اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ارکان پارلیمنٹ نے تنخواہوں میں 200 فیصد اضافے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیسے آتے کس کو برے لگتے ہیں، ایسا اضافہ تو ہر سال ہونا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق حکومتی اور اپوزیشن ارکان تنخواہوں میں اضافے پر یک زبان ہیں، ارکان پارلیمنٹ تنخواہوں میں 200 فیصد اضافے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ پیسے آتے کس کو برے لگتے ہیں، تنخواہوں میں ایسا اضافہ تو ہر سال ہونا چاہیے۔

اس پارلیمان کے اراکین کبھی کسی عوامی مسئلے پر ایسے یک زبان نہیں ہوئے جیسے اپنی تنخواہوں کیلئے ہوئے، کیا ہی اچھا ہوتا اگر یہی نمائندے عوامی مسائل حل کرنے کیلئے کبھی ایک ہوتے۔

یاد رہے 25 جنوری کو فنانس کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی اور سینیٹر کی ماہانہ تنخواہ و مراعات 5 لاکھ 19 ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے کمیٹی کی سفارشات وزیر اعظم شہباز شریف کو بھجوائیں۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے 67 ارکان پارلیمنٹ، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر جماعتوں نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔

ذرائع نےنجی ٹی وی کو بتایا تھا کہ کٹوتیوں کے بعد ایک وفاقی سیکرٹری کی تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار روپے ماہانہ ہے۔

یاد رہے ایم این اے اور سینیٹر کی تنخواہ 10 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ اسپیکر قومی اسمبلی نے مسترد کر دیا تھا۔
مزیدپڑھیں:ملازمین کی پنشن کے حوالے سے اہم خبر

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ارکان پارلیمنٹ تنخواہوں میں

پڑھیں:

بجٹ کاحجم 17 ہزار 600 ارب مقرر:تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کی تجویز

 (ویب ڈیسک) نئے مالی سال کا ساڑھے 17 ہزار ارب روپے سے زائد مالیت کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔

 مالی سال دو ہزار 2025۔26 کیلئے پارلیمان میں 17 ہزار 600 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کیا جائے گا جس میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب اور ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب ہے۔

  قرضوں کی ادائیگی پر 6 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوں گے، بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی مقرر کیا گیا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

 پنجاب، سمیت دیگر صوبوں میں گرد آلود ہوائیں چلنے کی پیش گوئی

 دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ متوقع ہے،وفاقی بجٹ میں تعلیم کیلئے 13 ارب 58 کروڑ اورصحت کیلئے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے،ڈیجیٹل معیشت اور آئی ٹی سیکٹر کے لیے 16 ارب 20 کروڑ روپے کی رقم مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلزپارٹی کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب، ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر تجاویز کی منظوری دی جائے گی
  • بجٹ کاحجم 17 ہزار 600 ارب مقرر:تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کی تجویز
  • چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر مسلم لیگ ن کا حیران کن ردعمل آگیا
  • خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
  • چیئرمین سینیٹ اورسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ، اب ماہانہ تنخواہ کتنی ہوگی؟ پتہ چل گیا
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • آئی ایم ایف کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے سخت شرائط
  • سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں 500 فیصد اضافہ
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا