شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کاآپریشن ،6خوارجی ہلاک،2جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 29اور30جنوری کی درمیانی شب شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خارجی دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی،سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران6خوارجی ہلاک جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم شہید ہوگئے۔29سالہ میجر حمزہ اسرار کا تعلق راولپنڈی سے تھا ، میجر حمزہ اسرار نے اپنے جوانوں کے دستے کی قیادت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ، سپاہی محمد نعیم شہید کی عمر26برس اور تعلق ضلع نصیر آباد سے تھا۔میجر حمزہ اسرار شہید نے9سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا ، میجر حمزہ اسرار شہید کی حال ہی میں شادی ہوئی تھی ، میجر حمزہ اسرار شہید نے سوگواران میں اہلیہ، والدین اور بہن بھائی چھوڑے۔26سالہ سپاہی محمد نعیم شہیدضلع نصیر آباد کے رہائشی تھے، سپاہی محمد نعیم شہید نے6سال پاک فوج میں رہتے ہوئے وطن کادفاع کیا ، سپاہی محمد نعیم شہید نے سوگواران میں والدین چھوڑے۔ دونوں شہدا نے دہشت گردوں کے خلاف بے جگری سے لڑتے ہوئے جان کا عظیم نذرانہ پیش کیا، علاقے کو خارجی دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے پاک کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے،پاکستان کی سیکیورٹی فورسز وطن عزیز سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں ،بہادر شہداء کی عظیم قربانیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو تقویت دیتی ہیں ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز شہید نے
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔