UrduPoint:
2025-11-04@05:07:29 GMT

غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنا 'ناقابل قبول'، جرمن چانسلر

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنا 'ناقابل قبول'، جرمن چانسلر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جنوری 2025ء) خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شولس نے برلن میں ایک ٹاؤن ہال تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "حالیہ عوامی بیانات کی روشنی میں، میں بہت واضح طور پر کہتا ہوں کہ نقل مکانی کا کوئی بھی منصوبہ، یعنی یہ خیال کہ غزہ کے شہریوں کو مصر یا اردن بھیج دیا جائے گا، ناقابل قبول ہے۔"

غزہ پٹی کے مستقبل کی منصوبہ بندی کا وقت آ چکا، چانسلر شولس

شولس نے کل پروگرام سے خطاب کے دوران نے دو ریاستی حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کی پٹی کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔

شولس نے کہا کہ "امن صرف اسی صورت میں قائم ہو سکتا ہے جب خود مختار مستقبل کی امید ہو۔"

انہوں نے کہا کہ "وہ تمام لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ خطے میں اس وقت بھی امن قائم ہو سکتا ہے جب مغربی کنارے اور فلسطینی ریاست میں غزہ کے لیے خود کی حکومت نہیں ہو- یہ کام نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

"

اردن میں پہلے ہی کئی ملین فلسطینی پناہ گزین آباد ہیں جبکہ مصر میں دسیوں ہزار فلسطینی رہتے ہیں۔

اور دونوں ممالک میں حکومتوں نے ٹرمپ کے آیئڈیا کو مسترد کر دیا ہے۔

جرمنی غزہ میں مبینہ نسل کشی میں ملوث نہیں، برلن حکومت

غزہ وہ سرزمین ہے، جسے فلسطینی مستقبل کی فلسطینی ریاست کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔

جرمنی اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والے اہم ممالک میں سے ایک ہے اور اس کو دفاعی برآمدات میں سالانہ دس گنا اضافہ ہوا ہے۔

شولس نے کہا، "امن کا جو چراغ روشن ہوا ہے اسے ضائع نہیں ہونے دیا جانا چاہیے۔" ان کا اشارہ حالیہ فائر بندی معاہدے کی طرف تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب غزہ کے لوگ ایک خود مختار مستقبل کی امید کرسکیں۔

جرمنی کا رفاح کراسنگ پر بارڈر مینجمنٹ ایکسپرٹ بھیجنے کا ارادہ

جرمن حکومت کے ذرائع نے خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ حکومت مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان رفح کراسنگ پر بارڈر مینجمنٹ کے ماہرین بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ماہرین کی تعیناتی کو آسان بنانے کے لیے، برلن 2005 کے ایک کابینی فیصلے میں ترمیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس میں پہلے صرف غیر مسلح اہلکاروں کو بھیجنے کی اجازت تھی۔

جنگ کے بعد غزہ کی سکیورٹی عالمی برادری کی ذمہ داری، جرمن وزیر خارجہ

حکومتی ذرائع کے مطابق کابینی فیصلے میں ترمیم کے بعد مسلح افواج کی تعیناتی کی اجازت مل جائے گی۔

موجودہ سکیورٹی صورتحال غیر مسلح سرحدی گارڈز کے لیے انتہائی خطرناک تصور کی جا رہی ہے۔

یہ تعیناتی رفح کراسنگ پوائنٹ کے لیے یورپی یونین کی سرحدی امدادی مشن کا حصہ ہو سکتی ہے۔

یہ مشن، پہلی بار 2005 میں کراسنگ کو کنٹرول کرنے میں مدد کے لیے قائم کیا گیا تھا، لیکن سن دو ہزار سات میں جب حماس نے غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کیا تو اسے معطل کر دیا گیا کیونکہ یورپی یونین نے فلسطینی عسکریت پسند تنظیم کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنا حماس اور اسرائیل کے درمیان تین مرحلے کی فائربندی کا معاہدے کا حصہ ہے۔

ج ا ⁄ ص ز ( اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مستقبل کی شولس نے غزہ کی کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا

پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان ترجمان کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا۔

وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان طالبان کے ترجمان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشتگردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

وزارت اطلاعات کے مطابق پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔ پاکستان کے خلاف غلط بیانی قابلِ قبول نہیں۔

بیان کے مطابق افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ دہشتگردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہے۔

وزارت اطلاعات نے کسی بھی متضاد دعوے کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

استنبول مذاکرات افغان طالبان افغانستان بیان مسترد پاکستان غلط بیان ناقابل قبول وزارت اطلاعات

متعلقہ مضامین

  • شہریوں پر بندوق تاننا کسی صورت قابل قبول نہیں، گورنر سندھ
  • اسرائیل جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے،غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کو دیا جائے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ
  • غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے سپرد کیا جائے، استنبول اعلامیہ
  • کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
  • غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ناقابل علاج انجری کا شکار