متحدہ علماء محاذ پاکستان کا 16ویں یوم تاسیس پر سیمینار کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کراچی(سماجی رپورٹر)متحدہ علماء محاذ ہاکستان کے زیر اہتمام ، 16 واں یومِ تاسیس کے موقع پر مقامی ہال میں شہدائے مقاومت سیمینار کا عظیم الشان انعقاد کیا گیا جس میں کراچی کے مختلف کاتب فکر جید علماء مشایخ، سیاسی زعماء ڈاکٹرز، وکلاء ، تاجر، اقلیتی رہنماوں سمیت دیگر اعلی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر مرکزی بانی صدر متحدہ علماء محاذ ہاکستان علامہ مرزا یوسف حسین ، مرکزی چیئرمین متحدہ علماء محاذ مولانہ عبدالخالق سلفی ، سیکریٹری جنرل متحدہ علماء محاز مولانہ محمد امین انصاری سمیت دیگر مختلف کاتب فکر رہنماوں نے مظلوم فلسطین مسمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور شہداوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ مولانہ محمد امین انصاری نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین پر 15 سے 16 ماہ تک بربریت اور جارحیت جاری رکھی تاہم کامیاب نہ ہوسکا اور اب امن معاہد کے تحت جنگ بندی ہوئی ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس موقع پر انٹرنیشنل لائرز فورم کے چیئرمین ناصر احمد ایڈووکیٹ نے سمینار میں شریک تمام علماء کرام کا شکریہ ادا کیا اور شہداء کو سلام پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ مولانا محمد امین انصاری 16 سالہ یومِ تاسیس منارہے ہیں ، پاکستان کی تاریخ میں پہلا متحدہ محاذ دیکھ رہا ہوں آج تک جتنے بھی علماء محاز بنائے گئے تاہم چند سالوں میں فنا ہوگئے۔ انہوں نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے مطالبہ کیا کہ مولانا محمد امین انصاری کی طویل خدمات کو سراہتے ہوئے ستارہ امتیاز سے نوازا جائے۔ اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ17 واں یومِ تاسیس خالق دینا ہال میں منایا جائے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ عزہ کی جنگ بندی کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ مسئلہ فلسطین ختم ہوگیا بلکہ یہ اسرائیل کے وجود باقی رہنے تک جاری رہے گا۔ اس موقع پر مولانا حافظ جبران جتھاری، مولانا نسیم پرویز، مولانا خالد بھٹی، علامہ مرتضی رحمانی، مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ سجاست رضوی ،پاسٹر نمل کے علاوہ دیگر علمائے کرام نے بھی مظلوم فلسطین مسمان بھایوں سے یکجہتی کا اظہار کیا اور شہیدا فلسطین کو خراج عقیدت پیش کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: متحدہ علماء محاذ
پڑھیں:
بھارت پاکستان کیساتھ روایتی جنگ کر سکتا ہے، فیصل محمد
ممتاز مبصر اور تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ میرے پاس یہ اطلاعات تھیں کہ مودی ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دہشت گردی کے نام پر پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، اسی لئے میں بار بار پاکستان کے حلقوں کو خبردار کرتا رہا کہ وہ اندرونی سیاسی حالات پر کنٹرول کریں کیوں کہ بھارت جنگ بساط بچھا رہا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی سب سے بڑی جماعت سے محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے، انہیں محاذ آرائی کی بجائے اعتماد سازی کی طرف جانا چاہیئے، بدقسمتی سے حکومت نے اس کے برعکس پالیسیاں بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت پاکستان کیساتھ ایک روایتی جنگ کر سکتا ہے، جس کی تیاری نریندر مودی نے ٹرمپ کے آنے کے فورآ بعد شروع کر دی تھی، لہذا "سانحہ پہلگام" اس جنگ کو شروع کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عالمی مصالحتکار اور ممتاز مبصر و تجزیہ کار فیصل محمد نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا میرے پاس یہ اطلاعات تھیں کہ مودی ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دہشت گردی کے نام پر پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، اسی لئے میں بار بار پاکستان کے حلقوں کو خبردار کرتا رہا کہ وہ اندرونی سیاسی حالات پر کنٹرول کریں کیوں کہ بھارت جنگ بساط بچھا رہا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی سب سے بڑی جماعت سے محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے، انہیں محاذ آرائی کی بجائے اعتماد سازی کی طرف جانا چاہیئے، بدقسمتی سے حکومت نے اس کے برعکس پالیسیاں بنائیں۔
فیصل محمد کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان اور کے پی کے بعد سندھ میں بھی پانی کی تقسیم پر معاملات خراب ہو گئے ہیں، ایسی صورتحال نے بھارت کو موقع دیا ہے کہ وہ اپنے طے شدہ پلان کو آگے بڑھائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے پاس فوری طور پر اس بات کی مصدقہ خبر نہیں کہ پہلگام سانحہ میں غیر ملکی ہاتھ ہے یا یہ بھارت میں علحیدگی پسندوں کی کارروآئی ہے، جہاں تک فالس فلیگ کا تعلق ہے تو امریکہ بھارت اور اسرائیل اس آپریشن کے ماہر ہیں،قوی امکان ہے کہ یہ فالس فلیگ ہی ہو اور اس میں امریکہ کے ہاتھ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔