Express News:
2025-11-03@07:28:40 GMT

دنیا میں ڈاک ٹکٹ کا آغاز اور پاکستان میں اس کی تاریخ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

لاہور:

خطوط پر ٹکٹ لگانے کا آغاز یکم جولائی 1840 کو ہوا، جب دنیا کی پہلی ڈاک ٹکٹ "پینی بلیک" برطانیہ میں جاری کی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ابتدا میں خط پر لگائی جانے والی ٹکٹ کی رقم بھیجنے والا نہیں بلکہ وصول کرنے والا ادا کرتا تھا، تاہم بعد میں اس قانون کو تبدیل کر دیا گیا۔  

برصغیر میں ڈاک ٹکٹ کا آغاز 1852 میں ہوا جب "سندھ ڈاک" کے نام سے پہلی ڈاک ٹکٹ جاری کی گئی۔ پاکستان نے اپنا پہلا ڈاک ٹکٹ 9 جولائی 1948 کو ملک کی سالگرہ کے موقع پر جاری کیا۔ تب سے لے کر آج تک پاکستان پوسٹ ماسٹر جنرل کی جانب سے لاکھوں ڈاک ٹکٹ جاری کیے جا چکے ہیں جن کی مالیت ایک روپے سے لے کر 50 روپے یا اس سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ٹکٹیں رجسٹری، مخصوص پارسل اور دیگر اہم ڈاک کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔

پاکستان میں جاری کی جانے والی ٹکٹوں میں سیاسی، سماجی، آرٹسٹ اور کھلاڑیوں کی تصاویر شامل ہوتی ہیں۔ اب تک پاکستان 1500 سے زائد اقسام کی ڈاک ٹکٹیں جاری کر چکا ہے، جو پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ پریس میں چھپتی ہیں اور بعد میں پاکستان بھر کے 1500 سے زائد پوسٹ آفسز میں فراہم کی جاتی ہیں۔  

چیف پوسٹ ماسٹر جنرل پنجاب، ارم طارق کے مطابق پاکستان میں ٹکٹیں برادر اسلامی ممالک اور دیگر دوست ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات، تربیلا و منگلا ڈیم کی سالگرہ، اسکواش، کرکٹ، ہاکی اور نیزہ بازی جیسے کھیلوں کے ساتھ ساتھ تاریخی مقامات کی مناسبت سے بھی جاری کی جاتی ہیں۔ آج بھی ہزاروں افراد روزانہ کی بنیاد پر اپنے خطوط، پارسل اور دیگر اہم دستاویزات پر ٹکٹ لگا کر اندرون و بیرون ملک بھیجتے ہیں، جبکہ سرکاری، نیم سرکاری اور عدالتی کارروائیوں میں بھی ان کا استعمال ہوتا ہے۔  

دنیا بھر میں ڈاک ٹکٹوں کا رواج آج بھی برقرار ہے اور ہر ملک اپنی اہم شخصیات، تاریخی مقامات اور ثقافتی ورثے کی مناسبت سے مختلف ڈاک ٹکٹیں جاری کرتا رہتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جاری کی

پڑھیں:

اجتماع عام پاکستان میں منصفانہ نظام کے قیام کی جدوجہد کا آغاز ہوگا۔ سراج الحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دیر لوئیر:۔ سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کو اسلامی نظامِ حیات کے قیام کی طرف متوجہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان اس وقت اندرونی و بیرونی دباﺅ کا شکار ہے، جبکہ عالمی قوتیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافات بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اگر دونوں ممالک کے درمیان کوئی تصادم ہوا تو یہ ایک نہ ختم ہونے والا سانحہ ثابت ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چکدرہ فشنگ ہٹ میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا شمالی کے زیر اہتمام مشاورتی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں کے عوام اور قیادتوں سے صبر و تدبر کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ بدامنی، کرپشن اور بے روزگاری کے خاتمے کا واحد حل اسلامی نظام کا نفاذ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ اجتماعِ عام کے لیے بھرپور تیاری کی جارہی ہے اور کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ مساجد، تعلیمی اداروں اور کھیل کے میدانوں میں جا کر عوام کو اس دعوتِ حق سے آگاہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ “اللہ کے فضل و کرم سے جماعت اسلامی کی قیادت پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں” پوری دنیا سے لوگ مینارِ پاکستان کے اس عظیم الشان اجتماع میں شرکت کریں گے۔ یہ اجتماع پاکستان میں اسلامی، خوشحال اور منصفانہ نظام کے قیام کی نئی جدوجہد کا آغاز ثابت ہوگا۔

اجلاس سے امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا شمالی عنایت اللہ خان، سیکرٹری جنرل سید حلیم باچا،نائب امرا سید بختیار معانی، محمد امین اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 کا آغاز، 44 ممالک کے وفود اور 178 اداروں کی شرکت
  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست جاری، لاہور کی ایک درجہ تنزلی
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • نومبر، انقلاب کا مہینہ
  • تاریخ کی نئی سمت
  • اجتماع عام پاکستان میں منصفانہ نظام کے قیام کی جدوجہد کا آغاز ہوگا۔ سراج الحق
  • اجرک ڈیزائن والی نئی نمبر پلیٹ لگوانے کی تاریخ میں توسیع
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر