فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے رہنماریاض احمدسعدی نے کہاہے کہ کشمیرمیںغیر قانونی بھارتی اقدامات پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت کو تبدیل کرنے اور لاکھوں سابق فوجیوں اور آر ایس ایس کے وابستگان کو آباد کرنے کی اجازت دیتے ہوئے قوانین میں ترمیم کرکے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اقدامات شامل ہیں ۔ ڈومیسائل قوانین میں تبدیلیوں کے ذریعے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے ان اقدامات کو ہم عالمی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سیاسی و سماجی قیادت کو قید میں ڈالنے، صحافیوں، میڈیا ورکرز اور سول سوسائٹی پر پابندیوں، سرچ آپریشن کے نام پر نوجوانوں کی گرفتاریوں، حراستی قتل، جائدادوں کی ضبطی اور جبر کے دیگر طریقوں کی مذمت کرتے ہیں اور ان کو ریاستی دہشت گردی کی سنگین کارروائیوں سے تعبیر کرتے ہیں۔ کانفرنس بھارتی استعمار کے تمام وحشیانہ ہتھکنڈوں کے باوجود جموں و کشمیرکے عوام کی مسلسل جدوجہد، قربانیوں اور ثابت قدمی اور تحریک آزادی کے لیے ان کے غیر متزلزل عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور انہیں قوم کے لیے روشنی کا مینار قرار دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اہل جموں و کشمیر کو یقین دلاتا ہیںکہ ان کی آزادی و حریت کی عظیم و ایمان افروزجدوجہد میں پوری پاکستانی قوم ان کے شانہ بشانہ ہے اور بھارت کے غاصبانہ تسلط کے خلاف ان کی تاریخ سازجدوجہدکو ان کا بنیادی حق اور خطے کے لیے امن و سلامتی کا ضامن سمجھتی ہے۔ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر کی آزادی کے حصول تک اس عظیم جدوجہد میں ہر ہر محاذ پر ہم ان کے ساتھ ہیں۔ایک مستحکم اور کشیدگی سے پاک جنوبی ایشیا کے لیے ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت سے جموں و کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ ختم کر انے اور بین الاقوامی قانون، جنیوا کنونشنز اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پاسداری کے لیے ہر ممکن ذرائع سے دباو ڈالا جانا چاہیے۔ جموں و کشمیر کے مقبوضہ عوام کو خود ارادیت کا وعدہ شدہ حق فوری طور پر دیا جانا چاہیے اور اس سلسلے کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کو سختی سے نافذ کیا جانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کرتے ہیں کے لیے

پڑھیں:

الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار

مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور الحاق پاکستان کے نظریے کو فروغ دینے میں جموں و کشمیر لبریشن سیل ایک کلیدی ادارے کے طور پر ابھرا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد خطے میں جشن آزادی کی تیاریوں پر آزاد کشمیر کے وزرا کیا کہتے ہیں؟

سوشل میڈیا کیمپینز، سیمینارز اور عوامی رابطہ مہمات کے ذریعے یہ ادارہ مختلف کشمیری ایام پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ حالیہ یوم الحاق پاکستان کی مناسبت سے بھی لبریشن سیل نے کئی اہم تقریبات کا انعقاد کیا۔

یہ ادارہ کیا ہے اور کیسے کام کر رہا ہے اس کی تفصیل بتائی سیل کے انچارج ڈاکٹر راجا سجاد خان نے۔ دیکھیے علیشا عندلیب کی یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد جموں و کشمیر الحاق پاکستان کا نظریہ جموں و کشمیر لبریشن سیل ڈاکٹر راجا سجاد خان کشمیر اور نظریہ الحاق پاکستان

متعلقہ مضامین

  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • فلسطینی مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر میں 4,000 متاثرہ خاندانوں میں شیلٹر این ایف آئی کٹس کی تقسیم مکمل کر لی
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار
  • سول سوسائٹی ارکان نے اگست 2019ء کے بعد کے اقدامات کو مسترد کر دیا
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین