اکشے کمار کی 6 سال میں 100 کروڑ کمانے والی پہلی فلم کونسی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار اکشے کمار کی نئی فلم ’اسکائی فورس‘ نے آٹھ دنوں میں 100 کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کر کے ان کے لیے باکس آفس پر کامیابی کی نئی امید پیدا کر دی ہے۔
بھارتی میڈیاکے مطابق فلم کی ٹیم نے ہفتے کے روز ایک پوسٹر جاری کیا، جس میں بتایا گیا کہ ’اسکائی فورس‘ نے 8 دنوں میں مجموعی طور پر 104.3 کروڑ روپے کا بزنس کر لیا ہے۔
یہ اکشے کمار کی گزشتہ چھ سال میں پہلی فلم ہے جس نے 100 کروڑ کا سنگ میل عبور کیا ہے۔ اس سے قبل ان کی فلم ’گڈ نیوز‘ نے 2019 میں 205.
بعد میں آنے والی فلموں جیسے ’بیل باٹم‘ (33.31 کروڑ)، ’بچن پانڈے‘ (51.04 کروڑ)، ’سمراٹ پرتھوی راج‘ (68.25 کروڑ)، ’رکشا بندھن‘ (48.63 کروڑ) اور ’رام سیتو‘ (74.7 کروڑ) نے یہ حد عبور نہیں کی۔
یاد رہے کہ فلم ’اسکائی فورس‘ 24 جنوری کو ریلیز ہوئی اور اسے ابھیشیک انیل کپور اور سندیپ کیولانی نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ فلم میں ویر پہاڑیا نے ڈیبیو کیا ہے اور اسکواڈرن لیڈر ٹی وجیا کا کردار نبھایا جبکہ ان کے ساتھ سارہ علی خان ان کی بیوی کا کردار نبھا رہی ہیں۔
فلم کو ناقدین اور ناظرین دونوں کی جانب سے مثبت ردعمل ملا ہے، جو اکشے کمار کے لیے ایک بڑی کامیابی ثابت ہو سکتی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اکشے کمار
پڑھیں:
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
رحیم یار خان:پنجاب وائلڈ لائف کی تاریخ میں پہلی بار رحیم یار خان کی ایک عدالت نے چنکارہ ہرن کے غیر قانونی شکار کے الزام میں چار ملزمان کو مجموعی طور پر 40 لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں چھ ماہ اضافی قید ہوگی۔
وائلڈ لائف رینجرز رحیم یار خان نے چنکارہ ہرن کے شکار کا مقدمہ 2023 میں صحرائے چولستان میں درج کرایا تھا اور مقدمے کی سماعت تحصیل خانپور کی سول عدالت میں چالان نمبر 06-WI/2023 کے تحت ہوئی جہاں اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجرز مجاہد کلیم خان نے مقدمے کی پیروی کی۔
عدالت نے چاروں ملزمان سلیم سرگودھی، صادق منگریا، پنوں منگریا اور رفیق پرھیار کو غیر قانونی شکار کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ایک،ایک سال قید اور فی کس 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، فیصلہ سنائے جانے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا گیا۔
مجاہد کلیم خان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ چولستان پبلک وائلڈ لائف ریزرو میں غیر قانونی شکار کی روک تھام کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے کیونکہ اس سے مستقبل میں شکاریوں کے لیے ایک سخت پیغام جائے گا کہ اب ایسے جرائم برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
حکومت پنجاب نے 2021 میں وائلڈ لائف ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سزاؤں اور جرمانوں میں اضافہ کیا تھا، نئے قانون کے تحت کالے ہرن، چنکارہ، پاڑہ ہرن یا اڑیال کے غیر قانونی شکار پر ایک سے تین سال قید اور فی جانور کم از کم دو لاکھ روپے جرمانہ ہوسکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ جرمانہ دس لاکھ روپے تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز بہاولپور ریجن سید علی عثمان بخاری نے کہا کہ وائلڈ لائف رینجرز چولستان کی جنگلی حیات کے تحفظ، افزائش اور مؤثر انتظام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
صحرائے چولستان پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا صحرا ہے جو جنگلی حیات کے اعتبار سے منفرد اہمیت رکھتا ہے، یہاں کالے ہرن، چنکارہ، نیل گائے، اڑیال اور مختلف اقسام کے پرندے پائے جاتے ہیں لیکن پچھلی کئی دہائیوں میں غیر قانونی شکار نے ان جانوروں کی تعداد کو شدید متاثر کیا ہے۔