قومی پرچم کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کہ پاکستان کی حقیقت کو تشدد سے نہیں توڑا جاسکتا، قومی پرچم کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں، تشدد صوبے کے عوام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ان کیمرہ اجلاس میں گفتگو میں کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی سنگینی پر سنجیدہ رویہ اختیار کرنا ضروری ہے، دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، غیر متوازن ترقی پورے صوبے کا مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بغاوت کے پیچھے صوبے کی پسماندگی نہیں، سرفراز بگٹی
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم بلوچ کو فیصلہ کرنا ہے کہ تشدد کا راستہ لاحاصل ہے، مذاکرات ان سے کیسے کریں جو معصوم نہتے مسافروں کو ماررہے ہیں، ریاست کو دہشتگردوں کی جانب سے تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بلوچستان کو آئین نے مکمل حقوق دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حقیقت کو تشدد سے نہیں توڑا جاسکتا، تشدد بلوچستان کے عوام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے، ترقی پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، کئی دہائیوں سے ریاست کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان خون کے ذریعے آزاد نہیں ہوگا، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کو قیادت کرنی ہوگی اور اقدامات اٹھانے ہوں گے، پاکستان کے پرچم کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں، بلوچ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ان کی حقیقی خدمت کون کررہا ہے،18 لاشیں بھی اٹھائیں اور گالیاں بھی سنیں، یہ مزید برداشت نہیں ہوگا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر نے کہا کہ کسی فرد کے رویے کو پورے ادارے سے منسوب نہ کیا جائے، مولانا ہدایت الرحمان کی والدہ سے ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلوچستان پاکستانی پرچم سرفراز بگٹی وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان پاکستانی پرچم سرفراز بگٹی وزیراعلی برداشت نہیں سرفراز بگٹی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
غزہ کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، حاجی حنیف طیب
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کررہا ہے اُسے یہ معلوم تھا کہ اسرائیل یہ حملے کرنے والا ہے، مسلم ممالک کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیئے، اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا ہے کہ غزہ فلسطین کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، 7 اکتوبر 2023ء سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 68 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعدادایک لاکھ 65 ہزار تک پہنچ گئی ہے، قحط اور بھوک کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 500 کے قریب ہے، اس کے باوجود انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے جبکہ 57 اسلامی ممالک، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ عالم اسلامی اور عرب لیگ جیسی تنظیموں کے باجود مسلم حکمرانوں کی بے حسی قابل مذمت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خداداد کالونی میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حاجی محمد حنیف طیب نے مزید کہا کہ غزہ میں لاکھوں لوگ زخمی ہیں اور ہزاروں بچے بھوک کا شکار ہیں، علاج معالجہ تعلیم کا کوئی بندوبست نہیں، اگر ہر مسلم ممالک دس ہزار لوگوں کے علاج معالجہ اور بچوں کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری کو اپنے لئے سعادت سمجھ سرانجام دیں لیکن افسوس کسی کو یہ توفیق نہیں ہورہی۔ڈاکٹر حاجی حنیف طیب نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت صرف غزہ تک محدود نہیں قطر، لبنان، شام، ایران، یمن بلکہ پورے مشرق وسطی میں بڑھتی جارہی ہے، امریکہ اسرائیل کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کررہا ہے اُسے یہ معلوم تھا کہ اسرائیل یہ حملے کرنے والا ہے، مسلم ممالک کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیئے، اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔