انٹربینک مارکیٹ میں آج ڈالر کتنا سستا ہوا ؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کراچی:
زرمبادلہ کی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر گرگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
نومنتخب امریکی صدر کی چین روس سمیت دیگر ممالک کی امپورٹ پر ٹیرف بڑھانے سے خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی، رواں سال کی پہلی ششماہی میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 20فیصد بڑھ کر 1ارب 32کروڑ ڈالر سے متجاوز ہونے متعلقہ اداروں کی فارن کرنسی اسمگلنگ کے خلاف تابڑ توڑ کارروائیوں جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا جبکہ ڈالر کے اوپن ریٹ میں اضافے کا رحجان رہا۔
امریکی سرمایہ کاروں کی پاکستان میں وسیع البنیاد شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری دلچسپی، ریکوڈک اور مائننگ سیکٹر میں سعودی سرمایہ کاروں کی ڈالر میں سرمایہ کاری دلچسپی کی اطلاعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 16پیسے کی کمی سے 278روپے 81پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
بعدازاں سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 278روپے 94پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں طلب ورسد متوازن ہونے کے سبب ڈالر کی قدر صرف 1پیسے کے اضافے سے 280روپے 83پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر
پڑھیں:
او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے سروے 2025 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی پالیسیوں پر اطمینان ظاہر کیا ہے۔
سروے میں بتایا گیا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر حکمت عملیوں نے ملک میں ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔ سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کو ایک مستحکم اور قابلِ اعتماد ملک سمجھتے ہیں۔ 2025 میں 73 فیصد سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا، جو 2023 میں 61 فیصد تھی۔ یہ اضافہ ملکی معیشت میں بہتری، عالمی کریڈٹ ریٹنگ کے اپ گریڈ ہونے اور روپے کے استحکام کے باعث ممکن ہوا۔
او آئی سی سی آئی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 37 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد تک آنے نے بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحان کو تقویت دی۔
او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہا کہ ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم نظام متعارف کرایا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سب سے زیادہ پرکشش شعبے قرار دیا ہے۔
سروے کے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کے نئے دور کی نشاندہی کر رہا ہے۔