سندھ ہائیکورٹ کا پولیس کو ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کے خلاف کارروائی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے ٹریفک سگنلز پر خواجہ سرائوں کے بھیک مانگنے کے خلاف درخواست پر احکامات جاری کردیئے ۔سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کراچی کے کسی بھی سگنل پر خواجہ سرا اور دیگر بھکاری موجود نہ ہوں، ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔سندھ ہائیکورٹ یہ ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھکاری خواجہ سرا، مرد، خواتین اور بچے نہ صرف شہریوں کو پریشان کرتے ہیں بلکہ ہراساں کرتے ہیں۔عدالت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے جو شہریوں کو پریشان اور ہراساں کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے خلاف کارروائی ٹریفک سگنلز پر سندھ ہائیکورٹ
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائینگے
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی ٹریفک پولیس اور لوک سہائتہ کے اشتراک سے روڈ سیفٹی اور فیس لیس ای ٹکٹنگ کے حوالے سے ایک جامع آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اس مہم کا مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ایک جدید، خودکار چالان نظام سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کرنا ہے۔ یکم اکتوبر 2025ء سے فیس لیس ای چالان سسٹم باضابطہ طور پر فعال کیا جا رہا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔ اس جدید نظام کے تحت شہر بھر میں نصب جدید سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین کی خودکار نگرانی کی جائے گی، خلاف ورزی کی صورت میں تصویری یا ویڈیو ثبوت کے ساتھ چالان جاری ہوگا۔
شہریوں کو شفاف، منصفانہ اور مؤثر قانون نافذ کرنے کا ایک نیا تجربہ فراہم کیا جائے گا۔ آگاہی مہم کے دوران شہر کے مختلف اہم مقامات، بالخصوص ٹریفک سگنلز پر شہریوں میں آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ رضاکار، لیڈی کانسٹیبلز اور تعلیمی اداروں کے طلباء ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر شہریوں کو آگاہ کر رہے ہیں، ٹریفک قوانین کی پابندی، روڈ سیفٹی اور نظام میں شفافیت کی اہمیت کو اجاگر کیا جا رہا ہے، یہ اقدام کراچی شہر کو زیادہ محفوظ، منظم اور قانون پسند بنانے کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔