بچوں کو تھیٹر میں لے جانے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بھارت کے تلنگانہ ہائی کورٹ نے تھیٹر شوز پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا حکم بھارت جاری کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق تلنگانہ ہائی کورٹ نے بھارتی فلم ’پشپا 2: دا رول‘ کے دوران پیش آنے والے حادثے کے بعد تھیٹر شوز سے متعلق اہم فیصلہ سنایا ہے۔
عدالت نے ریاستی حکومت اور سینما گھروں کی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ 16 سال سے کم عمر بچوں کو صبح 11 بجے سے پہلے اور رات 11 بجے کے بعد فلم دیکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ’پشپا 2‘ کے پریمیئر کے دوران سندھیا تھیٹر میں بھگدڑ مچنے سے ایک خاتون جاں بحق اور ان کا بیٹا شدید زخمی ہوگیا تھا۔
عدالت نے ریاستی حکومت پر اضافی شوز اور ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دینے پر سخت برہمی کا اظہار بھی کیا۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت پہلے ہی رات 1 بجے سے صبح 8 بجے تک تھیٹر شوز پر پابندی عائد کر چکی ہے، لیکن اس عدالتی حکم کے بعد خصوصی شوز کے لیے مزید سختیاں نافذ کر دی جائیں گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ ملک میں شرح خواندگی 60 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔
اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواجہ سراؤں کی خواندگی 40.2 فیصد ہے، یعنی مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
رواں مالی سال میں شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح 74 فیصد جبکہ دیہات میں 51.6 رہی، پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا میں 51.1 فیصد اور بلوچستان میں 42.0 فیصد خواندگی کی شرح ہے۔
ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، بلوچستان 69 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 47 فیصد، پنجاب میں 32 فیصد اور خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، مجموعی یونیورسٹیوں میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یونیورسٹی سطح پرپی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔
اقتصادی رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا تعلیمی ادارہ بجلی سے محروم ہے، پاکستان کے ہر تیسرے ادارے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔