عدلیہ میں ایسے ججز لائے جا رہے ہیں جو عمران خان کو جیل میں رکھیں، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
عدلیہ میں ایسے ججز لائے جا رہے ہیں جو عمران خان کو جیل میں رکھیں، علیمہ خان WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(آئی پی ایس )بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ ہے کہ عدلیہ میں ایسے ججز لائے جا رہے ہیں جو عمران خان کو جیل میں رکھیں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ جیسے چیزیں آج کل ہورہی ہیں، اس سے واضح ہوگیا ہے کہ مقصد یہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھو اور دوسرا یہ کہ پی ٹی آئی کو ختم کرو۔انہوں نے کہا کہ 3سال سے جتنی سازشیں چل رہی تھیں، مقصد یہی تھا کہ بانی کو جیل میں کیسے رکھنا ہے اور پی ٹی آئی کو کیسے ختم کرنا ہے۔
بانی کی حکومت ہٹائی گئی، لوگوں پر ظلم کیا گیا، 9مئی کا فالس فلیگ کیا، گھروں میں ایک لاکھ چھاپے مارے گئے، 8 فروری کو سب کا ووٹ چوری کرکے چوروں ڈاکووں کو اسمبلی میں بٹھا دیا گیا۔علیمہ خان کا کہنا تھا کہ پھر 26 ویں ترمیم آتی ہے تاکہ ججز اپنی مرضی کے لاسکیں۔ ہماری عدلیہ میں ایسے لوگ ہیں جو انصاف دے سکتے ہیں لیکن ان کو ایسے ججز کی ضرورت ہے جو سزا دیں اور بانی کو جیل میں رکھیں۔190 ملین پاونڈز کیس کا فیصلہ کیا گیا تاکہ ہائی کورٹ کے ججز اپیل میں سزا کو برقرار رکھیں۔ یہ اگلے 2سے 3 سال اس اپیل کو گھسیٹ سکتے ہیں۔عمران خان کی بہن نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ججز لائے جارہے ہیں جو بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے آرہے ہیں۔پھر پیکا قانون لایا گیا، تاکہ سوشل میڈیا کو کنٹرول کرسکیں۔ آج آپ ایسا قانون لائے تاکہ سوشل میڈیا پر جو بات کرے اس کو جیلوں میں ڈال دو۔ رول آف لا کو ایسے مسل دیا گیا ہے کہ ہم میں سے کسی کو عدالتوں سے انصاف نہیں ملے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عدلیہ میں ایسے پی ٹی آئی کو علیمہ خان ایسے ججز ججز لائے ہیں جو نے کہا
پڑھیں:
عمران خان اِس مرتبہ کس طرز کا احتجاج کرنے والے ہیں؟ بابراعوان نے بتادیا
لاہور:بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کس طرز کے احتجاج کی تیاریں کی جا رہی ہیں، اس حوالے سے سینیٹر بابراعوان نے تفصیلات بتا دیں۔
ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابراعوان نے آئندہ دنوں میں بھرپور احتجاج کی تیاریوں کا اعلان کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خود اس احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے، جو تاریخ میں نیلسن منڈیلا اور مہاتما گاندھی کے پرامن احتجاج کی طرز پر ہو گا۔
بابر اعوان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے دو اہم فیصلے کیے ہیں۔ پہلا یہ کہ وہ آئندہ پارٹی احتجاج کی خود قیادت کریں گے اور دوسرا یہ کہ احتجاج کسی بھی صورت ہو گا ، اسے کوئی روک نہیں سکتا۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جیسے گاندھی نے کیا، جیسے منڈیلا نے کیا، ویسے ہی اب عمران خان احتجاج کی قیادت کریں گے۔
بابر اعوان نے کہا کہ لوگوں کو معلوم تھا کہ فارم 47 پہلے سے بنا ہوا ہے، اس کے باوجود عام آدمی باہر نکلا اور اس نے اپنی تقدیر بدلنے کا ارادہ کیا۔ سمبڑیال میں گولی چلنے، گھروں پر چھاپے پڑنے اور خواتین کے بچوں کو اٹھانے کے باوجود لوگ باہر نکلے۔
انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اتنی تکلیف دینے کے بجائے ووٹ چوری کرو کا ایک فارم الگ سے بنا لیں۔ اگر آپ نے جس کو سیٹ دینی ہے وہ پہلے سے طے ہے تو لوگوں کو بتا دیں، تاکہ دھوکا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کرانے کی بات کی جا رہی ہے، لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ آزاد امیدواروں کے جیتنے کے امکانات صفر ہیں۔ کوئی آزاد کونسلر بھی جیت کر دکھا دے، ممکن نہیں۔
ملکی سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نےطنزیہ انداز میں کہا کہ مولانا صاحب کا حلوہ بہت پتلا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایک ایک کر کے تمام مقدمات سے بری ہو رہے ہیں۔
بابر اعوان نے دعویٰ کیا کہ اب پنجاب کے عوام جاگ چکے ہیں۔ اگر کوئی شخص آنکھیں بند کرکے کہے کہ میں سویا ہوں، تو وہ سویا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اب پنجابی جاگ چکے ہیں اور کوئی انہیں روک نہیں سکتا۔