قومی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم کو بھارت کے لیجنڈری بیٹر سچن ٹنڈولکر کی طرح اننگز کے آغاز کا ٹاسک دیدیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں انجری کے شکار صائم ایوب کی جگہ بابراعظم اور فخر زمان اوپننگ کی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔

بابراعظم مڈل آرڈر میں نمبر 3 پوزیشن پر کھیلتے ہیں تاہم میجنمنٹ کی جانب سے انہیں سابق لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کی طرح بلےبازی کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے کہ وہ اننگز کو لیکر چلیں تاکہ وکٹیں گرنے کے سبب ایک اینڈ کو محفوظ رکھا جاسکے۔

مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی میں فخر زمان کا اوپننگ پارٹنر کون ہوگا؟ سلیکٹر نے بتا دیا

سچن نے 1989 میں مڈل آرڈر بلے باز کے طور پر اپنا آغاز کیا تھا لیکن بعد میں 1994-95 میں انہیں اوپن کروایا گیا۔

ٹیم مینجمنٹ کے قریبی ذرائع کے مطابق ہیڈ کوچ عاقب جاوید، بیٹنگ کوچ شاہد اسلم اور کپتان محمد رضوان نے بابراعظم کو ٹیسٹ اور ون ڈے میں پاکستان کیلئے اننگز کا آغاز کرنے پر آمادہ کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستانی اسکواڈ پر بھارتیوں کو تشویش کیوں؟

جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوران اوپنر صائم ایوب کی انجری کے بعد بابراعظم اور کپتان شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا تھا۔

اس سے قبل بابراعظم نے 2015 میں صرف 2 ون ڈے میچز میں پاکستان کیلئے بیٹنگ کا آغاز کیا تاہم پھر وہ اپنی تیسری پوزیشن پر چلے گئے کیونکہ دونوں کرکٹر کو اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا تھا۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ کون کتنے عرصے بعد ٹیم میں واپس آیا؟

واضح رہے کہ پاکستان نے چیمپئینز ٹرافی 2025 کی اپنی ٹیم میں صرف ایک باقاعدہ اوپنر فخر زمان کا اعلان کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں قومی سلیکٹر اسد شفیق کا کہنا تھا کہ سعود اور بابراعظم دو ممکنہ بلے باز ہیں جو فخر کے ساتھ اوپنر کے طور پر اہم کردار ادا کرسکتے ہیں تاہم حتمی فیصلہ میچ سے قبل کیا جائے گا۔ 

مزید پڑھیں: نہ فوٹو شوٹ، نہ کیپٹنز میٹ! بھارتی بورڈ خوشی کے شادیانے بجانے لگا

سعود نے حال ہی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 9 میں بطور اوپنر اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا تاہم کرکٹ پنڈتوں کا خیال ہے کہ ٹی20 اور 50 اوورز کے فارمیٹ میں فرق ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی مزید پڑھیں

پڑھیں:

جاپانی مارکیٹ سے پاکستانی طلبا کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟

جاپان نے سال 2023 میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 3 لاکھ بین الاقوامی طلبا کو خوش آمدید کہا، جو 2022 کے مقابلے میں 20.8 فیصد زائد تعداد بنتی تھی، جاپانی حکومت کا ہدف ہے کہ وہ آئندہ چند برسوں تک اس تعداد کو بڑھا کر 4 لاکھ کیا جائے۔

اس تناظر میں پاکستانی طلبا کے لیے جاپان ایک پرکشش تعلیمی اور کاروباری ملک ثابت ہو سکتا ہے، جہاں اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالرشپس اور مالی معاونت کے کئی مواقع دستیاب ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ پاکستانی طلبا  جاپانی تعلیمی اداروں کی مارکیٹ سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:

اس حوالے سے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر عدنان پراچہ کا کہنا تھا کہ ہر پاکستانی کا خواب ہے کہ وہ بیرون ملک نہ صرف تعلیم بلکہ بہتر روزگار کے مواقع بھی حاصل کرے، ایسے میں اگر جاپان کی بات کی جائے تو یہ ملک دنیا کی مضبوط ترین معیشتوں میں شمار ہوتا ہے، اور جاپانی پاسپورٹ عالمی سطح پر طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست میں شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 2 سے 3 سالوں کے دوران جاپان کو نوجوان ورک فورس کی شدید ضرورت رہی ہے، جاپانی حکومت سالانہ تقریباً 3 لاکھ افراد پر مشتمل لیبر فورس کی تلاش میں ہے اور وہ مختلف ممالک سے تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کرنا چاہتی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان اس موقع سے مکمل فائدہ نہیں اٹھا پا رہا۔

’اس کی ایک بڑی وجہ پاکستانی نوجوانوں کی قلیل مدتی منصوبہ بندی ہے، تعلیم کے لیے جاپان جانے والے اکثر طلبا جاپانی زبان سیکھے بغیر صرف انگریزی میڈیم یونیورسٹیوں میں داخلہ لیتے ہیں، حالانکہ انہیں چاہیے کہ وہ جاپانی زبان سیکھ کر جائیں تاکہ نہ صرف تعلیمی میدان میں بہتر کارکردگی دکھا سکیں بلکہ جاب مارکیٹ میں بھی مؤثر طریقے سے داخل ہو سکیں۔‘

مزید پڑھیں:

عدنان پراچہ کے مطابق زبان پر عبور حاصل کرنے والے طلبا کو جاپان میں بہتر انٹرن شپ، جزوقتی ملازمتیں اور بعد از تعلیم نوکریوں کے مواقع بھی باآسانی حاصل ہو سکتے ہیں، ان طلبا کے لیے بھی سنہرا موقع موجود ہے جو طویل عرصے کی ڈگری پروگرامز کا ارادہ نہیں رکھتے کیونکہ جاپان کے کئی تعلیمی ادارے ایسے کورسز آفر کر رہے ہیں جن میں طلبا ایک سال میں جاپانی زبان سیکھ سکتے ہیں۔

’اس ایک سال کے دوران نہ صرف زبان پر عبور حاصل ہوتا ہے بلکہ طلبا کو جاپانی ماحول سے بھی آشنائی ہو جاتی ہے، جو کہ مستقبل میں جاب حاصل کرنے کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، جاپان اپنی قومی زبان کو بہت اہمیت دیتا ہے، اس لیے وہاں جا کر کامیاب ہونے کے لیے جاپانی زبان سیکھنا ناگزیر ہے، چاہے مقصد تعلیم ہو یا روزگار۔‘

مزید پڑھیں:

عدنان پراچہ نے مزید کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ جاپان میں پاکستانی سفارتخانہ اس حوالے سے پہلے سے زیادہ متحرک ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود گزشتہ 2 سالوں میں پاکستان سے نوجوانوں کی مطلوبہ تعداد میں جاپان روانگی نہیں ہو سکی، جبکہ ہمارے ہمسایہ ممالک سے بڑی تعداد میں نوجوان جاپانی تعلیمی اداروں اور لیبر مارکیٹ کا حصہ بن رہے ہیں۔

اب وقت آ گیا ہے کہ حکومتِ پاکستان اور تعلیمی ادارے اس خلا کو محسوس کریں اور نوجوانوں کے لیے جاپان جانے کے مواقع کو آسان بنائیں۔ اسکالرشپس، زبان سیکھنے کے پروگرامز، اور ویزا رہنمائی جیسی سہولیات فراہم کر کے ہم اپنی یوتھ کو ایک محفوظ، باوقار اور روشن مستقبل کی طرف گامزن کر سکتے ہیں۔

پاکستانی طلبا کے لیے جاپان میں کس قسم کے اسکالرشپس کے مواقع موجود ہیں؟

پاکستانی طلبا کے لیے سب سے نمایاں اسکالرشپ میکسٹ ہے، جو جاپانی حکومت کی جانب سے پیش کی جاتی ہے، یہ اسکالرشپ مکمل ٹیوشن فیس، رہائش، اور ماہانہ وظیفہ فراہم کرتی ہے۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق 25-2023 کے دوران 11 پاکستانی طلبا کو یہ اسکالرشپ دی گئی تھی۔

اس کے علاوہ جیسو اسکالرشپ بھی ہے، جس کے تحت ماہانہ 48 ہزار ین فراہم کیا جاتا ہے، جاپان کی کئی یونیورسٹیاں، جیسے کیوٹو، ہوکائیڈو اور یوکوہاما نیشنل یونیورسٹی غیر ملکی طلبا کے لیے انگریزی میں پڑھائے جانے والے پروگرام اور اندرونی اسکالرشپس بھی فراہم کرتی ہیں۔

جاپان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو پارٹ ٹائم کام کی بھی اجازت ہوتی ہے، جہاں وہ ہفتہ وار 28 گھنٹے کام کرسکتے ہیں۔ یہ سہولت طلبا کو اپنے اخراجات پورے کرنے میں مدد دیتی ہے، تعلیمی معیار، جدید تحقیق، اور ثقافتی تنوع کی وجہ سے جاپان اب پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک نمایاں تعلیمی مرکز بنتا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی طلبا جاب جاپان مارکیٹ

متعلقہ مضامین

  • فساد قلب و نظر کی اصلاح مگر کیسے۔۔۔۔۔ ! 
  • وزیرا عظم شہباز شریف یوم آزادی کے موقع پر الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے
  • غزہ سے یوکرین تک تنازعات کے پرامن حل میں سفارتکاری کو موقع دیں، گوتیرش
  • کراچی: شوہر کے تشدد کا نشانہ بننے والی نوبیاہتا خاتون دم توڑ گئی
  • جاپانی مارکیٹ سے پاکستانی طلبا کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟
  • موسلا دھار بارش کا خطرہ: بالائی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
  • سلامتی کونسل میں مباحثہ ، پاکستان کی تنازعات کے پرامن حل سے متعلق قرارداد منظور
  • موقع نہیں ملے گا تو کھلاڑی صلاحیت کیسے منوائے گا، علی امین گنڈاپور
  • اسلام آباد کی عدالت نے علی امین گنڈا پور کو بیان قلمبند کرانے کیلئے ایک اور موقع دیدیا
  • سیریز بچانے کا آخری موقع، پاکستان دوسرے ٹی20 میں آج بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گا