ٹرمپ کی شہریت کے قانون میں تبدیلی؛ امریکی اہلیہ کیساتھ مقیم شہزادہ ہیری کا کیا بنے گا ؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
برطانوی شہزادے ہیری کو امریکی شہریت دینے کے حوالے سے سخت مؤقف رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا صدر بننے اور پھر شہریت کے قانون میں تبدیلی نے نئے خدشات کو جنم دیدیا۔
برطانوی شہزادے ہیری نے امریکی اداکارہ میگن مارکل سے پسند کی شادی تھی جس کے بعد شاہی اعزازات سے دستبردار اور اپنے خاندان کو چھوڑ کر اہلیہ کے ساتھ ہی امریکا میں سکونت اختیار کی تھی۔
تاہم یہ واضح نہیں تھا کہ شہزادہ ہیری کو کسی نوعیت کا ویزہ یا شہریت دی گئی ہے اور اس حوالے سے ایک کیس بھی امریکی عدالت میں زیر سماعت ہے۔
شہزادہ ہیری کی ویزا تفصیلات جاننے کے لیے یہ مقدمہ ہیریٹیج فاؤنڈیشن نے دائر کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی شہزداہ ہیری کی امریکا میں سکونت پر سوالات اُٹھائے تھے اور انتخابی مہم کے دوران متعدد بار اعلان کیا تھا کہ صدر بننے کے بعد اس پر کارروائی کریں گے۔
یاد رہے کہ شہزادہ ہیری نے ماضی میں کوکین، بھنگ اور منشیات کے عادی ہونے کا اپنی کتاب ’اسپیئر‘ اور کئی انٹرویوز میں اعتراف کیا تھا۔
یہی اعتراف ان کے لیے مصیبت بن گیا کیوں کہ منشیات کے استعمال سے متعلق غلط بیانی اور چھپانے پر امریکی ویزا منسوخ اور ڈی پورٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاملے پر شہزادہ ہیری کی مدد سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہیری نے ملکہ الزبتھ کو دھوکا دیا اور یہ ناقابل معافی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہزادہ ہیری
پڑھیں:
ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور معروف ٹیکنالوجی ارب پتی ایلون مسک کے درمیان تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہو گئے ہیں، صدر ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر مسک ان ریپبلکنز کے خلاف ڈیموکریٹس کو فنڈنگ دیتے ہیں جو ٹرمپ کے ٹیکس میں چھوٹ اور اخراجات کے بل کی حمایت کر رہے ہیں، تو اس کے سنجیدہ نتائج ہوں گے۔
این بی سی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدرٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کی کہ اُن کا ایلون مسک سے تعلق اب ختم ہو چکا ہے اور انہوں نے تعلقات کی بحالی کی کوئی خواہش ظاہر نہیں کی، ان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ تعلق اب ختم ہو چکا ہے۔
صدرٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ابھی تک ایلون مسک کے خلاف کسی قسم کی تفتیش پر گفتگو نہیں کی، لیکن اُن کے اس بیان کے بعد کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ مسک کی کمپنیوں کے معاہدوں کا جائزہ لے سکتے ہیں، سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔
ایلون مسک نے حالیہ دنوں میں ٹرمپ کے بل کو ’قابل نفرت بل‘ قرار دیا تھا، جس سے کانگریس میں اس بل کی منظوری کے امکانات کو دھچکا لگا ہے، اگرچہ مسک نے سوشل میڈیا پر اپنے کچھ سخت بیانات کو حذف کیا ہے، لیکن اس تنازعے نے دونوں کے درمیان خلیج کو مزید گہرا کردیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اس بل سے آئندہ 10 سال میں امریکی قرضے میں 2.4 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ یہ بل 4 جولائی سے پہلے منظور ہو جائے گا، لیکن سینیٹ میں موجود معمولی ریپبلکن اکثریت کے باعث اسے شدید سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایلون مسک ڈیموکریٹس سینیٹ صدر ٹرمپ