Express News:
2025-11-03@14:36:29 GMT

عالمی بینک کی دس سالہ سرمایہ کاری

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

پاکستان کی حکومت نے اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کی طرف سے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے پاکستان بلندیوں کو چھوئے گا۔ اس سے چند یوم قبل ’’ اڑان پاکستان‘‘ منصوبے کا افتتاح کیا گیا تھا۔ بلندیوں کو چھونے کا مقصد اڑان بھرنا ہوتا ہے، اب یہ نہیں معلوم کہ دونوں مدوں کے تحت الگ الگ اڑان بھری جائیں گی۔ البتہ عالمی بینک کی سرمایہ کاری جوکہ 10 سال کے لیے ہوگی، اس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عام آدمی کی معاشی حالت بدل سکتا ہے۔

10 برس کو ابھی سے شروع کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بات وہی پرانی ہے۔ البتہ بلندیوں پر لے جانے کا مقصد اگر 10 برس میں سے سابقہ عادت کے مطابق جیساکہ عالمی بینک ہر سال ڈیڑھ سے دو ارب ڈالر تک فنڈز مختلف شرائط، اونچی شرح سود کے ساتھ فراہم کرتا ہے تو یہ رقم اس وقت حجم میں بلند دکھائی دے گی جب اس کو کل جمع کر کے بیان کریں گے یعنی تقریباً 20 ارب ڈالر کے قریب بنتی ہے۔

 لہٰذا کسی شد و مد میں رہے بغیر کہ تقریباً اندازہ ہے کہ یا تخمینہ کو چھوڑکر اس مرتبہ آیندہ 10 برسوں کے لیے مجموعی رقم کو بالکل واضح صاف بیان کر دیا گیا ہے۔ یہ آئی ایم ایف ہی ہے کہ وہ لگی لپٹی رہنے دیتا ہے بعد میں جب قرض میں پھنسی ہوئی کوئی حکومت پھنس جاتی ہے تو وہ اپنی تشریح سامنے لا کر اس ملک کو مزید شکنجے میں پھنسا لیتا ہے، لیکن ورلڈ بینک نے بات صاف کر دی ہے۔ البتہ یہ حقیقت ہے کہ ترقی پذیر ممالک کی سادہ لوحی ہے کہ وہ ان اداروں کو اپنا مخلص سمجھ بیٹھے ہیں۔

پاکستان بننے کے کچھ عرصے بعد عالمی بینک نے پاکستان کو امداد کے نام پر یا پروجیکٹ فنڈ کے نام پر قرض فراہم کرنا شروع کیا۔ البتہ یہ رقوم پہلے 3 سال کے تخمینے پر مبنی ہوا کرتی تھیں، لیکن اس مرتبہ 10 سال کے دورانیے کو سامنے رکھا گیا ہے۔ یہ پاکستان کے لیے اس وقت انتہائی بہتر ثابت ہو سکتا ہے جب حکومتی ٹیم چاہے اس کا تعلق کسی بھی آنے جانے والی حکومت سے ہو انتہائی مخلص اور ماہرانہ طریقوں کو اپنا کر کام کرتی ہے۔

قرض کسی منصوبے کے لیے لیا جائے وہ بذات خود بدتر نہیں ہوتا بشرطیکہ منصوبے کے مقاصد کی تکمیل کے لیے ہو۔ منصوبے کی مدت تکمیل کو سامنے رکھ کر اس کی پلاننگ کی گئی ہو۔ البتہ موجودہ حکومت اس کے مثبت اور بہتر نتائج کے حصول کے لیے ایسے حکام، افسران اور ماہرین پر مشتمل ٹیم کو متعین کرے جن کی مدت ملازمت یا کنٹریکٹ میں کم از کم 11 سے 12 سال باقی رہتے ہوں تاکہ وہ لوگ دلجمعی سے اس فنڈ کے استعمال کے لیے کام کر سکیں۔

کیونکہ صرف قرض حاصل کرتے رہنا اور اس سے کام چلانا، اس سے نہ معیشت بہتر ہوتی ہے نہ ہی عوام کی معاشی حالت بہتر ہوتی ہے۔ آئی ایم ایف سے بھی قرض لے رہے ہیں اس کے ساتھ دیگر اداروں سے بھی قرض حاصل کرتے رہیں گے تو معاشی حالت کو قرض میں وہ بھی جس میں شرح سود کا نقصان دہ پہلو بھی موجود ہو، ایسے قرض سے کس طرح عوام کی معاشی حالت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ البتہ پہلے کی اور بات تھی جب پاکستان کو عالمی بینک نے کئی ترقیاتی، توانائی کے منصوبوں کی تکمیل کے لیے فنڈز کے ساتھ مشینری، ٹیکنالوجی اور ماہرین فراہم کیے تھے جن کی بنیاد پر ہم نے بہت سے ترقیاتی پروجیکٹ مکمل کیے۔

سندھ طاس معاہدہ ہو یا منگلا و تربیلا اور دیگر ڈیمز کی تعمیر و ترقی ان تمام کے لیے عالمی بینک کا تعاون حاصل رہا ہے، لیکن اب خاص وجوہات کی بنا پر ایسے پروگرام لائے جا رہے ہیں جن سے برائے نام ہی معاشی اصلاحی مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ معیشت کی اصلاح جب ہوتی اور جب کہیں جا کر عوام کی حالت بدلتی جب پاکستان کو دیگر ممالک کی طرح بڑے بڑے صحرا، ریگستانی علاقے، پتھریلے علاقے، دور دراز پسماندہ علاقوں کی تعمیر و ترقی کے لیے فنڈز کا اجرا کیا جاتا جس سے غربت میں خاتمے کے عارضی اقدامات کے بجائے مستقل حل تلاش کیا جاتا۔ وقتی طور پر امداد دینا، عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لیے کچھ پروجیکٹ تو مکمل کرنے میں تعاون کرنا یہ سب باتیں اچھی ہیں لیکن ان کا مکمل حل نکالنا اصل ہے۔

بعض علاقوں میں نہری نظام ہونے کے باوجود یہ شکایات عام ہیں کہ نہر کے آخری علاقوں میں پانی نہیں پہنچتا یا جس مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے وقت ضرورت اس قدر پانی میسر نہیں آتا۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے ساتھ اب گیس کی لوڈ شیڈنگ کے علاوہ پینے کا پانی، اس کی قلت، اس کے بحران کی طرف تیزی سے جا رہے ہیں۔ زرعی مقاصد کے لیے پانی کی فراہمی کے لیے پروجیکٹ بنانا، اس کے ذریعے غیر کاشت رقبے کو قابل کاشت بنانا، پن بجلی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ کرنا، تیل و گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کے لیے منصوبہ بندی کرنا اس کے لیے فنڈز کی فراہمی اور اس کا اس طرح سے استعمال کہ جس سے عام آدمی کی حالت مستقل بنیادوں پر حل ہو کر رہے، جبھی بہتری آ سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی معاشی حالت عالمی بینک عوام کی کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ

سٹی 42 : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت معیشت میں بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیراجبکہ ہماری معاشی سمت درست ہے۔

ان خیالات کا اظہار محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے۔ 

وزیر خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ بھی معاشی استحکام کی توثیق ہے۔ پالیسی ریٹ میں کمی کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔  محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہماری معاشی سمت درست ہے۔

پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں

متعلقہ مضامین

  • ملک میں توانائی، آئی ٹی اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں: احسن اقبال
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
  • پاکستان کی 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے بڑی کامیابی
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور