بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان 23 فروری کو ہونے والے میچ سے متعلق اظہار خیال کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے چیمپیئنز ٹرافی میں ہونے والے پاک بھارت میچ کو زیادہ اہم قرار نہیں دیا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایوارڈز کی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دبئی میں بھارتی ٹیم کا مشن چیمپیئنز ٹرافی جیتنا ہے، صرف ایک میچ جیتنا مشن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’سب سے بڑی دشمنی‘: پاک بھارت کرکٹ سے متعلق نیٹ فلکس ڈاکیومنٹری کب ریلیز ہورہی ہے؟

گوتم گمبھیر نے کہا کہ ہم چیمپئنز ٹرافی میں یہ سوچ کر نہیں جا رہے کہ 23 فروری کو سب سے اہم میچ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے لیے پانچوں میچز بہت اہم ہیں۔

بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ جب بھی پاکستان اور بھارت کھیلتے ہیں تو جذبات بہت زیادہ ہو جاتے ہیں، جذبات اپنی جگہ لیکن مقابلہ ہمیشہ وہیں رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے مقابلے میں چیمپیئنز ٹرافی مختلف چیلنج ہے، جس میں ہر میچ ہی اہم ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کب اور کہاں ہوگی، پی سی بی نے فیصلہ کرلیا

گوتم گمبھیر نے مزید کہا کہ کپتان روہت شرما اور ویرات کوہلی ڈریسنگ روم اور بھارتی کرکٹ کی ویلیو میں اضافہ کریں گے اور دونوں کا چیمپیئنز ٹرافی میں بڑا کردار ہوگا۔

بھارتی کپتان روہت شرما نے چیمپئنزٹرافی میں پاکستان بھارت میچ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 سے 3 سال کے دوران پاک بھارت میچز پر بہت بات کی، اس میچ سے متعلق ہم کوئی خاص ذکرنہیں کریں گے، ہمیں صرف اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انڈیا اہم پاک بھارت میچ پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کپتان روہت شرما گوتم گمبھیر ہیڈ کوچ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انڈیا اہم پاک بھارت میچ پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کپتان روہت شرما گوتم گمبھیر ہیڈ کوچ چیمپیئنز ٹرافی گوتم گمبھیر نے بھارتی کرکٹ ٹرافی میں پاک بھارت بھارت میچ نے کہا کہ ہیڈ کوچ

پڑھیں:

تاجکستان سے بھارتی فوج کی بے دخلی، آینی ایئربیس کا قبضہ کھونے پر بھارت میں ہنگامہ کیوں؟

بھارت کو وسطی ایشیا میں اپنی واحد بیرونِ ملک موجودگی سے پسپائی اختیار کرنا پڑی ہے۔ تاجکستان نے بھارتی فوج جو دارالحکومت دوشنبے کے قریب واقع آینی ایئربیس استعمال کرنے کی اجازت واپس لے لی ہے۔ نئی دہلی نے تاجکستان میں اپنی اس موجودگی کو “اسٹریٹجک کامیابی” قرار دیا تھا۔ اب اس اڈے کا مکمل کنٹرول روسی افواج نے سنبھال لیا ہے جبکہ بھارت کے تمام اہلکار اور سازوسامان 2022 میں واپس بلا لیے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق بھارت اور تاجکستان کے درمیان 2002 میں ہونے والا معاہدہ چار سال قبل ختم ہوا، اور تاجکستان نے واضح طور پر بھارت کو اطلاع دی کہ فضائی اڈے کی لیز ختم ہو چکی ہے اور اس کی تجدید نہیں کی جائے گی۔

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تاجک حکومت کو روس اور چین کی جانب سے سخت دباؤ کا سامنا تھا کہ وہ “غیر علاقائی طاقت” یعنی بھارت کو مزید اپنے فوجی اڈے پر برداشت نہ کرے۔

آینی ایئربیس بھارت کے لیے نہ صرف وسطی ایشیا میں قدم جمانے کا ذریعہ تھی بلکہ پاکستان کے خلاف جارحانہ حکمتِ عملی کا ایک حصہ بھی تھی۔

یہ فضائی اڈہ افغانستان کے واخان کاریڈور کے قریب واقع ہے جو پاکستان کے شمالی علاقے سے متصل ہے۔ بھارتی فضائیہ نے ماضی میں یہاں لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر تعینات کیے تھے تاکہ بوقتِ جنگ پاکستان پر دباؤ ڈالا جا سکے۔

مگر اب روس اور چین کی شراکت سے بھارت کی یہ تمام منصوبہ بندی خاک میں مل چکی ہے۔

بھارتی تجزیہ کاروں کے مطابق تاجکستان کا یہ فیصلہ بھارت کے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک دھچکا ہے، کیونکہ اس اڈے کے ذریعے بھارت وسطی ایشیا میں اپنی موجودگی ظاہر کر رہا تھا۔ تاہم، اب روس اور چین اس خلا کو پر کر چکے ہیں اور بھارت مکمل طور پر خطے سے باہر ہو گیا ہے۔

کانگریس رہنما جے رام رمیش نے بھی نریندر مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آینی ایئربیس کا بند ہونا بھارت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ ہماری اسٹریٹجک سفارت کاری کے لیے ایک اور زبردست جھٹکا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت محض دکھاوے کی خارجہ پالیسی پر یقین رکھتی ہے۔”

ماہرین کا کہنا ہے کہ تاجکستان کے اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی رسائی محدود کر دی ہے۔ اس خطے میں اب روس اور چین کا مکمل تسلط ہے، اور بھارت کے پاس نہ کوئی اسٹریٹجک بنیاد بچی ہے اور نہ کوئی مؤثر اثرورسوخ بچا ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ بھارتی عزائم کے لیے ایک سبق ہے کہ غیر ملکی زمین پر فوجی اڈے بنانے کی کوششیں صرف اسی وقت کامیاب ہو سکتی ہیں جب بڑی طاقتیں آپ کے پیچھے کھڑی ہوں، اور اس وقت بھارت کو نہ واشنگٹن کا مکمل اعتماد حاصل ہے اور نہ ماسکو یا بیجنگ کا۔

یوں تاجکستان سے بھارتی فوج کا انخلا دراصل نئی دہلی کی “عظیم طاقت بننے” کی خواہش پر کاری ضرب ہے، جبکہ پاکستان کے لیے یہ ایک واضح سفارتی فتح ہے، کیونکہ خطے میں بھارت کے تمام تر اسٹریٹجک منصوبے ایک ایک کر کے ناکام ہوتے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئی سی سی کا دوغلا پن ‘حارث رئوف 2میچوں کیلئے معطل‘بھارتی کپتان پر صرف جرمانہ
  • بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری
  • بھارت ایشیا کپ ٹرافی کو ترس گیا، آئی سی سی سے شکایت کا امکان
  • بابا گورونانک کا 556 واں جنم دن، بھارت سے 2400 سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے
  • ڈیڑھ کروڑ کا ایک اشتہار، ورلڈ کپ جیتنے کے بعد بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم کی برانڈ ویلیو میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب
  • بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطا اللہ تارڑ
  • بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی کی ڈیمانڈ کردی
  • تاجکستان سے بھارتی فوج کی بے دخلی، آینی ایئربیس کا قبضہ کھونے پر بھارت میں ہنگامہ کیوں؟