سائنسدانوں نے کینسر کے پھیلاؤ کو روکنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
تہران: ایرانی سائنسدانوں نے ایک اور کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے جدید ریڈیو فارماسیوٹیکل تیار کیا ہے جو پورے غدودی نظام میں کینسر کے پھیلاؤ کو اسکین کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی سے وابستہ ادارے ”اپرین سما فارمڈ“ نے ٹیکنیٹیم نامی موثر مادہ تیار کرکے ایران کو کینسر کی تشخیص کی جدید ٹیکنالوجی کا حامل دوسرا ملک بنا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تشخیصی ریڈیو فارماسیوٹیکل۔ تلمانوسپٹ کے نام سے جانی جانے والی اس پروڈکٹ کو کینسر کی تشخیص اور علاج کے شعبے میں ایک بڑا قدم سمجھا جاتا ہے۔ اسکی مدد سے کینسر کی تشخیص کے اخراجات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
کینسر کے پھیلاؤ کے اہم راستوں میں سے ایک غدودی نظام کے ذریعے کینسر کے خلیوں کی منتقلی ہے۔ جس کے لئے چھاتی، پھیپھڑوں اور تولیدی نظام میں سرجنز کو غدودی خلیوں کی درست تشخیص ضروری ہے اور یہ کام سرجن ریڈیو فارماسیوٹیکلز کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ یہ پروڈکٹ طبی مراحل میں کامیابی سے گزرنے کے بعد کلینکل مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کینسر کے
پڑھیں:
گریٹا تھنبرگ کی امن مشن کشتی،غزہ جانے والی امداد کو روکنے کا حکم، اسرائیلی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ (Israel Katz) نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی امدادی کشتی میڈلین کو غزہ پہنچنے سے قبل روک دے، یہ کشتی اسرائیلی ناکہ بندی توڑ کر غزہ کے مظلوم شہریوں تک امدادی سامان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میڈلین کشتی اس وقت مصر کے ساحل کے قریب موجود ہے اور غزہ کی جانب بڑھ رہی ہے، کشتی میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے 12 افراد سوار ہیں، امدادی مشن کا آغاز 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے کیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ یہود مخالف گریٹا اور اس کے حماس نواز ساتھیوں کو میں صاف پیغام دیتا ہوں کہ واپس لوٹ جاؤ، تمہیں غزہ تک نہیں پہنچنے دیا جائے گا،فوج اس کشتی کو زبردستی روک کر اسرائیل کے بندرگاہی شہر اسدود منتقل کرے گی، جہاں عملے کو گرفتار اور بعد ازاں ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
دوسری جانب گریٹا تھنبرگ نے کشتی پر سے پیغام دیا کہ وہ اسرائیلی ناکہ بندی، غزہ میں جاری جنگی جرائم اور انسانی بحران کے خلاف آواز بلند کرنے آئی ہیں، کشتی علامتی طور پر کچھ ضروری امدادی سامان جیسے چاول اور بچوں کا دودھ لے جا رہی ہے، تاکہ دنیا کو اس انسانی المیے کی شدت کا احساس دلایا جا سکے۔
فریڈم فلوٹیلا کی ترجمان کے مطابق کشتی اس وقت غزہ سے 160 ناٹیکل میل (تقریباً 296 کلومیٹر) دور ہے اور عملہ کسی بھی ممکنہ اسرائیلی حملے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب اسرائیل نے امدادی مشن کو روکا ہو۔ 2010 میں اسرائیلی کمانڈوز نے ترک بحری جہاز ماوی مرمرا پر حملہ کرکے 10 کارکنوں کو شہید کر دیا تھا جو غزہ کے لیے امداد لے جا رہا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 80 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اسرائیل پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات دنیا بھر میں بڑھتے جا رہے ہیں۔