اسلام آباد/ کراچی : پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی میں پیش ہونے والی اس رپورٹ کو سخت تشویشناک قرار دیا ہے جس میں سیکرٹری ہیریٹج نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان گزشتہ 27 سال سے ایک بھی سیاحتی مقام ورلڈ ٹورازم سائٹس کی عالمی فہرست میں شامل کرانے میں ناکام ثابت ہوا ہے، سابقہ دور حکومت میں گندھارا سیاحت کے فروغ کیلئے وفاقی وزیر کی ذمہ داریاں نبھانے والے ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے اپنے خصوصی ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاکستان کو مالک نے تاریخی مقدس مقامات کی صورت میں انمول خزانے سے نوازا ہے، پاکستان کے چپے چپے پر ہنگلاج ماتا مندر، شری پرم ہنس مہاراج سمادھی ٹیری، پراہلاد مندر ملتان، اشوکا اعظم کے دور کے بدھا کے اسٹوپا سمیت بے شمار آثارقدیمہ ہیں جنکی یاترا کرنے کیلئے عالمی سیاح پاکستان آنا چاہتے ہیں، ڈاکٹر رمیش وانکوانی کے مطابق گندھارا کوریڈور مجوزہ منصوبے کا مقصد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو پاکستان دوست بدھسٹ اکثریتی ممالک بشمول سری لنکا، چین، کوریا، جاپان، ویت نام، کمبوڈیا، ملائشیا، تھائی لینڈ وغیرہ سے بذریعہ ایئر لنک منسلک کرنا ہے، اگر عالمی بدھسٹ ابادی کا صرف اعشاریہ ایک فیصد حصہ بھی مذہبی یاترا کیلئے پاکستان آئے تو پاکستان کے قومی خزانے میں سالانہ ہزاروں ڈالر کی آمدن ہوسکتی ہے اور بطور مہمان نواز امن پسند ملک پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھر میں اجاگر کیا جاسکتا ہے، ڈاکٹر رمیش کمار نے اپنے تبصرے میں مزید کہا کہ دہشت گردی کی بڑی وجہ بھوک ہے، عالمی سیاحوں کی آمد خوشحالی لانے کا باعث بنے گی، ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے اپنے ویڈیو پیغام میں ہیریٹج وزارت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ کیوں گزشتہ ستائیس برسوں سے پاکستان کو بطور ٹورسٹ فرینڈلی ملک متعارف کرانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستان نے جیسے ستائیس سال پہلے جرات مندانہ فیصلے کرکے ایٹمی طاقت بنکر عالمی برادری میں نمایاں مقام حاصل کیاتھا، آج پاکستان کو ٹورازم کے میدان میں ناقابلِ تسخیر ملک بنکر ابھرنا ہوگا، اگر ہمارے اربابِ اختیار مذہبی سیاحت کو اپنی قومی ترجیح بنالیتے ہیں تو بہت جلد پاکستان کا شمار قرضہ لینے والے نہیں بلکہ قرضہ دینے والے امیر ممالک ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے

پڑھیں:

امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان

انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے وحدت کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا، مسلم دنیا کا اپنے دفاع کیلئے باہمی اتحاد و اتفاق ناگزیر ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطرکے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔ انہوں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے وحدت کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا، مسلم دنیا کا اپنے دفاع کیلئے باہمی اتحاد و اتفاق ناگزیر ہوچکا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔ قطر کے سفیر علی بن مبارک نے مولانا فضل الرحمان کے اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہار یکجہتی قابل تحسین ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی کپتان کی ایک اور گھٹیا حرکت، ایشیا کپ جیتنے پر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار
  • عمرہ زائرین کو جعلسازی سے بچانے کیلئے اہم اقدام 
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • گلگت بلستان کے ضلع شگر میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
  • عرب اسلامی اجلاس میں اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کیے جائیں، سیکریٹری جنرل او آئی سی
  • ایکو ٹورازم اپنے بہترین مقام پر: ایتھوپیا کی وانچی, افریقہ کے گرین ٹریول کی بحالی میں آگے
  • سرینگر میں شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان کی میرواعظ ڈاکٹر عمر فاروق سے اہم ملاقات