بالی ووڈ اداکارہ ایشا دیول نے اپنی ناکامیوں کی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ ایشا دیول نے اپنے فلمی کیریئر میں کئی ایسے پروجیکٹس کو ٹھکرایا جن کی کامیابی نے ان کے کیریئر کو نئی بلندیوں تک پہنچا سکتی تھی۔
ایک حالیہ انٹرویو میں ایشا نے خود اعتراف کیا کہ انہوں نے ‘اومکارا’ میں بپاشا باسو کے کردار اور روہت شیٹھی کی کامیاب فلم ‘گول مال’ کو بھی انکار کیا تھا، جو ان کے کیریئر میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتے تھے۔
ایشا دیول، جو بالی ووڈ کے لیجنڈز دھرمیندر اور ہیما مالنی کی بیٹی ہیں، نے 2002 میں فلم “کوئی میرے دل سے پوچھے” سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا، لیکن وہ کبھی بھی بلاک بسٹر کامیابی حاصل نہ کر سکیں۔
ایشا نے کہا کہ میں نے کئی اچھے پروجیکٹس کو ٹھکرایا، اور اگر میں انہیں کرتی تو میرا کیریئر مختلف ہوتا۔”
ایشا نے انٹرویو میں یہ بھی بتایا کہ انکار کرنے والی فلموں کی فہرست بہت طویل ہے، اور اگر وہ ان پروجیکٹس میں کام کرتیں تو ان کی فلمی کامیابیاں مختلف ہوتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فہرست بتاؤں تو لوگ مجھے چپل ماریں گے۔
ایشا دیول نے 2012 میں بزنس مین بھرت تختیانی سے شادی کی اور ان کے دو بچے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ایشا کو ویب سیریز ‘ہنٹر ٹوٹے گا نہیں توڑے گا’ میں دیکھا گیا، جبکہ ان کے بھائی سنی دیول کی فلم ‘غدر 2’ نے باکس آفس پر زبردست کامیابی حاصل کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایشا دیول
پڑھیں:
کراچی سے بوسٹن تک: عالمی صحت عامہ میں قیادت کا سفر ، ڈاکٹر عدنان حیدر کی نئی کامیابی
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی گرامر اسکول سے تعلیم کا آغاز، آغا خان یونیورسٹی سے میڈیکل ڈگری، اور پھر جانز ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ میں ایک شاندار علمی و تحقیقی کیریئر — ڈاکٹر عدنان حیدر کی زندگی ایک مثالی سفر ہے جو تعلیمی برتری، عالمی قیادت، اور عوامی خدمت سے بھرپور ہے۔
گزشتہ 25 سالوں کے دوران ڈاکٹر عدنان حیدر نے صحت عامہ کے شعبے میں قابلِ قدر خدمات سرانجام دی ہیں، خصوصاً صحت کے نظام، بایوایتھکس، اور روڈ سیفٹی کے حوالے سے ان کا تحقیقی کام دنیا کے 90 سے زائد ممالک کی پالیسیوں اور عملی اقدامات پر اثرانداز ہوا ہے۔ ان کی توجہ خاص طور پر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک پر مرکوز رہی ہے، جہاں انہوں نے صحت کے عالمی نظام میں انقلابی سوچ اور حل متعارف کروائے۔
اب انہیں دنیا کے معتبر ترین اداروں میں سے ایک، بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ، کا ڈین مقرر کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں “رابرٹ اے ناکس پروفیسر” کا اعزازی لقب بھی دیا گیا ہے، جو کہ تدریس، تحقیق اور سماجی اثرات میں غیر معمولی کارکردگی کے حامل افراد کو عطا کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر عدنان حیدر کی یہ تقرری نہ صرف ان کی ذاتی محنت اور وژن کی عکاسی کرتی ہے بلکہ پاکستان اور عالمی جنوب (Global South) کے لیے بھی فخر کا لمحہ ہے۔ یہ کامیابی ثابت کرتی ہے کہ پاکستانی صلاحیتیں جب علم، دیانتداری اور انسانی خدمت کے جذبے سے جُڑتی ہیں تو وہ عالمی سطح پر نئی بلندیوں کو چھو سکتی ہیں۔
ڈاکٹر عدنان حیدر کا یہ اعزاز پاکستان کے تعلیمی حلقوں، صحت عامہ کے شعبے، اور عالمی سطح پر پاکستانیوں کی ساکھ کو مزید مضبوط بنائے گا۔
Post Views: 6