Al Qamar Online:
2025-06-09@13:41:54 GMT

امریکہ میں ٹک ٹاک کون خرید سکتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

امریکہ میں ٹک ٹاک کون خرید سکتا ہے؟

ویب ڈیسک وقت گزرنے کے ساتھ امریکہ میں ٹک ٹاک کی قسمت کے فیصلے کی گھڑی بھی قریب آ رہی ہے۔

امریکہ میں ٹک ٹاک کو پابندی سے بچنے کے لیے 75 روز کے اندر اپنے چینی مالکان سے علیحدگی اختیار کرنی ہے۔ ایسے میں ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے کئی امیدوار میدان میں ہیں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں ٹک ٹاک میں 50 فی صد اونرشپ امریکہ کے پاس ہو۔اس سلسلے میں وہ کئی لوگوں سے بات کر چکے ہیں اور بہت سے لوگ اسے خریدنے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔

ٹک ٹاک چین کی کمپنی ‘بائٹ ڈانس’ کی ملکیت ہے اور کمپنی کے مطابق امریکہ میں ٹک ٹاک کے 17 کروڑ سے زائد صارفین ہیں۔

قومی سلامتی سے متعلق تحفظات کی بنیاد پر بنائے گئے ایک قانون کے تحت امریکہ میں ٹک ٹاک کو 19 جنوری2025 تک یہ مہلت دی گئی تھی کہ وہ امریکہ میں اپنے تمام اثاثے فروخت کر دے یا پھر پابندی کا سامنا کرے۔

صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر کے ٹک ٹاک پر پابندی کو 75 روز کے لیے مؤخر کردیا تھا۔

ایگزیکٹو آرڈر ایک ایسا حکم نامہ ہوتا ہے جسے جاری کرنے کے لیے صدر کو کانگریس کی منظوری درکار نہیں ہوتی۔ تاہم اس صدارتی حکم نامے کی بھی حدود ہیں۔

فی الحال ٹک ٹاک نے امریکہ میں اپنی سروس بحال کر دی ہے۔ لیکن ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود تاحال کوئی بھی حتمی امیدوار اسے خریدنے کے لیے سامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ کئی نے اسے خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔


ایلون مسک

امریکی ارب پتی بزنس مین ایلون مسک نے ٹک ٹاک کو خریدنے میں عوامی سطح پر تو دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ لیکن اُن کے بارے میں ان قیاس آرائیوں نے جنم ضرور لیا ہے کہ وہ اس ایپ کو خرید سکتے ہیں۔

ایلون مسک نے 2022 میں 44 ارب ڈالرز کے عوض ‘ٹوئٹر’ (ایکس) کو خریدا تھا۔ اسی وجہ سے بعض تجزیہ کار کہتے ہیں کہ ایلون مسک سوشل میڈیا کمپنیوں میں مزید سرمایہ کاری کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مسک نے ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی پر تنقید کرتے ہوئے اسے سینسر شپ اور حکومتی کنٹرول کے مترادف قرار دیا تھا۔

صدر ٹرمپ بھی اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں کہ ایلون مسک ہی ٹک ٹاک کو خرید لیں جس کے بعد ان قیاس آرائیوں نے زور پکڑا ہے کہ مسک ٹک ٹاک کو خرید سکتے ہیں۔

‘ٹک ٹاک’ نے اس رپورٹ کی سختی سے تردید کی تھی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ چینی حکام ٹک ٹاک کے امریکہ میں آپریشنز ایلون مسک کے سپرد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

لیری ایلیسن

ٹیکنالوجی کمپنی ‘اوریکل’ کے شریک بانی لیری ایلیسن بھی ٹک ٹاک کے ممکنہ خریداروں میں شامل ہیں۔

اوریکل، امریکہ میں ٹک ٹاک کو ڈیٹا اسٹوریج سروسز بھی فراہم کرتی ہے۔ امریکی جریدے فوربز کے مطابق ایلیسن 207 ارب ڈالر اثاثوں کے مالک ہیں۔ وہ 2020 میں بھی ٹک ٹاک کے امریکہ میں آپریشنز چلانے سے متعلق مذاکرات میں شامل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اگست 2020 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں بائٹ ڈانس کو امریکہ میں اپنے ایسے تمام اثاثے 90 روز میں بیچنے کا حکم دیا گیا تھا جن سے ٹک ٹاک کے بزنس میں مدد مل سکتی ہے۔

صدر ٹرمپ کے انتظامی حکم میں کہا گیا تھا کہ مستند ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کے بعد امریکہ کی قومی سلامتی کو خطرات سے بچانے کے لیے یہ کارروائی کرنا پڑی۔

لیری ایلیسن

اُس وقت بھی ٹک ٹاک نے امریکہ میں اپنے آپریشنز کے لیے "مائیکرو سافٹ’ ‘وال مارٹ’ اور ‘اوریکل’ سے مذاکرات کیے تھے۔ بعدازاں امریکہ کی ایک وفاقی عدالت نے یہ پابندی مؤخر کر دی تھی۔

مائیکرو سافٹ

امریکہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ـ’مائیکرو سافٹ’ بھی ٹک ٹاک کے ممکنہ خریداروں میں شامل ہے۔

پیر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بھی تصدیق کی تھی کہ مائیکرو سافٹ بھی ٹک ٹاک کے حصول کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔

مائیکرو سافٹ، پروڈکٹس اور سافٹ ویئر فراہم کرنے والی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہے۔ تاہم وہ سوشل میڈیا اور سرچ بیسڈ ایڈورٹائزنگ میں زیادہ مضبوط نہیں سمجھی جاتی۔

ریسرچ کمپنی ‘سی ایف آر اے’ کے سینئر نائب صدر اینجلو زینو کہتے ہیں کہ مائیکرو سافٹ اپنی ملکیتی ‘لنکڈ ان’ کے علاوہ بھی ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ کی دنیا میں آگے بڑھنا چاہتی ہے۔

مسٹر بیسٹ

انٹرنیٹ کی دنیا میں بڑا نام اور یوٹیوب پر تقریباً 35 کروڑ سبسکرائبرز اور ٹک ٹاک پر 11 کروڑ سے زیادہ فالورز رکھنے والے مسٹر بیسٹ کا نام بھی ٹک ٹاک کے ممکنہ خریداروں کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔ مسٹر بیسٹ کا اصل نام جمی ڈونلڈسن ہے۔

وہ آن لائن ریکروٹمنٹ پلیٹ فارم ‘ریکورٹر’ کے بانی جیسی ٹنزلی کے ساتھ مل کر ٹک ٹاک کی خریداری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

مسٹر بیسٹ نے چند روز قبل ایک ‘ایکس’ پوسٹ میں کہا تھا کہ "ٹھیک ہے، میں ٹک ٹاک خریدوں گا، تاکہ اس پر پابندی نہ لگے۔”

پروجیکٹ لائبریری

ریئل اسٹیٹ اور اسپورٹس ٹائیکون فرینک میککورٹ کے ‘پروجیکٹ لبرٹی’ نے "ٹک ٹاک کے لیے عوام کی بولی” کے سلوگن کے ساتھ ٹک ٹاک کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

اس مہم میں سرمایہ کار کیون اولیری بھی شامل ہیں جو ‘شارک ٹینک’ نامی ٹی وی شو کی وجہ سے بھی شہرت رکھتے ہیں۔ اس ٹی وی شو میں آنٹرا پنیورز اپنے آئیڈیاز پیش کرتے ہیں۔

اس مہم میں چھوٹے سرمایہ کاروں کو بھی دعوت دی جائے گی کہ وہ ٹک ٹاک کی خریداری میں شامل ہو کر اس کے شیئر ہولڈر بن جائیں۔

پرپلیکسٹی اے آئی

آرٹیفیشل انٹیلی جینس سرچ انجن ‘پرپلیکسٹی اے آئی’ نے ایک منفرد حل تجویز کیا ہے جو ‘بائٹ ڈانس’ کے سرمایہ کار وں کو یہ موقع بھی دے گا کہ وہ ٹک ٹاک میں اپنا سرمایہ برقرار رکھ سکیں گے۔

امریکی نشریاتی ادارے ‘سی این بی سی’ کے مطابق اس تجویز کے مطابق ٹک ٹاک اپنا مواد پرپلیکسٹی کے پلیٹ فارم میں ضم کر سکے گا۔

اسٹیون منوشن

صدر ٹرمپ کے پہلے دور میں وزیرِ خزانہ رہنے والے اسٹیون منوشن نے گزشتہ برس اعلان کیا تھا کہ وہ ‘ٹک ٹاک’ کی خریداری کے لیے سرمایہ کاروں کو جمع کر رہے ہیں۔

جب حال ہی میں ‘سی این بی سی’ کے پروگرام میں اُن سے اس اعلان کے بارےمیں پوچھا گیا تو منوشن کا کہنا تھا کہ اُنہیں یہ کہہ کر روک دیا گیا تھا کہ ‘بائٹ ڈانس’ اس پر مذاکرات نہیں کرے گی۔ تاہم اب ہم موجودہ پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

نو ڈیل

ٹیک تجزیہ کار روب اینڈرل کہتے ہیں کہ سوال یہ ہے کہ کیا ‘ٹک ٹاک’ ان میں سے کسی کمپنی کو فروخت ہو گی بھی یا نہیں۔

ماہرین کے مطابق ‘ٹک ٹاک’ کی جانب سے تاحال اس معاملے پر زیادہ گرم جوشی نہیں دکھائی گئی جب کہ حال ہی میں چینی چیٹ بوٹ ‘ڈیپ سیک’ نے ٹیک کمیونٹی کی توجہ حاصل کی ہے جس کی وجہ سے اس معاملے پر توجہ کچھ کم ہوئی ہے۔

یہ رپورٹ اے ایف پی سے لی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل امریکہ میں ٹک ٹاک کو ٹک ٹاک کو خرید مائیکرو سافٹ امریکہ میں ا سرمایہ کار کی خریداری ایلون مسک بائٹ ڈانس رکھتے ہیں ٹک ٹاک کی کے مطابق گیا تھا تھا کہ ہیں کہ کے لیے

پڑھیں:

عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟

عید کے موقعے پر اکثر افراد سیرو تفریح کا بھی پروگرام بناتے ہیں جس سے گھر کے بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے ہی عید کی خوشیاں دوبالا ہوجاتی ہیں۔

پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد نہ صرف سیاسی اور انتظامی مرکز ہے بلکہ اپنے قدرتی حسن، سرسبز پہاڑیوں اور تاریخی مقامات کے باعث سیاحوں کے لیے ایک پرکشش منزل بھی ہے۔ شہر اور اس کے قرب و جوار میں متعدد مقامات ایسے ہیں جہاں مقامی اور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں آتے ہیں

یہ بھی پڑھیں: عید کی چھٹیوں میں خیبر پختونخوا کے من پسند سیاحتی مقامات کیا ہیں؟

عید کی چھٹیوں میں اسلام آباد میں اور اس کے نزدیک واقع سیاحتی مقامات پر سیرو تفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ کون سی جگہیں ہیں۔

دامن کوہ

اسلام آباد میں مارگلہ پہاڑیوں میں واقع دامن کوہ ایک پرسکون تفریحی مقام ہے۔ یہاں سے شہر کا دلکش منظر اور مارگلہ کی سرسبز وادیوں کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔

دامن کوہ کی فضا میں ایک خاص سکون پایا جاتا ہے۔

مری

مری جو ملکہ کوہسار کے نام سے مشہور ہے اسلام آباد سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

یہاں کی پتریاٹہ چیئرلفٹ ایک منفرد تجربہ پیش کرتی ہے جہاں سے پہاڑوں اور سرسبز وادیوں کا دلکش منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ عید کے موقعے پر یہ جگہ خاص طور پر سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتی ہے۔

قلعہ پھروالہ

اسلام آباد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قلعہ پھروالہ ایک تاریخی مقام ہے جو گکھڑ حکمرانوں کے دور کی یاد دلاتا ہے۔

اس مقام کی خاموشی اور تاریخی اہمیت ایک منفرد تجربہ فراہم کرتی ہے۔

شاہدرہ

اسلام آباد کے قریب واقع شاہدرہ ایک خوبصورت وادی ہے جہاں ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے چشمے بہتے ہیں۔ یہاں کے ریسٹورنٹس اور اسٹال مالکان نے اپنی میزیں اور کرسیاں بہتے ہوئے چشموں کے عین وسط میں لگائی ہوئی ہوتی ہیں جہاں سے ریفریشمنٹ کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔ یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو موسم گرما میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔

نیلا سانڈھ آبشار

نیلا سانڈھ آبشار اسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اپنی نیلے پانی کی جھیل اور سرسبز پہاڑیوں کے لیے مشہور ہے۔

یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو عید کے دنوں میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔

خانپور ڈیم

اسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع خانپور ڈیم نہ صرف پانی کا ذخیرہ ہے بلکہ واٹر اسپورٹس کا مشہور مقام بھی بن چکا ہے۔

یہاں کشتی رانی، جیٹ اسکی اور zip-lining جیسے ایڈونچر سے بھرپور سرگرمیاں دستیاب ہیں اور موسم گرما میں یہاں جانے کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔

تلہ جوگیاں اور کوٹلی ستیاں

اگرچہ یہ مقام اسلام آباد سے کچھ فاصلے پر ہیں مگر کوٹلی ستیاں اور تلہ جوگیاں جیسے پہاڑی علاقے ہائیکنگ، قدرتی چشموں اور ہری بھری وادیوں کے لیے مشہور ہیں۔ ایڈوینچر کے شوقین افراد کے لیے یہ جگہیں نہایت پرکشش ہیں۔

سملی ڈیم

راول ڈیم کے مقابلے میں نسبتاً کم مشہور مگر زیادہ قدرتی خوبصورتی کا حامل یہ ڈیم اسلام آباد کے مضافات میں واقع ہے۔ یہاں کا نیلا پانی، پہاڑوں سے گھرا ماحول اور کم ہجوم والے راستے اسے ’پرسنل ایڈونچر‘ کے لیے بہترین بناتے ہیں۔

اس سے آگے ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو پہاڑیوں، چشموں اور کھیتوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں کا فطری حسن اور مقامی دیہی زندگی کا مشاہدہ ایک منفرد تجربہ ہے۔

 خیرا گلی سے نیچے جنگلاتی ٹریک

یہ علاقہ مری کی حدود میں تو آتا ہے مگر اسلام آباد سے بآسانی قابل رسائی ہے۔

یہاں سے کئی چھوٹے قدرتی ٹریک نکلتے ہیں جو بالکل غیر معروف ہیں اور مکمل فطری سکون فراہم کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خانپور ڈیم سملی ڈیم قلعہ پھروالہ کھیرا گلی مارگلہ تفریحی مقامات مری نیلا سانڈھ آبشار

متعلقہ مضامین

  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • معاشی اصلاحات اور ترقی کا عمل فوری طور پر مکمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • بھارتی وزیراعظم دھمکی آمیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں، پاک بھارت تنازع ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
  • امریکہ کون ہوتا ہے؟
  • عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟