وزیراعظم کا پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت، پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دی ہے اور کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کیا، لیکن پی ٹی آئی ان مذاکرات میں شامل ہونے سے گریز کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے نیک نیتی کے ساتھ پی ٹی آئی سے بات چیت کی اور انہیں تحریری مطالبات پیش کرنے کا کہا تھا۔
وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئیں اور مذاکرات کریں، ہم ہاؤس کمیٹی تشکیل دینے کے لیے تیار ہیں اور مذاکرات کے لیے دل سے آمادہ ہیں۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے باعث پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکی۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اسلام ٹائمز۔ عالمی نوبل امن انعام یافتہ وینیزویلائی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو نے انعام حاصل کرنے کے کچھ ہی ہفتوں بعد اپنے ملک کے صدر نیکولاس مادورو کے خلاف فوجی حملے کی کھلی وکالت کی ہے۔ انہوں نے امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اور میڈیا نے ممکنہ امریکی ہوائی حملوں کی خبریں دی ہیں۔ اگرچہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایسی خبروں کو جعلی قرار دیا۔ تاہم منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے بہانے امریکی فوجی تحرکات میں اضافہ جاری ہے۔
ماچادو ڈونلڈ ٹرمپ اور بنیامین نتن یاہو سے قریبی تعلقات رکھتی ہیں۔ انہوں نے نوبل انعام ملنے کے بعد دونوں رہنماؤں سے بات کی اور حتیٰ کہ ٹرمپ کو انعام پیش کرنے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بالواسطہ طور پر واشنگٹن کو پیغام دیا کہ اگر مادورو کے خاتمے میں مدد کی جائے تو امریکہ کو وینیزویلا کے قدرتی وسائل تک رسائی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مادورو حکومت کے "خاتمے کے بعد ابتدائی 100 گھنٹوں" کے لیے ان کے پاس مکمل منصوبہ موجود ہے، اور عوام مناسب موقع پر سڑکوں پر نکلیں گے۔ اس طرح، ماچادو نے خود کو مادورو کے بعد وینیزویلا کی ممکنہ سیاسی جانشین کے طور پر پیش کیا ہے۔