Daily Mumtaz:
2025-04-25@11:43:15 GMT

وائٹ ہاؤس آنیوالی امریکی خاتون صحافی کے لباس پر تنقید

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

وائٹ ہاؤس آنیوالی امریکی خاتون صحافی کے لباس پر تنقید

امریکی خاتون صحافی کو بطور وائٹ ہاؤس کی نمائندہ پہلے دن لباس کے انتخاب پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق 23 سالہ نیٹالی ونٹرز نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنی چند تصاویر شیئر کیں اور بتایا کہ آج ان کا بطور نمائندہ وائٹ ہاؤس پہلا دن ہے۔

نیٹالی ونٹرز نے جیسے ہی اپنی تصاویر پوسٹ کیں تو اگلے ہی لمحے ان تصاویر نے لوگوں کی توجہ حاصل کر لی جس کے بعد ان پر تنقید بھی کی گئی۔

View this post on Instagram

A post shared by Natalie Winters (@nataliegwinters)


سوشل میڈیا پر امریکی صحافی کو لوگوں نے طعنہ دیا کہ ان میں لباس پہننے اور پیشہ ورانہ مہارت کی کمی ہے۔

کچھ صارفین نے کہا کہ ایسی جگہ پر اس طرح کا لباس مناسب نہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ کیا اچھا لباس نہیں پہن سکتی تھیں، یہ کوئی ہائی اسکول نہیں ہے۔

بعد ازاں نیٹالی ونٹرز نے بھی تنقید کرنے والوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے جواب دیا اور لکھا کہ معاف کیجیے گا؟ چند پاگل حاسدین نے یہ کہا کہ انہیں میرا سوئٹر پسند نہیں آیا اور یہ کہانی بن گئی؟ اور آپ نے جواب کے لیے مجھ سے کچھ نہیں پوچھا۔

نیٹالی ونٹرز نے لکھا کہ میں نے مین اسٹریم رپورٹرز سے زیادہ اسٹوریز کی ہیں، جنہیں آپ سب نے سینسر کرنے کی کوشش کی اور غلط معلومات کے ذریعے دبانے کی کوشش کی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکی خاتون نے اپنی زندگی بچانے کا کریڈٹ کیوں چیٹ جی پی ٹی کو دیا؟

امریکا میں 2 بچوں کی ماں نے اپنی جان بچانے کا کریڈٹ چیٹ جی پی ٹی کو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہےکہ مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ نے ان کی تشویسناک طبعی حالت کی نشاندہی کی جو کینسر کا باعث بن سکتی تھی، خاص طور پر اس وقت جب ڈاکٹر مرض کی تشخیص سے قاصر تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، شمالی کیرولائنا کی رہائشی 40 سالہ لورین بینن نے پہلی بار فروری 2024 میں دیکھا کہ انہیں صبح اور شام اپنی انگلیاں موڑنے میں پریشانی ہو رہی تھی، 4 ماہ کے بعد ڈاکٹروں نے لورین کو جوڑوں کا درد کی بیماری یعنی گٹھیا تشخیص کیا، تاہم اس کے ٹیسٹ منفی آئے۔

یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نے کس طرح جان لیوا مرض کی نشاندہی کرکے ایک شخص کی جان بچائی؟

مارکیٹنگ کمپنی کی مالک لورین بینن پھر پیٹ میں دردناک درد کا سامنا کرنے لگیں اور صرف ایک ماہ میں ان کا وزن 14 پاؤنڈ کم ہو گیا، جس کا الزام ڈاکٹروں نے ایسڈ ریفلکس کو قرار دیا، اس موقع پر اپنی علامات کی وجہ جاننے کے لیے بیتاب، لورین بینن نے چیٹ جی پی ٹی سے رجوع کیا۔

اوپن اے آئی کے تیارکردہ مصنوعی ذہانت کے اس چیٹ بوٹ نے بینن کو بتایا کہ اسے ہاشموٹو کی بیماری ہو سکتی ہے، یہ ایک خود کار قوت مدافعت کی حالت ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام غلطی سے تھائرائیڈ غدود پر حملہ کرتا ہے، جس کی وجہ سے سوجن ہو جاتی ہے اور آخرکار تھائیرائیڈ غیر فعال ہوجاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے نئی سہولت متعارف کرادی

اپنے ڈاکٹر کے تحفظات کے باوجود، لورین بینن نے ستمبر 2024 میں اس حالت کے لیے ٹیسٹ کروانے پر اصرار کیا اور یہ جان کر حیران رہ گئیں کہ اپنے خاندان کی میڈیکل ہسٹری کے برعکس چیٹ جی پی ٹی درست تھا۔

انہوں نے ڈاکٹروں کو اس کے تھائرائڈ کا الٹراساؤنڈ کرنے پر مجبور کیا، جب انہوں نے اس کی گردن میں دو چھوٹے گانٹھوں کو دریافت کیا جن کی اکتوبر 2024 میں کینسر کی تصدیق ہوئی تھی۔

لورین بینن نے دعویٰ کیا کہ وہ کبھی بھی چیٹ جی پی ٹی کی مدد کے بغیر چھپے ہوئے کینسر کو نہیں ڈھونڈ پاتی، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی جان بچانے میں مدد کا سہرا مصنوعی ذہانت  کے اس ماڈل کو دیتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تشخیص تھائیرائیڈ جوڑوں کا درد چیٹ جی پی ٹی کیرولائنا کینسر گٹھیا مصنوعی ذہانت میڈیکل ہسٹری

متعلقہ مضامین

  • امریکی خاتون نے اپنی زندگی بچانے کا کریڈٹ کیوں چیٹ جی پی ٹی کو دیا؟
  • ’جنگ ہو نہ ہو فلموں کے آئیڈیاز تو ملے‘، سوشل میڈیا پر پاک بھارت میمز وار
  • شہناز گٍل کو کالج کی طالبہ نے بوسہ دے دیا
  • بھارت نے حکومت ِپاکستان کا سوشل میڈیا اکائونٹ بلاک کر دیا
  • کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
  • بھارت کے سوشل میڈیا دہشتگرد گیدڑ بھبکیاں دے رہے ہیں، پہلگام سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، چوہدری پرویز اقبال لوسر
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
  • مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
  • پہلگام حملے کے بھارتی فالس فلیگ ڈرامے پر کئی سوالات اٹھ گئے