مذہبی، سیاسی سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کیخلاف سخت کارروائی ہو گی، وزیر داخلہ گلگت بلتستان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
استور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شمس الحق لون نے کہا کہ استور سمیت پورے گلگت بلتستان میں جہاں جہاں قانون کی رٹ کو چیلنج کیا جائے گا ان کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ شمس الحق لون نے کہا ہے مذہبی و سیاسی سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کی فہرست تیار ہو رہی ہے جن کیخلاف سخت کارروائی ہو گی۔ استور کے امن کو سبوتاژ کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائیگا، چاہے وہ کسی بھی فرقے سے تعلق رکھتے ہوں، حکومت کی رٹ ختم ہوئی ہے نہ ہی کمزور ہوئی ہے،حکومت ایک پہاڑ ہے جو پہاڑوں کو چیر کر ٹنل بھی بناتی ہے۔ استور میں ڈپٹی کمشنر محمد طارق اور ایس پی وزیر نیک عالم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شمس الحق لون نے کہا کہ گزشتہ 5 دنوں سے استور کے مختلف مقامات پر چوک بلاک کرکے احتجاج کیا جا رہا تھا کہ پریشنگ میں عبد الرزاق نامی شخص نے گستاخی کی ہے تاہم اس کے خلاف ایف آئی درج کر لی گئی ہے اور اس کی گرفتاری بھی ہوگی، قانون اور آئین سے کوئی بھی بالاتر نہیں ہے، استور پر امن ضلع ہے، بدامنی نہیں پھیلانے دیں گے، کوئی یہ سمجھتا ہے سٹیٹ کی رٹ ختم ہوئی ہے یا کمزور ہوئی ہے تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے، حکومت ایک پہاڑ کا نام ہے جو پہاڑوں کو چیر کر ٹنل بھی بناتی ہے، حکومت اپنے طریقے سے کام کرتی ہے، لوگ سرکار کی پالیسی کو کمزوری ہرگز نہ سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ استور سمیت پورے گلگت بلتستان میں جہاں جہاں قانون کی رٹ کو چیلنج کیا جائے گا ان کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔ الحمد للہ استور کے دونوں مسالک کے علماء کرام اور عمائدین کے تعاون سے دھرنا موخر کیا گیا ہے، جب تک ملزم گرفتار نہیں ہوتا انتظامیہ اپنا کام کر رہی ہے۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ چاہے پریشنگ کا واقعہ ہو یا کوئی اور جن لوگوں کے خلاف ایف آئی آرز ہوئی ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور جو سرکاری ملازمین مذہبی، سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کی حتمی لسٹ تیار کرنے کے بعد ان کے خلاف بھی سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا جو لوگ مذہبی فسادات کے ذریعے مجھے بدنام کرنے کی کوشش کر رہے تھے آج ان کو منہ کی کھانی پڑی ہے، دونوں مسالک کے علماء، عمائدین اور عوام کے درمیان ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر کھڑے ہیں، وقت بتائے گا کس نے کیا کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان ان کے خلاف جائے گا ہوئی ہے نے کہا
پڑھیں:
حکومت نے سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی یقین دہانی کرادی
اسلام آباد:وفاقی حکومت کی خصوصی کمیٹی نے سرکاری ملازمین کو پنشن اصلاحات، تنخواہوں میں اضافے سمیت دیگر مطالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرادی جبکہ لیو انکیشمنٹ سے متعلق رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اگلے ہفتے اجلاس بلایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر برائے پارلیمانی امور و چیف وہیپ مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی سربراہی میں قائم خصوصی کمیٹی کا اہم اجلاس منگل کو اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں وزارت خزانہ،وزارت قانون و انصاف اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے افسران سمیت آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اے جی ای جی اے) کے چیف کوآرڈی نیٹر رحمان باجوہ سمیت گرینڈ الائنس کے دیگر عہدے دار شریک ہوئے۔
اجلاس میں سرکاری ملازمین کے مطالبات حل کرنے کے لیے حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان طے پائے گئے تحریری معاہدے پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد رحمان باجوہ نے’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر طارق فضل نے یقین دہانی کروائی ہے کہ حکومت سرکاری ملازمین کے ساتھ کیے گئے وعدے پر قائم ہے، وزیراعظم امدادی پیکیج اور لیو ان کیشمنٹ سمیت تاجروں کے تمام جائز مطالبات پورے کیے جائیں گے۔
رحمان باجوہ نے بتایا کہ اجلاس میں وزارت خزانہ حکام نے ملازمین کے ساتھ کئے گئے حکومتی تحریری معاہد ے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے انکا کہنا تھا کہ بجٹ والے دن معاہدے پر عمل درآمد کا پہرا دینے کیلئے ملک بھر سے لاکھوں ملازمین اسلام آباد آئیں گے اس معاہدے پر عمل درآمد ہوا تو ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور رانا ثناء اللہ کو اسی جلسے میں خراج تحسین پیش کیا جائے گا اور ان کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا لیکن خدانخواستہ اگر عمل درآمد نہ ہوا تو وعدے کے مطابق یہ لو گ بھی دھرنے میں ہمارے ساتھ شریک ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں رحمان باجوہ نے بتایا کہ اجلاس میں کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی جانب سے یہ بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ سرکاری ملازمین کی لیو ان کیشمنٹ کا معاملہ حل کرنے کیلئے رانا ثناء اللہ کی صدارت میں قائم کمیٹی کااجلاس آئندہ ہفتے بلایاجائے گا اور اس میں یہ معاملہ حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے طے پایا ہے کہ حکومت اور سرکاری ملازمین کی نمائندہ تنظیم کے عہدے داران اپنی اپنی ورکنگ کرکے کمیٹی کے اجلاس میں پیش کریں گے اور اس اجلاس میں اس کا تفصیلی جائزہ لے کر سفارشات تیار کرکے حکومت کو پیش کی جائیں گی۔