وائٹ ہاؤس آنیوالی امریکی خاتون صحافی کے لباس پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
امریکی خاتون صحافی کو بطور وائٹ ہاؤس کی نمائندہ پہلے دن لباس کے انتخاب پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 23 سالہ نیٹالی ونٹرز نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنی چند تصاویر شیئر کیں اور بتایا کہ آج ان کا بطور نمائندہ وائٹ ہاؤس پہلا دن ہے۔
نیٹالی ونٹرز نے جیسے ہی اپنی تصاویر پوسٹ کیں تو اگلے ہی لمحے ان تصاویر نے لوگوں کی توجہ حاصل کر لی جس کے بعد ان پر تنقید بھی کی گئی۔
View this post on InstagramA post shared by Natalie Winters (@nataliegwinters)
سوشل میڈیا پر امریکی صحافی کو لوگوں نے طعنہ دیا کہ ان میں لباس پہننے اور پیشہ ورانہ مہارت کی کمی ہے۔
کچھ صارفین نے کہا کہ ایسی جگہ پر اس طرح کا لباس مناسب نہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ کیا اچھا لباس نہیں پہن سکتی تھیں، یہ کوئی ہائی اسکول نہیں ہے۔
بعد ازاں نیٹالی ونٹرز نے بھی تنقید کرنے والوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے جواب دیا اور لکھا کہ معاف کیجیے گا؟ چند پاگل حاسدین نے یہ کہا کہ انہیں میرا سوئٹر پسند نہیں آیا اور یہ کہانی بن گئی؟ اور آپ نے جواب کے لیے مجھ سے کچھ نہیں پوچھا۔
نیٹالی ونٹرز نے لکھا کہ میں نے مین اسٹریم رپورٹرز سے زیادہ اسٹوریز کی ہیں، جنہیں آپ سب نے سینسر کرنے کی کوشش کی اور غلط معلومات کے ذریعے دبانے کی کوشش کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکائونٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔