وزیراعظم کی پاکستان میں مقیم افغانیوں بارےاہم ہدایات جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں مقیم افغانیوں کی ری لوکیشن کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کر دیں۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت پاکستان میں مقیم افغانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، ذرائع کے مطابق وطن واپسی کے پہلے مرحلے میں غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی کی حدود سے باہر آباد کرنے کی ہدایت جاری کی گئیں، دوسرے مرحلے میں پروف آف ریزیڈینس رکھنے والے افغانی باشندوں کو جڑواں شہروں کی حدود سے نکالا جائے۔ وزیراعظم نےکسی اور ملک جانے کی حامی بھرنے والے افغانیوں کو31مارچ سے قبل جڑواں شہروں سے نکالنے کی ہدایت کی، وزیراعظم کی تیسرے ممالک جانے والے افغانیوں کی سیٹلمنٹ کے لئے وزارت خارجہ کو اقدامات اٹھانے کی ہدایت، وزیراعظم نے وطن واپسی جانے والے افغانی باشندوں کی پاکستان دوبارہ آمد کو ہر قیمت پر روکنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ری لوکیشن منصوبے پر عملدرآمد کے دوران عوامی اعلانات نہ کرنے کی بھی ہدایت کر دی، وزیراعظم نے ری لوکیشن منصوبے پر عملدرآمد کے لئے انٹیلی جینس ایجنسیوں کو مانیٹرنگ کی ہدایت کر دی، وزیراعظم شہباز شریف نے پلان پر عملدرآمد کے لئے انٹیلی جینس ایجنسیوں سے متواتر رپورٹس بھی طلب کر لیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایرانی صدر 2 روزہ دورے پر اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ کل پاکستان پہنچیں گے
پاکستان میں اپنے قیام کے دوران ایرانی صدر صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت دورے کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر کل پاکستان پہنچیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پڑوسی برادر ملک کے صدر کا یہ دورہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ ایرانی صدر پزیشکیان کے ہمراہ وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینئر وزرا اور اعلیٰ حکام پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہوگا۔ پاکستان میں اپنے قیام کے دوران ایرانی صدر صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت دورے کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر پزیشکیان کا بطور صدرِ ایران یہ پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے 26 مئی 2025 کو ایران کا دورہ کیا تھا۔ ایرانی صدر کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ کی توقع کی جا رہی ہے۔