ٹنڈوجام ،سندھ یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تقرری کیخلاف اساتذہ کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی کے اساتذہ نے سندھ حکومت کی جانب سے سندھ کی تمام یونیورسٹوں میں بیورو کریسی کے وائس چانسلر کی تقرری کے طریقہ پر احتجاج کرتے ہوئے تعلیمی عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا، اس موقع پر یونیورسٹی کے ملازمین نے بھی بائیکاٹ میں حصہ لیتے ہوئے مکمل بائیکاٹ کیا اور کوئی کام نہ کیا۔ اس موقع پر ساوٹا کے صدر پروفیسر فہد نظیر کھوسو، خالد تالپور، سہیل اُوٹھو اور ملازمین کی تنظیم کے رہنما خاور میمن کی قیادت میں ریلی نکالی۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی یونیورسٹی میں بیورو کریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرکے پورے تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، یونیورسٹی میں بڑے ذہین قابل پروفیسرز جب موجود ہیں تو پھر باہر سے کیوں وائس چانسلر مقرر کیا جائے؟ سندھ حکومت اس بل کو فوری واپس لے کر یونیورسٹیوں میں پائی جانے والی بے چینی ختم کرے تاکہ اساتذہ طلباء کی تعلیم پر بھرپور توجہ دے سکیں۔ انہوں نے کہا آج ہمارے احتجاج کو 13 دن ہو رہے ہیں اور تمام تدریسی نظام بند پڑا ہے لیکن حکومت اپنی ضد پر اڑی ہوئی ہے، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت تعلیم کے بارے میں کتنی فکر مند ہے؟ انہوں نے کہا ہمارا احتجاج تعلیم بچانے کے لیے ہے تاکہ یونیورسٹیوں میں ایسے سربراہ مقرر ہوں جو تعلیم دینے سے واقف اور ادارے کے مسائل سے بھی آگاہ ہوں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وائس چانسلر
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ
انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔
انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔
پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔