گنجی دُلہن کی پراعتمادی نے لوگوں کے دِل جیت لیے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
لوگوں کی ویڈیوز اکثر اس وقت وائرل ہوتی ہیں جب لوگ معاشرتی روایات یا ان کی توقعات کے برخلاف کرتے ہیں اور بھارتی نژاد برطانوی شہری نیہر سچدیوا نے بالکل ایسا ہی کیا ہے۔
نیہر سچدیوا کی شادی کی ویڈیو نے سوشل میدیا پر تیزی سے توجہ حاصل کرلی ہے جب وہ ایک شاندار سرخ لہنگا پہنے دُلہے کے پاس جارہی تھیں اور اس کے بعد انہوں نے اپنا دوپٹہ ہٹا دیا اور فخریہ انداز سے اپنا گنجا سر ظاہر کیا۔
وائرل ویڈیو نے ہزاروں لوگوں کو متاثر کیا ہے جنہوں نے خاتون کے اعتماد اور خوبصورتی کی تعریف کی۔
نیہر اپنی شادی کے موقع پر اپنا گنجا پن چھپا نہیں رہی تھیں بلکہ اسے دِکھا رہی تھیں جو کہ دیگر گنجی خواتین کیلئے ایک قابل فخر اور جرات مندانہ اقدام ہے۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی ہے جسے بہت سے لوگوں نے اسے دیگر گنجی دلہنوں کے لیے ایک رول ماڈل قرار دیا ہے۔
خاتون میں چھ ماہ کی عمر میں ہی ایلوپیشیا کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جو جسم یا سر پر بالوں کے جھڑنے کا سبب بنتی ہے۔ یہ عارضی یا مستقل ہو سکتا ہے اور ایک چھوٹے سے حصے یا پورے جسم کو متاثر کر سکتا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکہ، قطر اور مصر کی حمایت سے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر اپنا باضابطہ تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا جواب مصر اور قطر کو دے دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلسطینی حکام نے جواب کی تصدیق تو کر دی ہے لیکن اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نرم یا مکمل جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی افواج کے انخلاء، قیدیوں کے تبادلے، اور جنگی مراحل کی وضاحت شامل ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اب جنگ بندی کا انحصار اسرائیل کے فیصلے پر ہے۔
ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک متنازعہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔