Express News:
2025-04-26@04:49:26 GMT

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

(تحریر: سہیل یعقوب)

آج کل سنا ہے کہ ستارے لائن پر آگئے ہیں۔ اب آپ ہی بھلا بتائیے کہ وہ اسٹار ہی کیا ہوا جو لائن پر آگیا ہو۔ اس لیے وہ یقیناً ستارہ نہیں بلکہ سیارہ ہوگا۔ اس پر تصحیح کی گئی کہ ستارے یا سیارے لائن پر نہیں آئے ہیں بلکہ قطار میں آگئے ہیں۔

اب سوال یہ ہوا کہ ستارے اور سیارے میں کیا فرق ہے؟ ستارے کی اپنی روشنی ہوتی ہے کہ جس کا اخراج ہوتا ہے اور سیارہ وہ ہوتا ہے کہ جس کی اپنی روشنی نہ ہو۔ اس لحاظ سے تو واپڈا اور K الیکٹرک بھی ستارے ہوئے۔ واقعی واپڈا اور K الیکٹرک ہمارے ملک کے ستارے ہی تو ہیں اور باقی ہم سب سیارے ہیں، جو ان کے اردگرد گھومتے ہیں اور صرف گھومتے ہی نہیں بلکہ بل کے ذریعے گھما بھی دیے جاتے ہیں۔

کہتے ہیں کہ یہ سیارے پانچ یا دس سال میں ایک دفعہ قطار میں آتے ہیں اور آج کل چھ سیارے قطار میں آئے ہوئے ہیں، جن میں سے چار یعنی زحل، زہرہ، مشتری اور مریخ کو بغیر کسی ٹیلی اسکوپ کے دیکھا جاسکتا ہے اور باقی دو یعنی نیپچون اور یورینس کو دیکھنے کےلیے نہ صرف طاقتور ٹیلی اسکوپ کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ بہتر ہوتا ہے کہ شہر سے باہر جاکر دیکھا جائے تاکہ آسمان صاف ہو۔ ان چار سیاروں کو دیکھنے کےلیے ہم 23 جنوری کی شام پی آئی اے پلانیٹوریم پہنچے، جہاں کراچی اسپیس آبزرویٹری کے مہدی حسین کے ساتھ وقت طے تھا اور وہ اپنی ٹیم اور ٹیلی اسکوپ کے ساتھ موجود تھے۔

انھوں نے سب سے پہلے تو وہاں موجود تمام لوگوں کو اس حوالے کچھ معلومات بہم پہنچائیں کہ ان سیاروں کو دیکھنے کےلیے پچیس جنوری یا کوئی خاص دن نہیں بلکہ فروری کے ابتدائی دنوں تک ان کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ سب سے پہلے ہم نے زحل کا نظارہ کیا۔ یہ سورج سے چھٹا سیارہ ہے اور نظام شمسی کا دوسرا بڑا سیارہ ہے۔ سب سے بڑا سیارہ مشتری ہے۔ زحل کے گرد گیس کا بہت بڑا ہالہ بھی دیکھا۔ اس کے بعد زہرہ کو دیکھا۔ یہ زمین سے قریب ترین سیارہ ہے، اس لیے اس کو زمین کی بہن بھی کہا جاتا ہے۔ مقدر کا سکندر میں ریکھا کا نام ’’زہرہ بائی‘‘ شاید اسی سیارے سے متاثر ہوکر رکھا گیا تھا۔

اس کے بعد ہم نے مشتری کو دیکھا اور اس کے چار چاند بھی دیکھے۔ دو مشتری سے اوپر تھے اور دو اس کے نیچے۔ آج کل مشتری کے حوالے سے سماجی ذرائع ابلاغ پر ایک خبر چل رہی ہے کہ ’’نام مشتری، کام اوکاڑہ کی نجمہ کی جاوید سے شادی کو روکنا۔‘‘ بھئی ایمانداری کی بات ہے کہ ہمیں تو کوئی ایسی بات نظر نہیں آئی بلکہ مجھے تو سرے سے مشتری کی اوکاڑہ یا اس کی نجمہ میں ہی کوئی دلچسپی نظر نہیں آئی اور جاوید میں تو ویسے بھی کسی کو کوئی دلچسپی نہیں۔

اس کے بعد ہم نے مریخ دیکھا، جس کو دیکھ کر میٹ ڈیمن کی The Martian یاد آگئی، جو کہ ایک بہت ہی شاندار فلم تھی۔ آج کل ویسے بھی انسان مریخ پر رہائش کا سوچ رہا ہے، اس حوالے سے ماضی میں Total Recall بھی بن چکی ہے۔ ہندوستان نے بھی ’’مشن منگل‘‘ کے نام سے فلم بنائی ہے۔ ہندی میں Mars کو منگل کہتے ہیں۔

سورج اور آٹھ سیارے نظام شمسی کا حصہ ہے۔ ہماری گیلیکسی (Galaxy) کا نام ملکی وے ہے کہ جس میں نامعلوم ایسے کتنے نظام گردش کررہے ہیں۔ اس کائنات میں اربوں کھربوں گلیکسی ہیں کہ جس سے ہم اس کائنات کی وسعت کے بارے میں سوچ تو سکتے ہیں پر اس کا اندازہ نہیں لگا سکتے اور یقیناً اس پوری کائنات کا ایک ہی خالق اور مالک ہے کہ جس کے تابع یہ پورا نظام ہے۔ پھر یوں ہماری سیاروں کی سیر اپنے اختتام کو پہنچی۔ 

آخر میں ایک بات اور اس تحریر کا اختتام۔ اگر کسی طرح ہم مریخ یا کسی دوسرے سیارے پر پہنچ بھی گئے اور جب ہم انھیں بتائیں گے کہ ہم آپ کے سیارے پر رہنے آئے ہیں اور اگر انھوں نے ہم سے پوچھا کہ آپ نے اپنے سیارے کے ساتھ کیا کیا؟ تو میرے پاس تو اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اگر آپ کے پاس اس کا جواب ہو تو ضرور بتائیے گا۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیں بلکہ ہے کہ جس ہیں اور کے ساتھ

پڑھیں:

مریم نواز کے بیٹے جنید کی شادی کی ناکام کیوں ہوئی؟ شادی میں فوٹوگرافی کرنے والے عرفان احسن نے تقریب کا آنکھوں دیکھا حال سنا دیا 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعلیٰ مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کی شادی میں فوٹوگرافی کرنے والے عرفان احسن نے شادی کی ناکامی کی ممکنہ وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے بڑے انکشافات کر دیئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق جنید صفدر اور عائشہ سیف کا نکاح 22 اگست 2021 کو لندن میں ہوا تھا، بعدازاں دسمبر میں شادی کی دھوم دھام سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں جنید صفدر کی گلوکاری و مریم نواز کے دلکش جوڑوں نے خوب توجہ سمیٹی تھی۔

تاہم دونوں کا یہ ساتھ زیادہ عرصہ برقرار نہ رہ سکا اور اکتوبر 2023 میں جوڑے نے وجوہات واضح کیے بغیر علیحدگی کا اعلان کردیا۔

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی بہتری ؛حکومت کا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس خوبصورت دکھنے والے بندھن میں دراصل کیا مسائل اور پیچیدگیاں آڑے آگئی تھیں؟ اب حال ہی میں پاکستان کے مایہ ناز فوٹوگرافر عرفان احسن نے اس شادی کی ناکامی کی وجوہات پر روشنی ڈالی ہے، جنہوں نے جنید صفدر کی شادی کی تقریب میں فوٹوگرافی کی تھی۔

نجی ٹی وی سماء نیوز کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے فوٹوگرافر عرفان احسن نے کہا کہ 'مجھے پہلے ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ شادی زیادہ دیر نہیں چلے گی، انسان جب کسی تقریب حصہ بنتا ہے تو اس کو وہاں کے ماحول، رویوں اور باہمی تعلقات سے کافی کچھ معلوم ہو جاتا ہے'۔

کینالز منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، اس پر سندھ ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتا: عظمیٰ بخاری

اُن کا کہنا تھا کہ 'میں نے جنید صفدر سے بھی ملاقات کی، وہ بہت خوش اخلاق، نرم مزاج اور شائستہ نوجوان ہے، وہ خاص طور پر مجھے ملنے آیا لیکن دلہن کے خاندان کی جانب سے ایک فاصلہ محسوس ہو رہا تھا، جیسے وہ خود کو وہاں ایڈجسٹ نہیں کر پا رہے تھے'۔

عرفان احسن نے مزید بتایا کہ 'میرا شریف خاندان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت خوشگوار رہا، مریم نواز اور ان کا خاندان میرے ساتھ بہت خوش اخلاقی سے پیش آیا، انہوں نے مجھے خوش آمدید کہا، عزت دی، اور ہر لحاظ سے مہمان نوازی کی'۔

عرفان احسن کی گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آئے۔

بلوچستان حکومت کا بڑا فیصلہ، لیویز اہلکار اور اثاثے پولیس میں ضم

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ 'عرفان احسن کی گفتگو اس بات کا ثبوت ہے کہ بعض اوقات تصویروں کی چمک دمک کے پیچھے چھپی کہانی کہیں زیادہ پیچیدہ اور کڑوی ہو سکتی ہے'۔

فیض آباد احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں فردِ جرم عائد

مزید :

متعلقہ مضامین

  • گلگت، حمایت مظلومین جہاں ریلی (2)
  • مودی یاد رکھیں ،پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو انڈیا کو بھرپور جواب ملے گا:اسد قیصر
  • پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا ہوگا: نائب وزیراعظم
  • فوج تیار ہے، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا دیا جائے گا: اسحاق ڈار
  • وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک ذاتی اپیل
  • سرگودھا: گھر میں کھڑے رکشے  میں دھماکا، 5 افراد زخمی
  • دین کی دعوت مرد و زن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ڈاکٹر حسن قادری
  • بلوچستان کی قابل فخر آئی ٹی یونیورسٹی جہاں طلبہ وطالبات پُرامن ماحول تعلیم حاصل کر رہے ہیں
  • بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل
  • مریم نواز کے بیٹے جنید کی شادی کی ناکام کیوں ہوئی؟ شادی میں فوٹوگرافی کرنے والے عرفان احسن نے تقریب کا آنکھوں دیکھا حال سنا دیا