برطانوی شہزادے ہیری کو امریکی شہریت دینے کے حوالے سے سخت مؤقف رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا صدر بننے اور پھر شہریت کے قانون میں تبدیلی نے نئے خدشات کو جنم دیدیا۔

برطانوی شہزادے ہیری نے امریکی اداکارہ میگن مارکل سے پسند کی شادی تھی جس کے بعد شاہی اعزازات سے دستبردار اور اپنے خاندان کو چھوڑ کر اہلیہ کے ساتھ ہی امریکا میں سکونت اختیار کی تھی۔ 

تاہم یہ واضح نہیں تھا کہ شہزادہ ہیری کو کسی نوعیت کا ویزہ یا شہریت دی گئی ہے اور اس حوالے سے ایک کیس بھی امریکی عدالت میں زیر سماعت ہے۔

 شہزادہ ہیری کی ویزا تفصیلات جاننے کے لیے یہ مقدمہ ہیریٹیج فاؤنڈیشن نے دائر کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی شہزداہ ہیری کی امریکا میں سکونت پر سوالات اُٹھائے تھے اور انتخابی مہم کے دوران متعدد بار اعلان کیا تھا کہ صدر بننے کے بعد اس پر کارروائی کریں گے۔

یاد رہے کہ شہزادہ ہیری نے ماضی میں کوکین، بھنگ اور منشیات کے عادی ہونے کا اپنی کتاب ’اسپیئر‘ اور کئی انٹرویوز میں اعتراف کیا تھا۔

یہی اعتراف ان کے لیے مصیبت بن گیا کیوں کہ منشیات کے استعمال سے متعلق غلط بیانی اور چھپانے پر امریکی ویزا منسوخ اور ڈی پورٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاملے پر شہزادہ ہیری کی مدد سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہیری نے ملکہ الزبتھ کو دھوکا دیا اور یہ ناقابل معافی ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شہزادہ ہیری

پڑھیں:

وائٹ ہاؤس نے کولمبیا یونیورسٹی کیساتھ معاہدے کے بعد دیگر جامعات سے جرمانے مانگ لیے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس ایسی کئی یونیورسٹیوں پر جرمانے عائد کرنے کی کوشش کر رہا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ کیمپس میں یہود دشمنی کو روکنے میں ناکام رہی ہیں، جن میں ہارورڈ یونیورسٹی بھی شامل ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اہلکار نے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی انتظامیہ کئی یونیورسٹیوں سے مذاکرات کر رہی ہے جن میں کورنیل، ڈیوک، نارتھ ویسٹرن اور براؤن شامل ہیں۔

اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی اور کہا کہ امریکی انتظامیہ نارتھ ویسٹرن اور براؤن، اور ممکنہ طور پر کورنیل کے ساتھ معاہدوں کے قریب ہے۔

اس اہلکار نے مزید کہا کہ ہارورڈ ملک کی قدیم ترین اور امیر ترین یونیورسٹی ہے، جس کے ساتھ معاہدہ وائٹ ہاؤس کے لیے ایک اہم ہدف ہے۔

کورنیل یونیورسٹی کے ترجمان نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا، دیگر یونیورسٹیوں نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

ٹرمپ اور ان کی ٹیم نے امریکی یونیورسٹیوں میں تبدیلی لانے کے لیے وفاقی فنڈنگ کا سہارا لینے کی ایک وسیع مہم شروع کر رکھی ہے، ریپبلکن صدر کا کہنا ہے کہ یہ ادارے یہود دشمنی اور انتہائی بائیں بازو کی سوچ کا شکار ہو چکے ہیں۔

جنوری میں دوبارہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی یونیورسٹیوں کو ہدف بنایا ہے، خاص طور پر ان فلسطین کے حامی مظاہروں کی وجہ سے، جنہوں نے پچھلے سال کیمپسز کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

کولمبیا یونیورسٹی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ادا کرے گی، تاکہ وفاقی تحقیقات کا تصفیہ ہو سکے اور اس کی معطل شدہ وفاقی فنڈنگ کو بحال کیا جا سکے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا کے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے اور اہلکاروں کا ماننا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی نے معاہدہ کرنے کا ایک معیار قائم کیا ہے۔

ہارورڈ نے ایک مختلف راستہ اختیار کیا ہے اور وہ وفاقی حکومت پر مقدمہ کر رہی ہے تاکہ اس کی معطل شدہ وفاقی گرانٹس کو بحال کیا جا سکے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • وائٹ ہاؤس نے کولمبیا یونیورسٹی کیساتھ معاہدے کے بعد دیگر جامعات سے جرمانے مانگ لیے
  • امریکی ریسلر ہوگن کی موت کے بعد اہلیہ کی جذباتی پوسٹ وائرل
  • بڑے سیاسی گھرانے کی شخصیت کے کرپٹو میں 10 کروڑ ڈالر ڈوب گئے
  • امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • ہمارے بغیردنیا کی معیشت بیٹھ جائے گی، امریکی صدرکا دعوی
  • امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کل اپنی والدہ کے آبائی ملک سکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کریں گے
  • اپیلز کورٹ: ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا صدارتی حکم غیر آئینی قرار
  • شہزادے جارج کی سالگرہ، شہزادی شارلٹ کو بھی اہم ذمہ داری مل گئی
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا میں اہم شخصیت سے ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کی مودی کو پھر چپیڑ