میرپور ماتھیلو: جھگڑے کے کیسکا فیصلہ، مجرم کو جیل بھیج دیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
میرپور ماتھیلو (نمائندہ جسارت) میرپور ماتھیلو کی عدالت جھگڑے کے کیس میں جرم ثابت ہونے پر پانچ ملزمان کو سزا سنائی ملزمان جیل حوالے ، تفصیلات کے مطابق سول جج فرسٹ مجسٹریٹ میرپور ماتھیلو کی عدالت نے جھگڑے کے کیس میں پانچ ملزمان کو سزا سنادی ہے ۔عدالت نے دونوں فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ماسٹر بھادر بوزدار کو زخمی کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم لال بخش بوزدار ، عاشق بوزدار ، کو ایک ایک سال قید تیس ہزار روپے جرمانہ ، جبکہ عبد الخالق بوزدار نثار بوزدار کو دو دو سال قید اور سجاول بوزدار کو تین سال قید تیس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنادی یاد رہے کہ ملزمان نے ایک سال قبل فصل کی بھیل پر ماسٹر بھادر بوزدار کو زخمی کر دیا تھا ۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل میرپور ماتھیلو بوزدار کو
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"