Jasarat News:
2025-06-11@18:57:25 GMT

ٹنڈوجام ،6 کینال نکالنے کیخلاف لوک سبھا کی بھوک ہڑتال

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

ٹنڈو جام (نمائندہ جسارت) سندھ سبھا کے مرکزی رہنما شبیر سندھی کی قیادت میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف عبدالستار ایدھی چوک پر 2 روزہ بھوک ہڑتال شروع کردی گئی ہے۔ اس موقع پر شبیر سندھی، وقار انڑ، بختیار میر جت، اعجاز سراز اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی پر پیپلز پارٹی سے مل کر وفاق ڈاکا مارنے کی سازش کر رہا ہے، 6 نئی نہریں نکال کر سندھ کی زمین بنجر بنانے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کا قانون بھی اسی لیے بنایا گیا ہے کہ معاملے پر سندھ کی عوام کی آواز کو دبایا جاسکے، سندھ کے مفادات کے خلاف کسی بھی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنے کے بجائے غیر آئینی حکم نامے جاری کیے جا رہے ہیں، سندھ کی زرخیز زمینوں کو ’’گرین پاکستان‘‘ کے نام پر نجی کمپنیوں کو دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی اور ان کے حامیوں نے صدرات کے بدلے سندھ کو بیچ دیا لیکن سندھ کے عوام نے ہمیشہ پُرامن جدوجہد کے ذریعے ہر سازش کو ناکام بنایا ہے اور ہم سندھ کو بنجر کرنے منصوبے کو پرامن جدوجہد کے ذریعے ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا سندھ اور دریا ہمارے لیے موت اور زندگی ہے، اس پر سمجھوتا نہیں کر سکتے اور اگر پیپلز پارٹی نے ہوش کے خون نہ لیے تو اس کے خلاف پورا سندھ بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائے گا اور اس سلسلے میں سندھ کے رہنے والوں سے رابطہ قائم کر رہے ہیں۔ رہنماؤں نے اعلان کیا کہ جب تک نئے کینالوں کی تعمیر کا منصوبہ ختم نہیں کیا جاتا، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ کے

پڑھیں:

سندھ اور کراچی کو نظر انداز کیا گیا، پیپلزپارٹی کا بجٹ پر تحفظات کا اظہار

سندھ حکومت نے بجٹ میں حیدر آباد سکھر موٹر وے سمیت صوبے کو نظر انداز کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حیدرآباد سکھر موٹروے نہ صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک اہم اور کلیدی نوعیت کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ سے ملک بھر کی درآمدات اور برآمدات کا انحصار ہے، اس کے لیے حیدرآباد سکھر موٹروے کے علاوہ کوئی اور موزوں راستہ موجود نہیں۔

اپنے ایک بیان میں سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اس منصوبے کے لیے متعدد بار وفاق کو یاد دہانی کرا چکے ہیں اور تحریری خطوط بھی بھیجے گئے ہیں، حال ہی میں وفاقی وزرا کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی کہ اس منصوبے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی جائے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ حیدرآباد سکھر موٹروے کی تعمیر وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، نہ کہ سندھ حکومت کی، ہمیں کہا گیا کہ یہ روڈ جلدی شروع کریں گے اور جلدی مکمل کریں گے، لیکن جو رقم مختص کی گئی اس سے یہ منصوبہ نہ تو جلدی شروع ہو سکتا ہے اور نہ ہی بروقت مکمل کیا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد سکھر موٹروے منصوبے کے لیے صرف "ٹوکن منی" رکھی گئی ہے جو کسی بھی اہم منصوبے کے لیے ناکافی ہے، ایسے طویل مدتی منصوبوں کے لیے مکمل فنڈنگ دی جاتی ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس نوعیت کے منصوبے عام طور پر دو سے تین سال پر محیط ہوتے ہیں، اس لیے کم از کم 30 سے 40 فیصد بجٹ مختص کیا جانا چاہیے تھا، جیسا کہ دیگر قومی منصوبوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف 15 ارب روپے رکھ کر اس منصوبے کے ساتھ انصاف کیا گیا اور نہ ہی پاکستان کے مفاد کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف اس منصوبے پر ہی نہیں، بلکہ کے فور منصوبے کے حوالے سے بھی شدید تحفظات ہیں، جو رقم ان منصوبوں کے لیے مختص کی گئی ہے، وہ بہت ناکافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ان تمام معاملات کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور بجٹ کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعظم کو باضابطہ تجاویز پیش کی گئی تھیں، ہماری گزارش ہے کہ اپنے غیر ضروری اخراجات کو کم کریں، جب آپ اپنے اخراجات میں کمی کرتے ہیں، تو بچت ممکن ہو پاتی ہے۔

انہوں نے کہ کہ اگر آپ کی آمدنی میں اضافہ نہیں ہو رہا، تو پھر لازمی ہے کہ خرچ پر قابو پایا جائے۔ پچھلی مرتبہ بھی آپ نے جو بجٹ اہداف مقرر کیے تھے، وہ حاصل نہیں ہو سکے۔ ایف بی آر ان اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا، اگر آپ کے محصولات (ریونیو) کے اہداف پورے نہیں ہو رہے، تو آپ کو صوبوں کے مالی خسارے کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کو تمام اخراجات کو سمارٹ طریقے سے منظم کرنا ہوگا، اخراجات کو محدود نہ کیا گیا اور وہ مسلسل بڑھتے رہے، تو مالیاتی نظام دباؤ کا شکار ہوگا، اور مالیاتی پالیسی پائیدار نہیں رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ کی ایک اور پروویژن پر حکومت کی مخالفت کر دی
  • بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے، ترجمان پیپلز پارٹی
  • پنجاب اسمبلی: پیپلز پارٹی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی قرارداد جمع کرادی
  • پنجاب کسی کی جاگیر نہیں، مریم نواز حکومت کا رویہ متکبرانہ ہے، شرجیل میمن
  • بھارت دہشتگردوں کی فنڈنگ کر کے پاکستان میں کارروائیاں کرواتا ہے: بلاول بھٹو   
  • بھارت کہتا کچھ کرتا کچھ اور ہے: بلاول بھٹو
  • سندھ اور کراچی کو نظر انداز کیا گیا، پیپلزپارٹی کا بجٹ پر تحفظات کا اظہار
  • نئے آبی ذخائر سندھ کو خشک کرنے کی سازش ہے،عوامی تحریک
  • پیپلز پارٹی کا تخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا: بلاول بھٹو زرداری