پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان2 مزید ایئر لائنز پروازیں شروع کیلئے تیار
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک دوسرے کیساتھ رابطے کو بہتر بنانے اور اپنے دیرینہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان پروازیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے بتایا کہ رواں ہفتے یو اے ای حکام کے ساتھ بجٹ کے موافق ایئرلائن کے اختیارات متعارف کرانے کے حوالے سے بات چیت کے بعد معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔
معاہدے کے مطابق پاکستان کی ایئرسیال تین شہروں سے ابوظہبی کے لیے پروازوں کا آغاز کرے گی جبکہ ویز ایئر (Wizz Air) ابوظہبی اور پاکستان کے دو شہروں کے درمیان پروازیں شروع کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق یہ نئے روٹس اگلے دو سے تین ماہ کے اندر شروع ہونے کی امید ہے، ایئر لائنز جلد ہی شیڈول اور روٹس کا اعلان کریں گی۔اس وقت ایمریٹس، اتحاد ایئرویز، فلائی دبئی، پی آئی اے، فلائی جناح، ایئر عربیہ، سیرین ایئر اور ایئر بلیو سمیت 8 ایئر لائنز دونوں ممالک کے درمیان پروازیں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت کا چینی بحران سے نمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور، چینی درآمد کا حتمی آرڈر بھی جاری
حکومت نے چینی بحران سے نمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور شروع کردیا اور شوگر ملز کو کرشنگ سیزن یکم نومبر سے شروع کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی جب کہ چینی کی درآمد کا حتمی آرڈر بھی دے دیا گیا۔
وزارت فوڈ سیکیورٹی کے ذرائع نے کہا کہ شوگر ملوں نے کرشنگ سیزن جلد شروع کرنے کیلئے چینی کی ایکس مل پرائس بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ بروقت کرشنگ شروع نہ کرنے کی صورت میں چینی درآمدات میں اضافہ کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق کرشنگ سیزن میں تاخیر سے چینی کی دستیابی میں مشکلات ہو سکتی ہیں، چینی کی درآمدات ستمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے کہا کہ حکومت نے صوبوں کو چینی ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی ہے، حکومت نے چینی کے 19 لاکھ ٹن کے ذخائر کی سخت مانیٹرنگ شروع کر رکھی ہے۔
دوسری جانب چینی کی قیمتوں میں استحکام اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے فیصلے پر اہم پیشرفت ہوئی اور چینی کی درآمد کا حتمی آرڈر دے دیا گیا ہے۔
چینی کی درآمد ٹینڈر کھلنے کے بعد حتمی مرحلے میں داخل، چینی حکومت کی طرف سے درآمد کی جا رہی ہے، درآمد شدہ چینی کی پہلی شپمنٹ ستمبر 2025 کے اوائل میں پاکستان پہنچے گی۔
درآمد کا مقصد مارکیٹ میں چینی کی دستیابی کو یقینی بنانا اور قیمتوں میں توازن برقرار رکھنا ہے، حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی متعلقہ کمیٹی نے بین الاقوامی مارکیٹ میں خریداری کے وقت کامیابی سے ڈسکاؤنٹ بھی حاصل کیا۔
درآمد شدہ چینی کی آمد سے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں توازن برقرار رہے گا اور صارفین کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
Tagsپاکستان