میرپورخاص(نمائندہ جسارت ) ہائی کورٹ بار شہری مسائل پر آواز اٹھاتی رہے گی این آئی سی وی ڈی کے قیام کے لیے وزیر اعلی سندھ نے ذاتی کوشش شروع کردی ہے ان خیالات کا اظہار ہائی کورٹ بار کے صدر میر پرویز تالپورنے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان میرپورخاص اور شہری ایکشن فورم مرکزی آفس آمد پر بات کرتے ہویے کیااس موقع پر محمد صادق سعیدی کامران میمن محمود صابری بشیر الہیٰ میمن محمد شہزاد خان ایڈوکیٹ عدنان خرم میو شاہد قائم خانی عامر وحید قریشی پریم کمار شمس الدین پنھور اور دیگر کا کہنا تھا کہ میرپورخاص میں ہائی کورٹ بار الیکشن پہلی بار ہوئے اور میر پرویز ٹالپر بار کے صدر منتخب ہوئے میر پرویز تالپورکی جانب سے شہر کے درینہ مطالبہ این آئی سی وی ڈی کے قیام کے لیے ہائی کورٹ سرکٹ میں ایک پیٹیشن دائر کی گئی اور وزیر اعلی کو ایک لیٹر بھی ارسال کیا جو ایک احسن اقدام ہے انھوں نے مزید کہا کہ این آئی سی وی ڈی قیام کے لیے شہری ایکشن فورم اور مرکزی تنظیم تاجران میرپورخاص وکلا کے ساتھ ہیں اور این آئی سی وی ڈی سینٹر کے قیام کے لیے ہمارے فورم پر فورم پر آواز اٹھا ے کے لیے شانہ بشانہ ساتھ کھڑے ہیں اس موقع پر پرویز تالپور کا کہنا تھا کہ مسائل پر ایک شہری کی حیثیت سے میرا فرض ہے کہ شہرکے مسائل پر بات کروں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی سی وی ڈی ہائی کورٹ بار قیام کے لیے

پڑھیں:

عارضی و مستقل ملازم مراعات کیس: سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف شوگر مل کی اپیل مسترد

---فائل فوٹو 

عارضی و مستقل ملازم مراعات کیس میں سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف شوگر مل کی اپیل مسترد کردی۔ 

سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں عارضی ملازم کو مستقل ملازم کے طور پر مراعات اور بقایاجات کی عدم ادائیگی کے کیس پر سماعت ہوئی۔

3 رکنی بینچ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف شوگر مل کی اپیل مسترد کر دی۔ عدالت نے سروسز ٹریبونل اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

سماعت کے دوران اپیل کنندہ کے وکیل نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کا تذکرہ کیا۔

بار بار بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دینے پر جسٹس محمد علی مظہر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’بھارتی کورٹ کے فیصلے کو رہنے دیں، ان کے اپنے قوانین ہیں اور ہمارے اپنے۔‘

جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق مستقل پوسٹ ہے، ملازمین کو نکال دیں گے تو پلانٹ ہی بند ہوجائے گا، شوگر ملز سیزن میں چلتی ہیں، مگر کئی ڈپارٹمنٹ تو پورا سال چلتے ہیں۔

جسٹس عقیل احمد عباسی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ شوگر ملز ملازمین سے کام بھی لیتی ہیں اور جب چاہے نکال بھی دیتی ہیں۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ ساری ذخیرہ اندوزی والی چینی شوگر ملوں میں رکھی ہوئی ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ سروسز ٹربیونل اور سندھ ہائی کورٹ نے ملازم کو ملازمت پر بحال کرتے ہوئے مراعات اور تنخواہ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: سندھ میں گریڈ 1 تا 4 بھرتیوں پر ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم
  • چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس اعجاز سواتی ریٹائرڈ ہوگئے
  • بلدیہ فیکٹری کیس: ایم کیو ایم نے ہائی کورٹ کے ریمارکس حذف کروانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
  • کیا محکمہ صحت کی ہمت ہے وہ و زیر اعلیٰ سندھ کو انکار کردے)جسٹس جمال خان مندوخیل(
  • اسلام آباد ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان
  • پرویز الہیٰ و دیگر کیخلاف میرٹ سے ہٹ کر بھرتیوں کے کیس کی سماعت 2 جولائی تک ملتوی
  • حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے: جسٹس محمد علی مظہر
  • پی ٹی آئی پیٹرن انچیف کا کیس غلطی سے مقرر ہونے کے بعد کاز لسٹ سے خارج کر دیا گیا
  • بلوچستان ہائی کورٹ؛ عید تعطیلات کا اعلان
  • عارضی و مستقل ملازم مراعات کیس: سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف شوگر مل کی اپیل مسترد