چیمپیئنز ٹرافی: پہلے 3 میچوں کے ٹکٹ ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
آئندہ ماہ پاکستان میں ہونے والے چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ کے ٹکٹوں کی خریداری میں شائقین کرکٹ غیرمعمولی جوش و خروش کا مظاہرہ کررہے ہیں، اور پہلے 3 تین میچوں کے ٹکٹ ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوگئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق پاکستان نیوزی لینڈ، آسٹریلیا انگلینڈ اور پاکستان و بنگلہ دیش کے درمیان میچوں کے ٹکٹ مکمل فروخت ہوگئے ہیں۔ بورڈ نے 30 فیصد ٹکٹ آن لائن فروخت کے لیے پیش کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے ٹکٹوں کی خریداری، قیمت اور مقام کی تفصیلات جاری
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز آئندہ ماہ 19 فروری کو کراچی سے ہوگا۔ اور پہلا میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول ہے۔
اس کے بعد 22 فروری کو آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں لاہور میں مدمقابل آئیں گی، جبکہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان میچ 27 فروری کو راولپنڈی میں ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی کے دوسرے مرحلے کے ٹکٹ 3 فروری کو فروخت ہوں گے۔
ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ کے ٹکٹوں کی فروخت پر شائقین بھرپور جوش دکھا رہے ہیں۔ چند گھنٹوں میں ہی پہلے مرحلے کے ٹکٹ فروخت ہونا شائقین کی دلچسپی کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ زیادہ سے زیادہ تماشائیوں کو میچز دیکھنے کی سہولت مہیا کرےگا۔
یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی کے لیے آئی سی سی کا نیا پرومو جاری، پاکستان اور بھارت کے کونسے کھلاڑی شامل؟
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ میں بھارت کے تمام میچز نیوٹرل وینیو دبئی میں ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان بھارت میچ پاکستان کرکٹ بورڈ پہلا مرحلہ پی سی بی تین میچز ٹکٹ فروخت چیمپیئنز ٹرافی شائقین جوش و خروش شائقین کرکٹ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان بھارت میچ پاکستان کرکٹ بورڈ پہلا مرحلہ پی سی بی تین میچز ٹکٹ فروخت چیمپیئنز ٹرافی شائقین کرکٹ وی نیوز پاکستان کرکٹ بورڈ چیمپیئنز ٹرافی فروری کو کے ٹکٹ
پڑھیں:
ملک میں کینسر کی غیرمعیاری بھارتی ادویات کی فروخت کا انکشاف
ملک میں کینسر کے مریضوں کو دی جانے والی بھارتی ادویات کے غیر معیاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) حرکت میں آ گئی ۔
سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبیداللہ نے تصدیق کی ہے کہ دو بھارتی کمپنیاں پاکستان کو ایسی اینٹی کینسر ادویات فراہم کر رہی تھیں جو بین الاقوامی معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
ڈاکٹر عبیداللہ کاکہناہے کہ ڈریپ نے خود ان بھارتی کمپنیوں کی شناخت کی اور ان کی چار ادویات پاکستان میں رجسٹرڈ پائی گئیں۔ ادارے نے فوری طور پر ان ادویات کے سیمپلز 48 گھنٹوں کے اندر حاصل کر لیے ہیں اور ان کی جانچ بین الاقوامی پروٹوکول کے تحت جاری ہے۔ ان رپورٹس کی حتمی تفصیلات پانچ اگست تک متوقع ہیں، جس کے بعد ملوث کمپنیوں اور افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ ڈریپ نے ملک بھر سے سرینجز کے 36 مختلف سیمپلز بھی حاصل کیے ہیں، جن کی جانچ جاری ہے۔ سرینجز کی کوالٹی سے متعلق رپورٹ آئندہ دو ماہ میں سامنے آئے گی
۔ سی ای او ڈریپ کا کہنا تھا کہ عوام میں بےچینی کی کوئی ضرورت نہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان کی تمام سرینجز غیر معیاری ہیں۔
ڈریپ حکام کا کہنا ہے کہ صحت جیسے حساس شعبے میں غیر معیاری مصنوعات کی کوئی گنجائش نہیں،
اس معاملے کو پوری شفافیت اور سنجیدگی سے نمٹایا جا رہا ہے۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ مستند اور رجسٹرڈ مصنوعات کے استعمال کو ترجیح دیں۔