ڈسٹرکٹ کی سطح پر چیمبر زکے لیے زمین فراہم کرنے میں پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر)صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کامرس، انڈسٹریز اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، حکومت خیبرپختونخوا، کو شہر اور ڈسٹرکٹ کی سطح پرچیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری (CCIs) کے دفاتر اور عمارتیں قائم کرنے کے لیے صوبے میں ضلعی سطح پر مناسب پلاٹ فراہم کرنے کی بابت ایف پی سی سی آئی کی سفارش پر حکومت کے اقدام اور پیش رفت کو سراہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام خیبر پختونخوا کی اقتصادی، صنعتی، تجارتی، کاروباری اور کمرشل سر گرمیوں میں ترقی اور ان کی تیزی میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے بتایا کہ کامرس، انڈسٹریز اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ،حکومت خیبر پختونخوا، نے اس سلسلے میں خیبر پختونخوا کے 31 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ دیا ہے کہ وہ ہر ضلع میں اس مقصد کے لیے 2 کنال کے پلاٹ کی نشاندہی کریں۔ صدرایف پی سی سی آئی نے کہا کہ فیڈریشن اعلیٰ ترین ٹریڈ باڈی ہونے کے ناطے چیمبرز آف کامرس کے دفاتر کے لیے مناسب عمارتوں کی کمی پر کے پی حکومت کی توجہ مبذول کرانے میں کامیاب ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی سی سی ا ئی کے لیے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔