ہنگو: ٹل میں دھرنے کے باعث مرکزی شاہراہ بند
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
ہنگو کے علاقے ٹل میں دھرنے کے باعث مرکزی شاہراہ بند ہے۔
ضلع کُرم میں 4 ماہ سے زائد عرصے سے راستوں کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
قافلوں کے ذریعے آنے والا سامان بھی مہنگے داموں فروخت ہو رہا ہے جو غریب آدمی کے قوتِ خرید سے باہر ہے۔
ہنگو کی تحصیل ٹل سے 30 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کُرم کے لیے روانہ ہوا ہے۔
شہریوں اور تاجروں نے راستوں کو مستقل بنیادوں پر کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھجوائی گئی گاڑیوں سے لوگوں کی اشیائے ضرورت پوری نہیں ہو گی۔
دوسری جانب امن معاہدے کے بعد فریقین کے بنکرز گرائے جانے کا بھی سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اشیائے خور و نوش سے بھری 115 گاڑیاں بھجوائی گئی تھیں جبکہ آج بھی مزید گاڑیاں بھیجنے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جامعہ کراچی میں پانی کی کوئی مرکزی لائن نہیں پھٹی، چیف انجینئر واٹر کارپوریشن
جامعہ کراچی حکام نے کہا تھا کہ جامعہ میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی۔واٹر کارپوریشن کے چیف انجینئر محمد اعجاز نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی میں واٹر کارپوریشن کی کوئی مرکزی پانی کی لائن نہیں پھٹی، 36 انچ قطر کی لائن کے جوائنٹ میں لیکیج ہوئی ہے۔
چیف انجینئر کا کہنا ہے کہ لیک ہونے والی لائن صرف اسکیم 33 کو پانی فراہم کرتی ہے، لیک ہونے والے لائن سے کسی اور علاقے کی پانی کی فراہمی متاثر نہیں ہوگی۔
محمد اعجاز نے مزید کہا کہ اسکیم 33 کو گزشتہ رات معمول کے مطابق پانی فراہم کیا جا چکا ہے، اب شیڈول کے مطابق جمعرات کو پانی فراہم کیا جائے گا۔
جامعہ کراچی حکام کے مطابق یونیورسٹی قبرستان جانے والا راستہ مکمل زیرآب آگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیکیج کے باعث کسی بھی علاقے کی پانی کی فراہمی متاثر نہیں ہوگی، متاثرہ جوائنٹ پر مرمتی کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، جو کل دوپہر تک مکمل کرلیا جائےگا۔
اس سے قبل جامعہ کراچی حکام نے کہا تھا کہ جامعہ میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی، جبکہ 84 انچ کی پائپ لائن میں سوراخ ہوگیا۔