بھارتی ٹیم کے تھرو اسپیشلسٹ کو تماشائی سمجھ کر پولیس نے روک لیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے معاون عملے کے تھرو اسپیشلسٹ راگھو کو پولیس نے تماشائی سمجھ کر روک لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلینڈ کیخلاف 3 ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کیلئے رات گئے بھارتی ٹیم ناگپور پہنچی تو ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے معاون عملے میں شامل تھرو اسپیشلسٹ راگھو کو سیکیورٹی پر معمور بھارتی پولیس اہلکاروں نے ٹیم ہوٹل میں جانے سے روک دیا، جس کے بعد انہوں نے بتایا کہ وہ ٹیم کے رکن ہے تو انہیں جانے کی اجازت دی گئی۔
مزید پڑھیں: کوہلی کے پاس سچن کا 19 سال پُرانا ریکارڈ توڑنے کا موقع
واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جبکہ صارفین پولیس اہلکار کے رویے پر نالاں ہیں اور کہنا ہے کہ سیکیورٹی کن کی جارہی ہے پتہ ہی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بابراعظم کو سچن ٹنڈولکر بننے کا موقع مل گیا، مگر کیسے؟
واضح رہے کہ بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز 6 فروری کو ناگپور میں ہوگا جبکہ اگلے دو میچز 9 اور 12 فروری شیڈول ہیں، جس کے بعد دونوں ٹیمیں چیمپئینز ٹرافی میں شرکت کیلئے دبئی اور پاکستان کا رخ کریں گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیم کے
پڑھیں:
یہ گروتھ بھی فارم 47 کی طرح کی دکھا رہے ہیں: شیخ وقاص
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے الزام عائد کیا ہے کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیاں نہ صرف کسان دشمن ہیں بلکہ عوام کو بدترین معاشی حالات سے دوچار کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین سالوں میں تقریباً تین کروڑ افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے، اور حکومت کی جانب سے دکھائی جانے والی معاشی گروتھ بھی “فارم 47” جیسی ہے—جعلی اور گمراہ کن۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جن معاشی ماہرین کو نیدرلینڈز سے لایا گیا تھا وہ معیشت بہتر کرنے نہیں بلکہ چولہے بجھانے آئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کے دور کی 6.5 فیصد گروتھ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اب خود تیسرے سال میں صرف ڈیڑھ فیصد گروتھ حاصل کر پائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام شدید معاشی بدحالی کا شکار ہوچکے ہیں، جبکہ زراعت میں 13.5 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ ان کے مطابق، حکومت کی معاشی رپورٹنگ تضادات کا شکار ہے، جس کی کوئی منطق سمجھ نہیں آتی۔
پی ٹی آئی رہنما مبین عارف جٹ نے بھی حکومت پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اقتصادی سروے میں مویشیوں کی گروتھ دکھا کر زراعت کے شعبے کو مثبت ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی میں جا چکی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کنسٹرکشن کی گروتھ کیسے بڑھ رہی ہے جبکہ سریا، سیمنٹ اور بجری کی فروخت میں نمایاں کمی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی رپورٹوں میں خود تسلیم کر رہی ہے کہ صنعت اور زراعت دونوں شعبوں میں گراوٹ آئی ہے، تو پھر ترقی کس چیز میں ہو رہی ہے؟
مبین جٹ نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ نے بجلی چوری پر قابو پانے کا دعویٰ تو کیا، لیکن یہ نہیں بتایا کہ بجلی کی مجموعی کھپت کتنی ہے؟