نجی کمپنی کا عملہ مبینہ طور پر مسافروں کے سامان میں منشیات بیرون ملک اسمگل کرنے میں ملوث
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
لاہور:
علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سروسز فراہم کرنے والی کمپنی جیری دناتا کا عملہ ہی مبینہ طو پر مسافروں کے سامان میں منشیات بیرون ملک اسمگل کرنے میں ملوث نکلا، سعودی عرب کے بعد لندن جانے والے مسافر کے بیگ میں منشیات رکھ دی، سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے پتا لگایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 16 دسمبر 2024 کو فیصل آباد سے تعلق رکھنے والا برطانوی شہری عمیر سعودی ایئر کی پرواز سے لاہور سے ریاض اور وہاں سے لندن ایئرپورٹ پہنچا تو اس کا اصل بیگ نہ ملا، بعد ازاں لندن ایئرپورٹ اتھارٹیز نے مسافر عمیر کے نام سے منسوب جعلی ٹیگ والے بیگ سے پانچ کلو منشیات برآمد کر کے اسے گرفتار کر لیا۔
مسافرعمیر نے لندن ایئرپورٹ اتھارٹیز کی انکوائری میں منشیات سے بھرے بیگ سے لاتعلقی کا اظہار کیا جس پر لندن ایئرپورٹ اتھارٹیز نے مسافر عمیر کو منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار کر لیا۔
مسافر عمیر کے وکیل کی درخواست پر جیری دناتا نے بیگ ہینڈلنگ فوٹیج کا معائنہ کیا، فوٹیج میں واضح دیکھا گیا کہ مسافر عمیر کا بیگ جیری دناتا کے عملے نے تبدیل کر کے منشیات سے بھرا بیگ ٹیگ تبدیل کر کے بیرون ملک بھیجا، مسافر عمیر کے بے قصور ثابت ہونے پر لندن کی عدالت نے ضمانت قبول کر لی۔
ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق عمیر آئندہ چند روز میں پاکستان آ کر جیری دناتا کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گا، اس سے قبل بھی جیری دناتا کے عملے نے جدہ جانے والے چار مسافروں کے بیگ تبدیل کر کے منشیات سعودیہ پہنچائی تھی، سعودی حکام نے جدہ منشیات کیس میں چار پاکستانیوں کے سر قلم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی حکام کو معاملے سے آگاہ کیا اور بے گناہ پاکستانیوں کے سر قلم ہونے سے انہیں بچایا، جدہ اور ریاض منشیات کیس میں ملوث جیری دناتا کے عملے کو متعلقہ اداروں نے گرفتار کر لیا ہے اور مزید گرفتاریوں کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لندن ایئرپورٹ جیری دناتا میں منشیات مسافر عمیر
پڑھیں:
افغان بستی میں چور گینگ رنگے ہاتھوں گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر قائد میں افغان بستی میں شہریوں نے چوری کی واردات کے دوران چور گینگ کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ ملزمان رات کی تاریکی میں خالی گھروں سے پیتل، تانبا، سریا، قیمتی کیبلز اور دیگر سامان سوزوکی میں بھر کر لے جا رہے تھے۔علاقہ مکینوں کے مطابق، انہوں نے ملزمان کو خود گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا ، تاہم پولیس نے ملزمان کو لاک اپ کرنے کے بعد رہا کر دیا، جس پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔رہائشیوں کا کہنا ہے کہ دن کے وقت افغان بستی میں تجاوزات کے خلاف کارروائیاں ہوتی ہیں، جب کہ رات کے اندھیرے میں پولیس کی مبینہ سرپرستی میں چوریاں کی جاتی ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق افغان کیمپ پولیس چوکی کے انچارج گل ولی کی مبینہ “اسپیشل پارٹی” سے ہے، جو رات کے وقت مختلف خالی گھروں سے قیمتی سامان اکھٹا کر کے پولیس چوکی منتقل کرتی ہے، بعد ازاں چوری کا مال فروخت کر کے لاکھوں روپے کمائے جاتے ہیں۔