چاہتے ہیں زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کے پاس اپنا گھر ہو، امریکی سرمایہ کار جینٹری بیچ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
جینٹری بیچ : فوٹو اسکرین گریپ
امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کے پاس اپنا گھر ہو، ایسی تعمیراتی ٹیکنالوجی یہاں لانا چاہتے ہیں جس سے ایک ماہ میں 30 منزلہ عمارت بن جاتی ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جینٹری بیچ نے کہا کہ میں یہاں مذاکرات کیلئے نہیں کاروبار کیلئے آیا ہوں، میرا حکومت کی معاشی سفارتکاری سے کوئی تعلق نہیں، ہم پاکستان میں معدنیات، توانائی اور ریئل اسٹیٹ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
جینٹری بیچ نے کہا کہ گزشتہ 4 سال جو کچھ بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان سے کیا وہ مناسب نہیں تھا، رچرڈ گرینیل ایک زبردست امریکی ہیں انہوں نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ رچرڈ گرینل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا ہے، رچرڈ گرینیل نے جو بات کی وہ پاکستان کے بارے میں اپنی انڈراسٹینڈنگ کے مطابق کہی ہے۔
امریکی سرمایہ کار نے کہا کہ میں پاکستان کو امریکا کے ایک اتحادی کے طور پر دیکھتا ہوں، آئل اینڈ گیس سیکٹر پر بھی پاکستان میں اب تک کم توجہ دی گئی ہے، صدر ٹرمپ بھی ایک بزنس مین ہیں، امریکا اور پاکستان کی موجودہ قیادت کا مائنڈسیٹ ایک جیسا ہے۔
.
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جینٹری بیچ چاہتے ہیں کی سرمایہ
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!