Express News:
2025-09-18@18:03:33 GMT

عالمی بینک کی دس سالہ سرمایہ کاری

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

پاکستان کی حکومت نے اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کی طرف سے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے پاکستان بلندیوں کو چھوئے گا۔ اس سے چند یوم قبل ’’ اڑان پاکستان‘‘ منصوبے کا افتتاح کیا گیا تھا۔ بلندیوں کو چھونے کا مقصد اڑان بھرنا ہوتا ہے، اب یہ نہیں معلوم کہ دونوں مدوں کے تحت الگ الگ اڑان بھری جائیں گی۔ البتہ عالمی بینک کی سرمایہ کاری جوکہ 10 سال کے لیے ہوگی، اس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عام آدمی کی معاشی حالت بدل سکتا ہے۔

10 برس کو ابھی سے شروع کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بات وہی پرانی ہے۔ البتہ بلندیوں پر لے جانے کا مقصد اگر 10 برس میں سے سابقہ عادت کے مطابق جیساکہ عالمی بینک ہر سال ڈیڑھ سے دو ارب ڈالر تک فنڈز مختلف شرائط، اونچی شرح سود کے ساتھ فراہم کرتا ہے تو یہ رقم اس وقت حجم میں بلند دکھائی دے گی جب اس کو کل جمع کر کے بیان کریں گے یعنی تقریباً 20 ارب ڈالر کے قریب بنتی ہے۔

 لہٰذا کسی شد و مد میں رہے بغیر کہ تقریباً اندازہ ہے کہ یا تخمینہ کو چھوڑکر اس مرتبہ آیندہ 10 برسوں کے لیے مجموعی رقم کو بالکل واضح صاف بیان کر دیا گیا ہے۔ یہ آئی ایم ایف ہی ہے کہ وہ لگی لپٹی رہنے دیتا ہے بعد میں جب قرض میں پھنسی ہوئی کوئی حکومت پھنس جاتی ہے تو وہ اپنی تشریح سامنے لا کر اس ملک کو مزید شکنجے میں پھنسا لیتا ہے، لیکن ورلڈ بینک نے بات صاف کر دی ہے۔ البتہ یہ حقیقت ہے کہ ترقی پذیر ممالک کی سادہ لوحی ہے کہ وہ ان اداروں کو اپنا مخلص سمجھ بیٹھے ہیں۔

پاکستان بننے کے کچھ عرصے بعد عالمی بینک نے پاکستان کو امداد کے نام پر یا پروجیکٹ فنڈ کے نام پر قرض فراہم کرنا شروع کیا۔ البتہ یہ رقوم پہلے 3 سال کے تخمینے پر مبنی ہوا کرتی تھیں، لیکن اس مرتبہ 10 سال کے دورانیے کو سامنے رکھا گیا ہے۔ یہ پاکستان کے لیے اس وقت انتہائی بہتر ثابت ہو سکتا ہے جب حکومتی ٹیم چاہے اس کا تعلق کسی بھی آنے جانے والی حکومت سے ہو انتہائی مخلص اور ماہرانہ طریقوں کو اپنا کر کام کرتی ہے۔

قرض کسی منصوبے کے لیے لیا جائے وہ بذات خود بدتر نہیں ہوتا بشرطیکہ منصوبے کے مقاصد کی تکمیل کے لیے ہو۔ منصوبے کی مدت تکمیل کو سامنے رکھ کر اس کی پلاننگ کی گئی ہو۔ البتہ موجودہ حکومت اس کے مثبت اور بہتر نتائج کے حصول کے لیے ایسے حکام، افسران اور ماہرین پر مشتمل ٹیم کو متعین کرے جن کی مدت ملازمت یا کنٹریکٹ میں کم از کم 11 سے 12 سال باقی رہتے ہوں تاکہ وہ لوگ دلجمعی سے اس فنڈ کے استعمال کے لیے کام کر سکیں۔

کیونکہ صرف قرض حاصل کرتے رہنا اور اس سے کام چلانا، اس سے نہ معیشت بہتر ہوتی ہے نہ ہی عوام کی معاشی حالت بہتر ہوتی ہے۔ آئی ایم ایف سے بھی قرض لے رہے ہیں اس کے ساتھ دیگر اداروں سے بھی قرض حاصل کرتے رہیں گے تو معاشی حالت کو قرض میں وہ بھی جس میں شرح سود کا نقصان دہ پہلو بھی موجود ہو، ایسے قرض سے کس طرح عوام کی معاشی حالت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ البتہ پہلے کی اور بات تھی جب پاکستان کو عالمی بینک نے کئی ترقیاتی، توانائی کے منصوبوں کی تکمیل کے لیے فنڈز کے ساتھ مشینری، ٹیکنالوجی اور ماہرین فراہم کیے تھے جن کی بنیاد پر ہم نے بہت سے ترقیاتی پروجیکٹ مکمل کیے۔

سندھ طاس معاہدہ ہو یا منگلا و تربیلا اور دیگر ڈیمز کی تعمیر و ترقی ان تمام کے لیے عالمی بینک کا تعاون حاصل رہا ہے، لیکن اب خاص وجوہات کی بنا پر ایسے پروگرام لائے جا رہے ہیں جن سے برائے نام ہی معاشی اصلاحی مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ معیشت کی اصلاح جب ہوتی اور جب کہیں جا کر عوام کی حالت بدلتی جب پاکستان کو دیگر ممالک کی طرح بڑے بڑے صحرا، ریگستانی علاقے، پتھریلے علاقے، دور دراز پسماندہ علاقوں کی تعمیر و ترقی کے لیے فنڈز کا اجرا کیا جاتا جس سے غربت میں خاتمے کے عارضی اقدامات کے بجائے مستقل حل تلاش کیا جاتا۔ وقتی طور پر امداد دینا، عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لیے کچھ پروجیکٹ تو مکمل کرنے میں تعاون کرنا یہ سب باتیں اچھی ہیں لیکن ان کا مکمل حل نکالنا اصل ہے۔

بعض علاقوں میں نہری نظام ہونے کے باوجود یہ شکایات عام ہیں کہ نہر کے آخری علاقوں میں پانی نہیں پہنچتا یا جس مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے وقت ضرورت اس قدر پانی میسر نہیں آتا۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے ساتھ اب گیس کی لوڈ شیڈنگ کے علاوہ پینے کا پانی، اس کی قلت، اس کے بحران کی طرف تیزی سے جا رہے ہیں۔ زرعی مقاصد کے لیے پانی کی فراہمی کے لیے پروجیکٹ بنانا، اس کے ذریعے غیر کاشت رقبے کو قابل کاشت بنانا، پن بجلی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ کرنا، تیل و گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کے لیے منصوبہ بندی کرنا اس کے لیے فنڈز کی فراہمی اور اس کا اس طرح سے استعمال کہ جس سے عام آدمی کی حالت مستقل بنیادوں پر حل ہو کر رہے، جبھی بہتری آ سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی معاشی حالت عالمی بینک عوام کی کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت

کراچی:

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے چین میں یوٹونگ بس کمپنی کے حکام سے ملاقات کرکے انہیں سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

ملاقات میں سندھ میں ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ٹرانسپورٹ و متبادل توانائی کے شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ 

یوٹونگ کے حکام نے وزراء کو اپنی نئی اور جدید ماڈل بسوں کے بارے میں بریفنگ دی، یوٹونگ حکام  نے پاکستان بالخصوص سندھ میں بسیں متعارف کرانے میں دلچسپی  کا اظہار بھی کیا۔ 

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت شہریوں کو معیاری اور محفوظ ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، دھابیجی اسپشل اکنامک زون  غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے بہت بڑا موقع ہے، سرمایہ کاروں کو دس سالہ ٹیکس چھوٹ دی جارہی ہے۔

 شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ دھابیجی انڈسٹریل زون میں حکومت سندھ کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی، سندھ میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں عوام کو معیاری بس سروس فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یوٹونگ جیسے بین الاقوامی ادارے پاکستان آئیں اور جدید بسیں تیار کر کے یہاں کی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کریں، سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو مکمل سہولتیں اور تحفظ فراہم کرے گی۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ میں ماحول دوست اور توانائی کے متبادل ذرائع پر مبنی پبلک ٹرانسپورٹ متعارف کرائی جائے، یوٹونگ بسیں ماحول دوست اور توانائی کے متبادل ذرائع کے حوالے سے بہترین آپشن ثابت ہو سکتی ہیں۔

 سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت شفاف سرمایہ کاری کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گی، عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور سرمایہ کاروں کو پائیدار کاروباری ماحول  کی فراہمی حکومت سندھ کا عزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اب تک کتنے معاشی معاہدے اور اُن پر کیا پیشرفت ہوئی؟
  • امریکا اور برطانیہ کے درمیان ٹیکنالوجی میں نئی شراکت داری، 250 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • ڈنمارک کا جنوبی جٹ لینڈ کے ریلوے میں سرمایہ کاری کا اعلان
  • گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 950 پوائنٹس کا اضافہ، سرمایہ کار پرامید