عاصم اظہر نے میرب علی سے شادی کی افواہوں پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
گلوکار عاصم اظہر نے اداکارہ میرب علی سے 2025 میں شادی کے حوالے سے سامنے آنے والی افواہوں پر پہلی بار ردعمل دیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں جب عاصم سے ان افواہوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ ان خبروں کو نہ تو رد کریں گے اور نہ ہی تسلیم کریں گے عاصم کا کہنا تھا کہ شادی اللہ اور خاندان والوں کی مرضی پر منحصر ہوتی ہے، اور وہ اس بار ان افواہوں کی تصدیق یا تردید نہیں کریں گے انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی ان سے شادی کے حوالے سے سوالات کیے گئے تھے جن کا انہوں نے واضح جواب دیا تھا عاصم نے میرب علی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں اپنی منگیتر کی سالگرہ منائی کیونکہ ایک کانسرٹ کی وجہ سے وہ اس دن ان کے ساتھ نہیں ہو سکے تھے، اور میرب ہمیشہ ان کا بھرپور ساتھ دیتی ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں،افغانستان سے دہشت گردی ہماری قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے. ان خیالات کااظہار انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران کیا عاصم افتخار نے کہا کہ دہشت گرد افغان پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں، پاکستان، چین نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈپرعالمی پابندیوں کی درخواست دی، طالبان انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں.(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں جن میں داعش خراسان، القاعدہ، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، ای ٹی آئی ایم، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور کالعدم مجید بریگیڈ شامل ہیں، افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں، جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ان دہشت گرد گروہوں کے باہمی تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں پاکستانی مندوب نے کہا کہ ان شواہد میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا اور بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کو درہم برہم کرنا اور سبوتاژ کرنا ہے عاصم افتخار نے مزید کہا کہ طالبان دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں، دنیا کو ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا.