز کیا۔

پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے گا،  لیکن سب نے دیکھا کہ  ایسا نہیں ہوا۔

بلاول بھٹو زرداری نے شیری رحمان جیسے خدشات کا ذکر کیا کہ اس قانون سازی کے لیے بہتر ہوتا اگر صحافیوں کی تنظیموں سے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے مشاورت کی جاتی، لیکن  یہ سوالات اٹھتے ہیں کہ کیوں؟

پیپلز پارٹی نے پہلے اس قانون کی حمایت کی بل پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے اپنے شدید خدشات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس کا جائزہ لینے کے بعد اپنی تجاویز کے ساتھ اسے واپس صوبائی اسمبلی کو بھیج سکتے ہیں۔

پی پی پی کے کئی رہنماؤں نے اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کر دیا اور دعویٰ کیا کہ پارٹی قیادت اس معاملے میں اپنا موقف پہلے ہی ظاہر کر چکی ہے۔

ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مختصر جواب میں کہا کہ اس وقت پارٹی کی پوزیشن صرف عوامی مفاد تک ہے، اس اسکیم کے پیچھے اور بھی باتیں تھیں۔یہ کہہ لیں کہ  ہم اسٹیبلشمنٹ  کی بات  پر قائم رہنا چاہتے ہیں۔

سابق نگران وزیراعلیٰ حسن عسکری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کفن کا کھیل کھیل رہی ہے جہاں ایک طرف وہ ن لیگ کی اتحادی بن کر حکومتی مراعات کے مزے لے رہی ہے تو دوسری طرف وہ خود کو مسلم لیگ ن  سے دور کرنے  اور مستقبل میں مرکز میں حکومت سازی کیلئے حمایت کی غرض سے  اسٹیبلشمنٹ  سے تعلقات اچھے رکھنے کی  بھی  کوشش کر رہی ہے۔

کسی بھی پارٹی کا  کوئی ویژن نہیں  اور نہ ہی  عوام میں اپنی عزت و وقارکی کوئی فکر ہے۔ سیاسی رہنما تخت پر  نیچی نظریں جمائے  بیٹھے  ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی

پڑھیں:

چین کی  امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاست دانوں کی جانب سے چین کے داخلی معاملات کو دانستہ طور پر بدنام کرنے کی سختی سے مخالفت

بیجنگ : ہانگ کانگ  خصوصی انتظامی علاقے میں وزارت خارجہ کے دفتر کے ایک ترجمان نے امریکہ ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاستدانوں کی جانب سے چین اور ہانگ کانگ مخالف عناصر کو قانون کے مطابق گرفتار کرنے پر ہانگ کانگ پولیس کے قانون نافذ کرنےکے اقدامات کی بے بنیاد بدنامی پر سخت عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا۔ہفتہ کے روز ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ جان بوجھ کر ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کو بدنام کرنے اور ہانگ کانگ کے امور اور چین کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔ترجمان نے کہا کہ یوآن گونگ ای سمیت چین  اور ہانگ کانگ مخالف 19 مطلوب افراد نے ریاستی طاقت کو ختم کرنے کے مقصد سے نام نہاد “ہانگ کانگ پارلیمنٹ” کی غیر قانونی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔  یہ عمل ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، “ایک ملک، دو نظام” کے اصول کو سنگین طور پر چیلنج کرتا ہے، اور قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کو سنگین خطرے میں ڈالتا ہے.ہانگ کانگ پولیس کی جانب سے  ہانگ کانگ مخالف عناصر کو قانون کے مطابق گرفتار کرنا ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کے تحفظ کے لیے ایک منصفانہ اقدام ہے، قومی خودمختاری اور سلامتی کے دفاع کے لیے ایک ضروری قدم ہے، اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہانگ کانگ کے طویل مدتی امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک جائز لائحہ عمل ہے۔ترجمان نے نشاندہی کی کہ امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاست دانوں نے ہانگ کانگ کے امور  اور چین کے داخلی معاملات میں من مانے طریقے سے مداخلت کی ہے اور اس حقیقت کو نظر انداز کیا ہے کہ ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی مسلسل بہتر ہو رہی ہے، سماجی نظم و نسق تیزی سے مستحکم ہو رہا ہے اور معاشی ترقی میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ ہم ان سیاست دانوں اور اداروں پر زور دیتے ہیں کہ وہ حقیقت کا سامنا کریں، ایک معروضی اور غیر جانبدارانہ موقف  کو برقرار رکھیں، ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کا احترام کریں، اور ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کریں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • چین کی  امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاست دانوں کی جانب سے چین کے داخلی معاملات کو دانستہ طور پر بدنام کرنے کی سختی سے مخالفت
  • طورخم بارڈر: ڈرائیورز اور کلینرز کو سرحد عبور کرنے کیلئے پاسپورٹ اور ویزہ لازمی قرار
  • پنجاب حکومت کو گندم کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عملدرآمد کا حکم
  • پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
  • لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
  • میٹرک امتحانات، ملتان بورڈ میں رکشہ ڈرائیور کے بیٹے نے آرٹس میں 1161نمبر لیکر پہلی پوزیشن حاصل کرلی
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی کا ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن
  • پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی اور اے این پی کا پی ٹی آئی کی اے پی سی میں شرکت سے انکار