چیمپئنز ٹرافی: پی سی بی نے آن لائن ٹکٹوں کی دستیابی میں 10 فیصد اضافہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے آن لائن ٹکٹوں کی دستیابی میں 10 فیصد اضافہ کر دیا ہے تاکہ مزید شائقین کرکٹ یہ موقع حاصل کر سکیں۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق اضافی ٹکٹس جاری کرنے کا فیصلہ شائقین کی زبردست دلچسپی کے پیش نظر کیا گیا۔
چیمپئنز ٹرافی کے فزیکل ٹکٹوں کی فروخت 3 فروری سے شروع ہوگی، جبکہ پاکستان-نیوزی لینڈ، آسٹریلیا-انگلینڈ، اور پاکستان-بنگلہ دیش کے میچز کے تمام ٹکٹس پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔
پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ میچ 19 فروری کو کراچی میں ہوگا۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ کا مقابلہ 22 فروری کو لاہور میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش میچ 27 فروری کو راولپنڈی میں ہوگا۔
پی سی بی کے مطابق چند گھنٹوں میں ٹکٹس کی فروخت شائقین کرکٹ کے جوش و جذبے کی علامت ہے۔ پاکستانی عوام کی اپنی ٹیم سے محبت اور اس ایونٹ میں زبردست دلچسپی خوش آئند ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: پی سی بی
پڑھیں:
امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
نئی تحقیق کے مطابق امریکا میں نوجوان بالغوں میں ڈائیورٹیکولائٹس (Diverticulitis) جیسی آنتوں کی سنگین بیماری تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو عموماً بڑھاپے میں لاحق ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قبض کے علاج کے لیے کیوی اور رائی کی روٹی مفید قرار
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس (UCLA) اور وینڈر بلٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2005 سے 2020 کے درمیان 50 سال سے کم عمر مریضوں میں اس بیماری کے شدید کیسز میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔
تحقیق کے مطابق اسپتال میں داخل ہونے والے ایسے مریضوں کا تناسب 2005 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2020 میں 28 فیصد سے زیادہ ہو گیا۔
تحقیق کی سربراہ میڈیکل طالبہ ’شائنئی کم‘ کے مطابق یہ بیماری پہلے بڑی عمر کے لوگوں میں عام سمجھی جاتی تھی، مگر اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان مریض نہ صرف زیادہ متاثر ہو رہے ہیں بلکہ ان میں بیماری کی شدت بھی زیادہ ہے۔
ڈائیورٹیکولائٹس کیا ہے؟یہ بیماری بڑی آنت (colon) کی دیواروں میں بننے والی چھوٹی تھیلیوں (pouches) کے سوزش یا پھٹنے سے پیدا ہوتی ہے۔ شدید صورت میں یہ انفیکشن، خون بہنے یا آنت پھٹنے جیسی خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔
تحقیق میں 52 لاکھ سے زائد اسپتالوں کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا، جن میں 16 فیصد مریض 50 سال سے کم عمر کے تھے۔ اگرچہ نوجوان مریضوں میں بیماری زیادہ جارحانہ دیکھی گئی، مگر ان کی اموات اور اسپتال میں قیام کا دورانیہ نسبتاً کم رہا۔
یہ بھی پڑھیں:بڑی آنت کا کینسر: پہلی علامت جسے اکثر لوگ نظر انداز کردیتے ہیں
اسی دوران سرجری کی شرح میں نمایاں کمی آئی, جہاں 2005 میں 35 فیصد مریضوں کو آنت کا کچھ حصہ نکالنا پڑا، وہیں 2020 تک یہ شرح 20 فیصد تک گر گئی، جو زیادہ مؤثر اور محتاط علاج کی علامت ہے۔
وجوہات اور خدشاتماہرین کے مطابق یہ واضح نہیں کہ کم عمر افراد میں بیماری کیوں بڑھ رہی ہے، تاہم اس رجحان کو کولن کینسر کے بڑھتے خطرے، غذائی عادات میں تبدیلی، موٹاپے اور بیٹھے رہنے کے طرزِ زندگی سے جوڑا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر کم کے مطابق ہمیں فوری طور پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ نوجوانوں میں یہ بیماری تیزی سے کیوں پھیل رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق، آنتوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے غذائی فائبر (fiber) کا زیادہ استعمال بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔
بشکریہ: جریدہ Diseases of the Colon & Rectum
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Colon & Rectum امریکا آنتوں کی بیماری بڑی آنت ڈائیورٹیکولائٹس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا