آئین ہی اس ملک پر حکومت کرے گا، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
چین پر ہندوستانی زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی نے اسے مسترد کر دیا لیکن فوج نے کہا کہ چین نے 4000 مربع کلومیٹر زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ کے موجودہ بجٹ اجلاس کا آج تیسرا دن ہے۔ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر پارلیمنٹ میں بحث ہو رہی ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے چین سے لے کر آئین تک کئی مسائل پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے پارلیمانی انتخابات سے پہلے دو الیکشن کمشنروں کو لانے پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ یہ ایک حسابی حکمت عملی ہے، الیکشن کمیشن میں انصاف نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اپنی قدیم ورثے سے جڑے رہنے کی ضرورت ہے، آپ سردار پٹیل کا ذکر کرتے ہیں لیکن ان کے اقدار کو ہر روز کچل دیتے ہیں، آپ بھگوان بدھ کی بات کرتے ہیں لیکن ان کی اقدار پر یقین نہیں رکھتے۔ مہاراشٹر کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انڈیا بلاک نے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ ہماچل پردیش کی پوری آبادی کے برابر نئے ووٹروں کو اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کے درمیان 70 لاکھ نئے ووٹروں کا اضافہ کیا گیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مہاراشٹر میں پچھلے پانچ مہینوں میں اس سے زیادہ تعداد میں اضافہ کیا گیا جو پچھلے پانچ سالوں میں شامل کیا گیا تھا۔ شرڈی کی ایک عمارت میں سات ہزار نئے ووٹروں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمیں پارلیمانی ووٹر لسٹ، نام اور پتے فراہم کرے، نئے ووٹروں کو زیادہ تر ان اسمبلی سیٹوں پر شامل کیا گیا جہاں سے بی جے پی کا صفایا ہوا تھا، ہمارے پاس یہ ڈیٹا ہے۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے آئین کی کاپی دکھائی اور کہا کہ ملک میں اس کا رول ہوگا۔ اسپیکر اوم برلا نے راہل گاندھی کو روکتے ہوئے کہا کہ کسی ایسے شخص کا نام نہ لیں جو اس ایوان کا رکن نہیں ہے۔ اس پر راہل گاندھی نے بھی اپنا بیان پڑھ کر سنایا اور کہا کہ یہ آئین عوام کے ووٹوں کی حمایت سے مضبوط ہوتا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے او بی سی ممبران اسمبلی اپنا منہ نہیں کھول سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے او بی سی، ایس سی-ایس ٹی ممبران پارلیمنٹ کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے۔ اس پر بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ راہل گاندھی کے بیان پر بی جے پی کے ارکان اسمبلی نے اعتراض کیا۔ چین پر ہندوستانی زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی نے اسے مسترد کر دیا لیکن فوج نے کہا کہ چین نے 4000 مربع کلومیٹر زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر حکمراں جماعت کے ارکان اسمبلی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، آپ کو یہ نہیں کہنا چاہیئے، یہ ملک کے لئے اچھا نہیں ہے۔ آرمی چیف کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ چین نے ہمارے ملک کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، یہ ایک حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جنگ کا انحصار صنعتی نظام پر ہے اور اس میں وہ ہم سے آگے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ چین یہاں بیٹھا ہے اور میک ان انڈیا ناکام ہو رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نئے ووٹروں ان اسمبلی بی جے پی کیا گیا کہ چین
پڑھیں:
ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، کچھ وقت درکار ہے۔ آنے والے بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جن سے ملک آگے بڑھ سکے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمالیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں معاشی بہتری آئی ہے۔ اب ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے۔ آنے والے بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جن سے ملک آگے بڑھ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، کچھ وقت درکار ہے۔ انہوں نے پاک بھارت جنگ کے دوران میڈیا کے کردار کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیے قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
انہوں نے کہا کہ کل رواں مالی سال کا اقتصادی سروے پیش کیا جائے گا جبکہ بجٹ دس جون کو پیش کیا جائے گا۔
قبل ازیں قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔ وفاقی بجٹ 2025-26 دس جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ 11اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ 13جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعدو ضوابط کے مطابق وقت دیا جائے گا۔ وفاقی بجٹ 2025-26 پر بحث 21جون کو سمیٹی جائے گی۔ 22جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
24اور 25جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 26جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی۔ 27جون کو ضمنی گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ پاکستان معیشت وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب