امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جائز ہے اگر حماس اور کشمیری اپنی آزادی اور اپنی زمین کی جنگ لڑیں، ہمارے حکمران بھی بھارتی مظالم کیخلاف آواز آٹھائیں، بھارتی حکمرانوں کیساتھ معصوم کشمیریوں کے خون پر بہتر تعلقات نہ بنائیں، یہ اظہارِیکجہتی ایک دن کا احتجاج نہیں، ایک مسلسل تحریک ہے، ہم ہرمحاذ پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں مال روڈ پر جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کیلئے نعرے بازی کی گئی اور بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ شہر بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر تقریبات اور ریلیوں کا انعقاد ہوا۔ مال روڈ پر امیر جماعت اسلامی لاہور کی قیادت میں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت پر ریلی نکالی گئی۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے ریلی میں شرکت کی۔ ریلی سٹیٹ بینک چوک سے شروع ہوکر ریگل چوک پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔

مارچ میں کشمیری عوام کے حق میں نعرے بازی اور کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی۔ جلسہ گاہ میں رہنماؤں سمیت بڑی تعداد میں کارکن موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جائز ہے اگر حماس اور کشمیری اپنی آزادی اور اپنی زمین کی جنگ لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران بھی بھارتی مظالم کیخلاف آواز آٹھائیں، بھارتی حکمرانوں کیساتھ معصوم کشمیریوں کے خون پر بہتر تعلقات نہ بنائیں۔ جماعت اسلامی لاہور کے امیر ضیاءالدین انصاری نے خطاب کے دوران کہا کہ اظہارِ یکجہتی ایک دن کا احتجاج نہیں، ایک مسلسل تحریک ہے، ہم ہر محاذ پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں گے، کشمیر کے بغیر پاکستان کا خواب نامکمل ہے۔

ریلی میں 25 ہزار افراد کیلئے خصوصی نشستوں کا انتظام کیا گیا تھا، مال روڈ اور اطراف میں ٹریفک معطل ہونے کے سبب شہریوں کا متبادل راستے فراہم کئے گئے تھے۔ سکیورٹی کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ یکجہتی کشمیر ریلی کے اختتام پر شہدائے کشمیر و فلسطین، عالم اسلام اور وطن عزیز کی سالمیت و بقاء کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی بھارتی مظالم کی یکجہتی کشمیر کی گئی

پڑھیں:

اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور اس نسل کشی میں شریک کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پھیلائی جارہی گمراہ کن معلومات کا مؤثر جواب دیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے غزہ میں جاری نسل کشی اور انسانی بحران پر اپنی شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت سمیت عالمی طاقتوں اور دنیا بھر کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اسرائیل کے مسلسل حملوں کو فوری طور پر روکنے کے لئے عملی اقدامات کریں۔ میڈیا کے لئے جاری اپنے بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ غزہ میں 21 لاکھ سے زائد فلسطینی جن میں 11 لاکھ سے زائد بچے شامل ہیں، مسلسل محاصرے اور شدید بمباری کی زد میں ہیں۔ 18 مارچ 2025ء کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے اپنی فوجی جارحیت کو مزید تیز کردیا ہے اور بنیادی ضروریات اور امداد پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام بھوک سے مر رہے ہیں۔ ان کے گھر تباہ ہوچکے ہیں اور ان کی آوازیں خاموش کردی گئی ہیں۔ غزہ کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور فوری توجہ کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہے، اب یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس المیے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق غزہ کے 90 فیصد طبی مراکز تباہ یا ناکارہ ہوچکے ہیں۔ پورے غزہ میں صرف چند غذائی مراکز کام کررہے ہیں جبکہ ہزاروں ٹن خوراک اور دوائیں کئی مہینوں سے سرحدی راستوں پر رکی ہوئی ہیں۔ صفائی، پینے کے صاف پانی اور طبی سہولیات کی تباہی کے باعث اسہال، ہیپاٹائٹس اے اور سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ یونیسیف کے مطابق 6 لاکھ 60 ہزار بچے اسکولوں سے محروم ہیں اور 17 ہزار سے زائد بچے یتیم یا اکیلے رہ گئے ہیں، اگر غزہ کا محاصرہ ختم نہ ہوا تو ستمبر 2025ء تک مکمل قحط پڑنے کا خطرہ ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر نے عالمی برادری سے فیصلہ کن اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی نظام کے لئے ایک سخت آزمائش کا وقت ہے۔ ہم تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل سے فوجی اور معاشی تعلقات ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے تعلق سے امیر اور طاقتور ممالک بالخصوص امریکہ کی دوہری پالیسی کا خاتمہ ہونا چاہیئے، امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کو رسمی بیانات سے آگے بڑھ کر امن اور انصاف کے بنیادی اصولوں پر عمل کرنا چاہیئے، جن کا وہ دعویٰ کرتے ہیں۔

سید سعادت اللہ حسینی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا تاریخی اور اخلاقی فریضہ ادا کرے، بھارت نے ہمیشہ فلسطین کے جائز موقف کی حمایت کی ہے۔ اس نازک وقت میں ہماری آواز پہلے سے زیادہ بلند اور واضح ہونی چاہیئے۔ حکومت کو اسرائیلی مظالم کی کھل کر مذمت کرنی چاہیئے، اس کے ساتھ تمام عسکری اور اسٹریٹجک تعلقات معطل کرنے چاہئیں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بین الاقوامی اقدامات کی پرزور حمایت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آواز سیاسی مصلحتوں کے بجائے آئینی اقدار اور تہذیبی ورثے سے رہنمائی حاصل کرے۔ نسل کشی کے وقت غیر جانبدارانہ سفارتکاری کی پالیسی انسانی قدروں کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے آخر میں ملک کے عوام سے پرامن مزاحمت میں فعال شرکت کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور اس نسل کشی میں شریک کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پھیلائی جا رہی گمراہ کن معلومات کا مؤثر جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر فورم، سوشل میڈیا، عوامی اجتماعات اور ذاتی روابط کا استعمال کرتے ہوئے غزہ کی حقیقت دنیا کے سامنے رکھنی چاہیئے اور مظلوموں کے ساتھ کھل کر کھڑے ہونا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • کراچی کو سرسبز بنانے کیلئے جماعت اسلامی کی ایک لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز
  • سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن
  • ملی یکجہتی کونسل کا قومی مشاورتی اجلاس
  • جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
  • جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
  • جماعت اسلامی کا کراچی میں ایک لاکھ درخت لگانے کا اعلان
  • لائن لاسز چھپانے کیلئے کی گئی اوور بلنگ کی رقم عوام کو واپس کی جائے، حافظ نعیم