بھارت: مہاکمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے متعدد افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بھارت: مہاکمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے متعدد افراد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
نئی دہلی: بھارت میں دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماع کے دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں ہجوم کو کچلنے کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ لاکھوں ہندو عقیدت مند مقدس ترین دنوں میں سے ایک پر دریا میں نہانے کے لیے پریاگ راج شہر میں مہا کمبھ میلہ میں جمع ہوئے، جہاں ایک رکاوٹ ٹوٹنے سے بھگدڑ مچ گئی۔
میلے کی خصوصی ایگزیکٹو آفیسر، اکانکشا رانا کے مطابق، واقعے کے بعد متعدد افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، تاہم حکام تاحال جانی نقصان کا حتمی تخمینہ لگانے میں مصروف ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عینی شاہدین نے دریا کے کنارے کئی لاشیں دیکھی ہیں، اور رائٹرز کی تصاویر میں لاشوں کو اسٹریچرز پر لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کی ویڈیو میں ایمبولینسوں کو ہجوم میں تیزی سے حرکت کرتے اور زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کرتے دکھایا گیا ہے، جب کہ سکیورٹی اہلکار عقیدت مندوں کی مدد کر رہے ہیں۔ موقع پر موجود ایک خاتون نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ وہ ہجوم میں پھنس گئیں، لوگ دھکم پیل کرتے رہے، اور وہ گر پڑیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات 1:30 بجے کے قریب پیش آیا،
جب تقریباً ایک کروڑ عقیدت مند مقدس پانیوں میں ڈبکی لگانے کے لیے وہاں پہنچے تھے۔ بدھ کے روز منایا جانے والا مونی اماواسیہ کا دن مہا کمبھ میلہ کے اہم ترین دنوں میں سے ایک ہے، جب پیروکار گنگا، یمنا، اور افسانوی سرسوتی ندیوں کے سنگم تروینی سنگم میں نہا کر اپنے گناہوں کی معافی کے خواہاں ہوتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے ذریعے شیئر کی گئی ڈرون فوٹیج میں دکھایا گیا کہ بڑی تعداد میں لوگ ابتدائی اوقات میں ہی اس مقام پر پہنچ چکے تھے۔
مہا کمبھ میلہ کو دنیا کا سب سے بڑا پرامن اجتماع قرار دیا جاتا ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ چھ ہفتوں کے دوران تقریباً 400 ملین افراد اس میں شرکت کریں گے۔
ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دفتر نے عقیدت مندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سنگم میں نہانے سے گریز کریں اور اپنے قریب ترین دریا کے کنارے ڈبکی لگائیں تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: متعدد افراد
پڑھیں:
کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
کراچی:کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔
واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔
مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔
دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری
ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔