ملک ریاض اوردیگرکےخلاف ایک اورنیب انکوائری کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے ای او بی آئی فنڈز میں کرپشن اور خردبرد کے معاملےپر نیب نے ای او بی آئی چیئرمین سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
بحریہ ٹاؤن کی جانب سےای اوبی آئی فنڈزمیں کرپشن اورخردبردہونے کے معاملےپرنیب نےملک ریاض اور دیگر کےخلاف ایک اورانکوائری شروع کردی ہےنیب نے چیئرمین ای او بی آئی کو خط لکھ کر معاملے کی معلومات طلب کرلیں۔
نیب کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ای اوبی آئی کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کے کتنے ملازمین کورجسٹرڈ کیا گیا؟بحریہ ٹاؤن کی جانب سےای اوبی آئی فنڈز کی مد میں کتنی رقم جمع کرائی؟نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نےچیئرمین ای او بی آئی کوآج طلب کررکھاہے۔
قومی احتساب بیوریو(نیب) کی بحریہ ٹاؤن انتظامیہ لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن سے کتنی رقم کی وصولی باقی ہے؟ بحریہ ٹاؤن کوجاری کیا گیا ڈیمانڈ نوٹس بھی فراہم کیا جائے، اگر س حوالےسےکوئی کیس زیرالتواء ہے تو بتایا جائے۔
محمد اقبال حسین نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈھاکا، کراچی اور لاہور کے درمیان کارگو پروازیں بھی جلد شروع ہو جائیں گی، جس سے تجارت اور کاروباری تبادلوں کو مزید سہولت ملے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: او بی ا ئی بحریہ ٹاو ن کی جانب سے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض پہنچ گئے ، وزیراعظم شہباز شریف ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔
کنگ خالد ایئر پورٹ ریاض پہنچنے پروزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
کنگ خالد ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر محمد عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا استقبال کیا، ریاض آمد پر وزیراعظم کو 21توپوں کی سلامی دی گئی۔
سعودی عرب کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔
ایئر پورٹ پر سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور پاکستانی سفیر احمد فاروق اور اعلیٰ سفارتی حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم سعودی ولی عہد سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر پاکستان سعودی عرب تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، دونوں رہنما باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔