گاڑیوں کی رجسٹریشن اور پراپرٹی ٹیکس، نئے قوانین سے عوام کو کیا حاصل ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ایڈیشنل ڈایکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن احمد سعید کا کہنا ہے کہ رجسٹرڈ گاڑی ملک میں کہیں بھی سفر کرسکتی ہے لیکن قانون کے مطابق گاڑی کی رجسٹریشن اسی صوبے سے ہونی چاہیے جہاں کا گاڑی کے خریدار کا شناختی کارڈ ہو۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 50 لاکھ روپے مالیت کی پراپرٹی پر ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور پراپرٹی ٹیکس کے حوالے سے مزید تفصیلات جانیے اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پراپرٹی ٹیکس پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس پر چھوٹ گاڑیوں کی رجسٹریشن محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پراپرٹی ٹیکس گاڑیوں کی رجسٹریشن محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پراپرٹی ٹیکس کی رجسٹریشن
پڑھیں:
جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری
سینیئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب اور سیکریٹری جنگلات ، جنگلی حیات وماہی پروری پنجاب مدثر ریاض ملک کی ہدایت پر پنجاب میں چیف وائلڈ لائف رینجر مبین الہی کی سربراہی میں عوام میں جنگلی جانوروں و پرندوں کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے پرنٹ ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے باقاعدہ ایک آگاہی مہم چلائی جارہی ہے۔
اس تناظر میں آج ماحولیاتی توازن میں اہم کردار کے حامل ایک ممالیہ سیوٹ کیٹ جسے مقامی زبان میں مشک بلی کہا جاتا ہے، کے متعلق دلچسپ حقائق عوام کو بتائے جارہے ہیں تاکہ عوام اس عطیہ قدرت کو غیر قانونی شکار اور کاروبار سے محفوظ بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدیوں پرانی سیمابی آلودگی آرکٹک کی جنگلی حیات کے لیے خطرہ بن گئی
سیوٹ کیٹ بنیادی طور پر ایشیا اورافریقہ کے بعض حصوں میں پائی جاتی ہے ، بظاہریہ جانور بلی کی طرح نظر آتا ہے ،حقیقت میں یہ بلی سے مختلف ہے ۔مشک بلی کا جسم دبلا پتلا ، نوکیلی ناک ، چھوٹی ٹانگیں اور دم لمبی ہے ،عمومی طور پر اس کا وزن 1.5کلو گرام سے5 کلوگرام تک ہوتا ہے.
یہ ایک سبزی و گوشت خور جانور ہے جو پھل کے علاوہ کیڑے مکوڑے وغیرہ کھاتا ہے۔سیوٹ کیٹ کا مسکن جنگلات ، جھاڑیاں ، پہاڑی علاقے کے علاوہ انسانی آبادیوں کے قریب پائی جاتی ہے ،یہ زیادہ تر رات کو سرگرم ہوتی ہے ،یہ درختوں پر چڑھنے کی ماہر ہے ،اس کے جسم میں قدرتی طور پر ایک غدود ہوتا ہے جو خوشبو دار مادہ سیوٹون خارج کرتا ہے جسے پرفیوم بنانے میں استعمال کیاجاتا رہا، اکثر ممالک میں اسے مکمل قانونی تحفظ حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم محمد شہباز شریف کا جنگلی حیات کے عالمی دن 2025 کے موقع پر پیغام
پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس کی آبادی کو خطرات لاحق ہیں کیونکہ اس جانور کا غیرقانونی شکار اور ناجائز تجارت کی جاتی ہے مزید برآں اس کا قدرتی مسکن بھی تباہ ہوتا جارہا ہے ۔ محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے اسے وائلڈلائف ایکٹ کے جدول تھری میں رکھا ہے جس مکمل تحفظ حاصل ہے تاہم عوام سے اپیل ہے کہ وہ سیوٹ کیٹ یا دیگر جنگلی حیات کی بابت شکایت کی صورت میں فوری 1107پر محکمہ کو اطلاع دے کر جنگلی حیات بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Civet Cat we news افریقہ آگاہی مہم ایشیا پاکستان پنجاب حکومت جنگلی حیات سیوٹ کیٹ مریم اورنگزیب