رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کیلئے ڈیڈ لائن دیدی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کیلئے ڈیڈ لائن دیدی۔
رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے آج رات 12 بجے تک آجائیں، وزیراعظم نے مذاکرات کی آفر کی ہے، ملک کی بہتری کیلئے بات کرنے کیلئے تیار ہیں،انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تب شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا بیٹھیں بات کریں، 2018 کے بعد ہمیں گلہ تھا رزلٹ الٹ دیا گیا انہوں نے حکومت بنائی، پی ٹی آئی کے انتظار کی بات نہیں، ڈائیلاگ کرنا بنیادی شرط ہے۔
لاہور سمیت پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3فروری سے ہوگا
مشیر وزیراعظم نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے 4 سال کی حکومت میں مقدمات بناتے تھے، ہم ان سے بات کرتے تھے، ہمارا گزارا علی امین گنڈاپور صاحب کے ساتھ ٹھیک چل رہا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جگہ کوئی اور آئے گا تو اس کے ساتھ بھی ٹھیک ہی چلے گا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ انہوں نے پچھلے ایک سال میں کبھی جلسہ، کبھی سڑک پر ریلی کر لی، اسلام آباد پر چڑھائی کا نقصان ان کو خود انتظامی اور سیاسی طور پر ہوا، خیبرپختونخوا کی اکانومی اور امن وامان کا ستیاناس کر دیا،انہوں نے مزید کہا ہے کہ انہیں گورننس یا لوگوں کی بھلائی سے کوئی سروکار نہیں، کوئی اور آئے گا تو وہ بھی یہی کرے گا جو علی امین گنڈاپور صاحب کر رہے ہیں، ان چیزوں سے پی ٹی آئی کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔
وکالت کے لائسنس حاصل کرنے کے خواہشمند طلبا کیلئے بار ووکیشنل کورس لازمی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رانا ثناء اللہ نے پی ٹی ا ئی کو کہا ہے کہ انہوں نے
پڑھیں:
ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں