City 42:
2025-05-26@00:02:50 GMT

بجلی کی قیمت میں  فی یونٹ اضافے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

ویب ڈیسک:  حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کو ایک اور جھٹکا دینے کی تیاری کرلی،بجلی ایک روپے 59 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

بجلی مہنگی ہونے سے بجلی صارفین پر ایک ارب 68 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا ، درخواست مالی سال25-2024 کے لیے جمع کرائی گئی ہے۔

درخواست میں ملازمین کے قرض، نئی بھرتیاں، لیگل چارجز شامل ہے ، درخواست میں ایڈمنسٹریٹر کاسٹ اور دفتری آپریشن کاسٹ وغیرہ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ 
 

گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

عوام کیلئے سستی بجلی :آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی تجویز پر اعتراض ، نیا مطالبہ کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی جانب سے ریلیف اقدامات پر اعتراضات اٹھادیے اور بجٹ میں سستی بجلی دینے کے لیے اضافی سبسڈی نہ دی جائے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات پر اتفاق نہ ہوسکا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی جانب سے ریلیف اقدامات پر اعتراضات اٹھادیے اور وزیراعظم کے عوام کیلئے بجلی کی اضافی سبسڈی دینے کی تجویز پر راضی نہ ہوا۔

آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو سستی بجلی دینے کیلئے اضافی پاور سبسڈی نہ دی جائے۔

اس کے ساتھ عالمی مالیاتی فنڈ نے صنعتی صارفین کیلئے بجلی ریٹ کم کرنے کی حکومتی تجویزبھی مستردکردی اور کہا آئندہ مالی سال کے دوران بجلی ٹیرف میں بروقت اضافہ کرنا ہوگا جبکہ نیپراسہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ،ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ بروقت کرنے کا پابند ہوگا۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے واضح کیا کہ آئندہ مالی سال گردشی قرضہ ختم کرنےکیلئے جو پلان دیا گیا اس پرعملدرآمد کرنا ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی پی پیز سےبات چیت کرکےسرکلرڈیٹ میں 348 ارب روپےکلیئرکمی کی جائے گی اور سرکلرڈیٹ کم کرنے کیلئے 387 ارب روپے سود کی اضافی رقم ختم کرکے ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے 254ارب روپے کی اضافی بجٹ کی سبسڈی سے کلیئر دی جائے گی اور کمرشل بینکوں سے قرض لیکر 1252 ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کیا جائے گا۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے مطالبہ کیا پاور سیکٹر کا گردشی قرض آئندہ مالی سال زیروان فلو پر رکھا جائے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں ایف بی آر نے 14 ہزار 307 ارب روپے ہدف پرنظرثانی کی درخواست کی ، جس پر آئی ایم ایف ایف بی آر ٹارگٹ 14050 سے 14100 ارب روپے تک مقرر کرنے پر جزوی راضی ہوا۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے اعتراض اٹھایا کہ ایک جانب ایف بی آر ٹیکس اہداف نہیں بڑھا رہادوسری جانب اخراجات بڑھارہےہیں، اخراجات مقررہ ہدف سے بڑھائے گئے تو پرائمری بیلنس کاہدف حاصل نہیں ہوسکے گا، پرائمری بیلنس کا سرپلس ہدف حاصل کرنا موجودہ قرض پروگرام کی انتہائی اہم شرط ہے۔
مزید پڑھیں :کراچی میں کورونا سے 4 اموات ، حقیقت سامنے آگئی

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد، پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایہ 100 روپے مقرر، شہری پریشان
  • عوام کیلئے سستی بجلی :آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی تجویز پر اعتراض ، نیا مطالبہ کردیا
  • سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • سونے کی قیمت میں 3 ہزار روپے سے زائد اضافہ
  • صوبوں کی طرف 161 ارب روپے کے بجلی واجبات این ایف سی ایوارڈ سے کاٹنے کی تجویز پر غور
  • پاکستان میں سونا آج پھر مزید مہنگا، نئی قیمت کیا ہوگئی؟
  • سونے کی قیمت میں ایک روز بعد پھر اضافہ
  • نادیہ حسین کے شوہر کیخلاف بینک فراڈ کیس میں نئی پیشرفت
  • پنجاب فوڈ اتھارٹی کی بڑی کارروائی، جعلی مصالحے بنانے والا یونٹ پکڑا گیا
  • اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا مثبت آغاز ، ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی