بے گناہ خاندان کو پھنسانے والے عالمی ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
لاہور ایئرپورٹ پر بیگ ٹیگ تبدیل کرکے بے گناہ خاندان کو پھنسانے والے ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ سعودی عرب میں گرفتار بے گناہ خاندان کو رہائی مل گئی۔وزیر داخلہ کی خصوصی ہدایت پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) ٹیم کی کاوشوں سے خاندان کے 5 افراد واپس وطن آگئے۔محسن نقوی نے منشیات کیس سے رہائی پانے والے بے گناہ خاندان کی رہائش گاہ پر خاندان کے افراد سے ملاقات کی.
بعد ازاں بے گناہ خاندان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اے این ایف نے دن رات محنت کرکے انٹرنیشنل گینگ کا سراغ لگایا اور اصل ملزمان کو گرفتار کیا جب کہ سعودی عرب کی حکومت نے بھی بہت تعاون کیا .جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اے این ایف کی ٹیم کو خصوصی ایوارڈز دیں گے. ٹیم نے انتہائی محنت سے کیس لڑا، اس طرح کوئی اپنا بھی کیس نہیں لڑتا، ملک میں منشیات خاتمہ کرنے کے لیے اے این ایف کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ لاہور کے علاقے مرغزار کالونی کی رہائشی فرحانہ اکرم 4 فیملی ممبرز کے ساتھ 23 دسمبر میں سعودی عرب گئیں. ڈرگ مافیا نے عملے کی ملی بھگت سے فرحانہ اکرم کے بیگ کا ٹیگ تبدیل کیا۔
بعد ازاں فرحانہ اکرم اور ان کے فیملی ممبرز کو 30 دسمبر کو سعودی عرب میں حراست میں لیا گیا. اے این ایف نے کیمروں کی مدد سے تمام انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس کا جائزہ لیا۔اے این ایف نے ایک پورٹر کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی تو پورا گینگ بے نقاب ہوا اور انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کے سرغنہ سمیت 9 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا جب کہ اے این ایف نے تمام شواہد سعودی حکام کو دیے جس پر متاثرہ خاندان کی رہائی ممکن ہوئی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بے گناہ خاندان اے این ایف نے
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔