وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں، خدمات میں چین کی تجارت نے  تیزی سے ترقی حاصل کی ہے  اور  خدمات کی مجموعی درآمدات  اور برآمدات  کا حجم پہلی بار 1 ٹریلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے   ، جو  ایک ریکارڈ بلند سطح  ہے۔  خدمات کی درآمدات اور برآمدات کے  ڈھانچے کو بہتر بنایا گیا  ہے جو  وسیع تر ترقی کے امکانات کو ظاہر کرتا ہے.

پیر کے روز نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے میکرو اکنامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محقق یوآن چیان کا کہنا ہے کہ  اس ترقی کے پیچھے چین کی جانب سے ویزا فری انٹری اور کسٹم کلیئرنس، فلائٹ روٹس وغیرہ کے حوالے سے اصلاحات اور جدت طرازی کے مسلسل  اقدامات  ہیں  جنہوں نے  مثبت نتائج حاصل کیے ہیں اور دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلوں کو فروغ دینے میں مثبت  اور معاون کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا  کہ مستقبل میں بھی ادارہ جاتی اوپننگ اپ کی سطح کو بہتر بنایا جائے گا ، سروس انڈسٹری کی توسیع اور  کھلے پن کے لئے  پائلٹ فری ٹریڈ زونز اور جامع پائلٹ منصوبوں جیسے اوپن انوویشن پلیٹ فارمز کی تعمیر میں تیزی لائی جائے گی   اور طبی اور ثقافتی شعبوں میں  مربوط قواعد و ضوابط، انتظامی معیارات اور دیگر خدمات کی ترقی کو تیز  کیا جائے گا   تاکہ سروس انڈسٹری کی مزید ترقی  کے لئے مضبوط ترغیب فراہم کی جاسکے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟

کراچی میں کھانے کا ایک ایسا اسٹال بھی ہے جو حاضر سروس ڈی آئی جی اور ان کے بچے چلا رہے ہیں جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں مناسب پیسوں کے عوض شہریوں کو میکسیکن کھانے کھلائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کمیونٹی پولیسنگ کراچی کو کیسے محفوظ بنا رہی ہے؟

ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق شکارپور سے ہے اور وہ سی ایس ایس کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام انہوں نے کاروبار کی نیت سے نہیں بلکہ شوق کے لیے کیا ہے۔

عثمان صدیقی نے کہا کہ کھانے بنانا میرا شوق ہے اور پہلے میں دوستوں کو میکسیکن کھانے بنا کر دیتا تھا جو ان لوگوں کو پسند آنے لگا پھر دوست احباب نے مشورہ دیا کہ میں اس طرح کا کوئی سیٹ اپ بنا لوں جس پر میں نے فوڈ کارٹ بنایا اور فوڈ فیسٹیول میں بھی ہمیں بہت پذیرائی ملی اور یہاں بھی لوگوں کا اچھا رسپانس ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اوائل میں جب کارٹ اس مقام پر لگایا تو بڑے مسائل کا سامنا کرنا اس سے اندازہ ہوا کہ غریب لوگوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔

مزید پڑھیے: کراچی پولیس رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کو کیوں تلاش کر رہی ہے؟

ڈی آئی جی نے کہا کہ ہمیں یہاں سے ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن کسی کو پتا نہیں تھا کہ میں کون ہوں میں نے نہ صرف اپنے بلکہ ہمارے ساتھ لگے دیگر اسٹالز کا بھی تحفظ کیا اور آج یہ کام چل رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈی آئی جی عثمان صدیقی ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا فوڈ اسٹال ڈی آئی جی کا فوڈ اسٹال کراچی

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فارما برآمدات 457 ملین ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں
  • ایف بی آر میں جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری، عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت
  • پنجاب میں مثالی گاؤں منصوبہ، مریم نواز کی قیادت میں دیہی ترقی کی نئی مثال
  • برآمدات اور چکوال کا کلاؤڈ برسٹ
  • پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت
  • گریٹر ڈائیلاگ ضرورت، جب بھی آئین سے تجاوز ہوا مسائل بڑھے: حافظ نعیم
  • امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
  • کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟
  • جنرل ساحر کا دورہ ترکیہ، ڈیفنس انڈسٹری فیئر میں شرکت 
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب