WE News:
2025-09-18@15:08:50 GMT

عمران خان کی زرمبادلہ پاکستان نہ بھیجنے کی کال ناکام کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

عمران خان کی زرمبادلہ پاکستان نہ بھیجنے کی کال ناکام کیوں؟

سابق وزیر اعظم اور بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بار پھر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ملک میں ترسیلات زر نہ بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے سول نافرمانی کی کال واپس لینے کا حکومتی مطالبہ مسترد کردیا

عمران خان کی جانب سے ایکس پیغام میں کہا گیا ہے کہ’اوورسیز پاکستانیوں سے ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ ترسیلات زر کا بائیکاٹ جاری رکھیں کیوں کہ اس حکومت نے سوائے جمہوری اقدار کی پامالی کے کچھ نہیں کیا لہٰذا ان کو ترسیلات زر بھیجنا ان کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے‘۔

واضح رہے کہ  بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کا پیسہ بھجوانا پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اس سے ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر کو سہارا ملتا ہے اور معیشت کو مستحکم بنانے میں مدد ملتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں جاری مالی سال کے دوران 2.

37 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جاری مالی سال کے آغاز سے دسمبر کے مہینے تک اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ ذخائر میں2.464 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جبکہ بینکوں کے پاس زر مبادلہ کے ذخائر میں 89 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عمران خان کی جانب سے اوورسیز سے ملک میں ترسیلات زر نہ بھیجنے کی اپیل کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود ترسیلات زر میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے۔

عمران خان کی کال کی ناکامی کی وجہ کیا ہے؟

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے معاشی ماہر راجہ کامران کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعداوشمار سے واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہانہ بنیادوں پر دیکھیں توزر مبادلہ کے ذخائر میں 5.6 فیصد کا  اضافہ ہوا ہے۔

راجہ کامران نے کہا کہ ملک میں زر مبدلہ اس لیے آتا ہے کہ بیرونی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کش اپنے گھر والوں کے لیے بینکاری ذرائع سے رقوم بھیجتے ہیں تاکہ وہ اپنے ماہانہ اخراجات پورے کر سکیں۔

مزید پڑھیے: سول نافرمانی کی تحریک ناکام؟ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ

 انہوں نے کہا کہ اگر بیرون ممالک مقیم پاکستانی زر مبادلہ بھیجنا چھوڑ دیں تو ان کے گھر والے مالی مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی صورت میں ان لوگوں کے لیے ممکن ہی نہیں کہ وہ یہاں اپنے والدین یا بیوی بچوں کے لیے خرچہ نہ بھیجیں کیوں وہ اپنے خاندان کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہی کمانے گئے ہیں۔

راجہ کامران نے کہا کہ زر مبادلہ بھیجنے کے بھی 2 طریقے ہیں جن میں ایک قانونی اور دوسرا ہنڈی کا ہے لیکن دوسرے والے طریقے کے خلاف دنیا بھر میں سختی بڑھ چکی ہے اور پکڑے جانے پر بیرون ملک اور پاکستان میں بھی سخت سزا ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لیے عمران خان کی اپیل پر پاکستانی اتنا دھیان نہیں دیں گے کیوں کہ پاکستان کے عوام حکومت کے کتنے ہی خلاف کیوں نہ ہوں وہ ریاست کے ساتھ ہی کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویسے بھی اپنے گھر والوں کو پیسہ پاکستان بھیجنا بیرونی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے لیے ناگزیر ہے اور ترسیلات زر نہ بھیجنے کی اپیل خواہ عمران خان کریں یا کوئی اور لیڈر لوگ اس پر عمل نہیں کرسکتے۔

معاشی ماہر مہتاب حیدر کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر لوگوں کا سیاسی جھکاؤ تو کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ ہو سکتا ہے لیکن اوورسیز پاکستانی اپنے عزیزو اقارب کو چھوڑ کر بیرونی ممالک میں مقیم ہیں اور انہیں ہی اپنے رشتے داروں کی ضروریات  پوری کرنی ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اوورسیز پاکستانی پیسے بھیجنے کا بائیکاٹ کریں گے یا پھر کسی اور چینل کے ذریعے بھیجنا شروع کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایسی کالز ماضی میں بھی دیتے رہے ہیں، سنہ 2014 میں بھی ان کی جانب سے ایسی کال دی گئی تھی جو ناکام ہوئی۔

مزید پڑھیں: جس نے بھی ترسیلات زر کے بائیکاٹ کا مشورہ دیا اس میں سمجھ کی کمی ہے، خواجہ آصف

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ کالز کے باوجود دسمبر میں بھی ریکارڈ زر مبادلہ آیا اور عمران خان کی اپیل ناکام ثابت ہوئی جس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں جوائنٹ فیملی سسٹم ہے اس لیے گھر کا کوئی بھی فرد جب بیرون ملک جاتا ہے تو اس کے گھر والوں کے اخراجات کا ایک بڑا حصہ اسی کی کمائی پر منحصر ہوتا ہے اس لیے ایسی کال پر عمل ہونا ناممکن ہے۔

معاشی تجزیہ کار عابد سلہری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حالیہ کال بھی ناکام ہی رہے گی کیونکہ پاکستان نے رقوم کی منتقلی کے نظام کو بہت بہتر بنا لیا ہے اور کافی سختی بھی کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اٹلی میں مقیم محب وطن پاکستانیوں نے سول نافرمانی تحریک مسترد کردی، زرمبادلہ بڑھانے کا عزم

عابد سلہری نے کہا کہ مغربی ممالک میں بھی دستاویزات کے علاوہ رقم بھیجنا اب بالکل بھی آسان نہیں رہا کیونکہ لوگ سیونگز کے لیے رقم نہیں بھیجتے بلکہ اپنے عزیزو اقارب کے لیے اور پاکستان میں صدقہ خیرات کے لیے پیسے بھیجتے ہیں اس لیے ان کے لیے ناممکن ہے کہ وہ پاکستان رقم منتقل نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس اب قانونی طور پر پیسے بھیجنے کے علاوہ اور کوئی دوسرا آپشن بھی موجود نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ترسیلات زر عمران خان کی اپیل عمران خان کی اپیل ناکام عمران خان کی سول نافرمانی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ترسیلات زر عمران خان کی اپیل عمران خان کی سول نافرمانی انہوں نے مزید کہا کہ مبادلہ کے ذخائر میں زر مبادلہ کے ذخائر عمران خان کی اپیل بیرونی ممالک میں سول نافرمانی ان کی جانب سے ترسیلات زر نہ بھیجنے بیرون ملک اضافہ ہوا نے کہا کہ میں بھی اس لیے کے لیے ہے اور

پڑھیں:

دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک )متحدہ عرب امارات کے ادارے ایسٹرا ٹیک کے فلیگ شپ پلیٹ فارم اور پہلے اے آئی فِن ٹیک ایپ بوٹم نے ملک کے معروف ڈیجیٹل ریمٹینس پلیٹ فارم جنگل پے کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرلی جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں مقیم ستر لاکھ پاکستانی براہ راست بوٹم ایپ کے ذریعے تیز، محفوظ اور کم لاگت ترسیلات زر کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔بوٹم کے اس فِن ٹیک سسٹم فیچر میں پاکستانی روپے کے ایکسچینج ریٹس سمیت بینک ڈپازٹ، موبائل والٹس اور پاکستان بھر میں کیش پِک اَپ پوائنٹس جیسی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔جنگل پے دبئی فنانشل سروس اتھارٹی کے تحت ریگولیٹڈ ہے اور منی گرام، بڑے بینکوں اور امریکا کی نمایاں وینچر کیپیٹل فرمزسے منسلک ہے جو اب تک تین ارب امریکی ڈالر سے زائد کی سرحد پار ادائیگیاں کر چکا ہے۔جنگل پے خطے کے تارکین وطن کو اپنے اہل خانہ سے جوڑ رہا ہے۔یہ نئی ترسیلی سہولت ستمبر کے آخر تک فعال کر دی جائے گی، جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں پاکستانی صارفین کے لیے اپنے اہل خانہ کو رقوم بھیجنا بے حد آسان ہو جائے گا۔ یہ بوٹم کے بڑھتے ہوئے مربوط مالیاتی ٹولز کے مجموعے میں ایک اور سنگ میل ہے۔اس ایپ کی لانچنگ کے موقع پر سی ای او جنگل پے امیر فردغسیمی نے کہا کہ یہ شراکت داری محض ٹیکنالوجی نہیں ہے بلکہ اس کے دور رس اثرات مرتب ہونگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔جنگل پے کو بوٹم کیساتھ شامل کر کے ہم فوری، بغیرفیس اور شفاف رقوم کی ترسیل ان کے موبائل فون سے ممکن بنا رہے ہیں۔ یہ تیز، محفوظ اور ان کی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس موقع پر چیف بزنس آفیسر جنگل پے رض سہیل نے کہاکہ جنگل پے کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ تمام صارفین کو باآسانی ترسیلات زر پہنچ سکے خاص تو پر ان لوگوں کو جو دوردراز علاقوں میں رہائش پزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ بوٹم کیساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے سب سے دور دراز علاقوں میں بھی خاندانوں کو فوری، محفوظ اور بلا معاوضہ رقوم کی ترسیل کو ممکن بناتی ہے۔دونوں اداروں میں شراکت داری کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وائس پریزیڈنٹ پراڈکٹ، ایسٹرا ٹیک رشبھ سنگھ نے کہا کہ اس شراکت داری کے ذریعے ہم خطے کی سب سے فعال رقوم کی ترسیل کے راستوں میں سے ایک کو مزید تیز، کم لاگت اور بوٹم ایپ کے ذریعے باآسانی قابلِ رسائی بنا رہے ہیں۔ یہ بوٹم کے بہتر یوزر ایکسپیرینس کو مزید آگے بڑھاتا ہے، جہاں پیسے بھیجنا بالکل کال کرنے جتنا آسان ہو گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
  • بانی پی ٹی آئی کی بہنیں سپریم کورٹ پہنچ گئیں، عمران خان کا خط چیف جسٹس کو دینے کی کوشش ناکام
  • یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا،عمران خان کادو ٹوک پیغام
  • دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک
  • ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا